امور داخلہ کی وزارت
وزیر مملکت (داخلہ) جناب جی کشن ریڈی کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی این ایس اور آئی سی جے ایس جیسے مربوط ڈیٹا بیس تصورات نئے ہندوستان کے خواب کو پورا کرنے کے لئے ناگزیر ہیں
آئی سی جے ایس اعداد و شمار کی تقسیم کو اعلی سطح پر لے جاتا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عدالتی نظام کے مابین سچائی کے واحد ذریعہ کو یقینی بناتا ہے: جناب ریڈی
وزیر موصوف نے این سی آر بی کے زیر اہتمام ‘سی سی ٹی این ایس اور آئی سی جے ایس میں بہتر عمل آوری کے بارے میں منعقد دوسری کانفرنس کا افتتاح کیا
Posted On:
15 DEC 2020 6:10PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ ، مسٹر جی کشن ریڈی نے کہا ہے کہ جدید ترین سی سی ٹی این ایس اور آئی سی جے ایس جیسے مربوط ڈیٹا بیس تصورات نیو ہندوستان کے خواب کو پورا کرنے کے لئے ناگزیر ہوچکے ہیں۔ وہ آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ‘کرائم اینڈ کرمنل ٹریکنگ نیٹ ورک اینڈ سسٹمز (سی سی ٹی این ایس) / انٹراوپر ایبل کریمنل جسٹس سسٹم (آئی سی جے ایس) کے عنوان سے منعقد دوسری کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ دو روزہ کانفرنس کا انعقاد نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) نے کیا ہے۔
جناب ریڈی نے کہا کہ مرکزی وزارت داخلہ امور (ایم ایچ اے) کے جدید کاری کے دو اہم پروگراموں سے قانون نافذ کرنےکا عمل مؤثر ثابت ہورہا ہے اور یہ بھی ثابت ہوا کہ وہ ضرب المثل ہے۔
جناب ریڈی نے کہاکہ یہ حقیقت ہے کہ جرائم قانونی دائرہ اختیار کی پابندی نہیں کرتے ہیں۔ لہذا جرائم کے بارے میں ہمارے ردعمل کو بھی حدود سے محدود نہیں ہونا چاہئے۔ جرم کا فوری طور پر اندراج اور تمام اسٹیک ہولڈرز تک معلومات تک رسائی بلاشبہ کسی بھی موثر قانون نافذ کرنے والے عمل کا ایک اہم پہلو ہے۔ اس کی وجہ سے ہی سی سی ٹی این ایس کے منصوبے کی ابتداء ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تقریبا 2000 کروڑ روپیہ کے اس مشن موڈ پروجیکٹ نے اپنی وسیع پیمانے پر پہنچ اور رابطے کے ساتھ تفتیش اور پولیسنگ میں انقلاب برپا کردیا ہے۔ یہاں تک کہ اس نے بہت دور دراز کے علاقوں میں بھی پولیس اسٹیشنوں اور دیگر دفاتر کو جوڑنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

جناب ریڈی نے کہا کہ آئی سی جے ایس اعداد و شمار کی تقسیم کو اعلی سطح پر لے جاتا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عدالتی نظاموں کے مابین سچائی کے واحد ذریعہ کو یقینی بناتا ہے۔ جرائم کے انصاف کے نظام کی آپریشنل کارکردگی بلا شبہ آئی سی جے ایس اس اعداد و شمار سے چلنے والی دنیا میں ایک طاقتور ضرب ہے۔
جناب ریڈی نے کہا کہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ نئے ہندوستان کی تشکیل میں قدیم حکمت اور جدید ٹکنالوجی میں امتزاج ہونے کی ضرورت ہے۔ مرکزی حکومت وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی بصیرت انگیز قیادت میں ، وزیر داخلہ جناب امت شاہ جی کی گراں قدر رہنمائی اور پرعزم کوششوں کی مدد سے ، مجرمانہ انصاف کے نظام کو جدید بنانے کے لئے متعدد انقلابی قدم اٹھا رہی ہے۔
وزیر موصوف نے بتایا کہ ملک میں کل 16098 پولیس اسٹیشنوں میں سے 95 فیصد پولیس اسٹیشنوں میں سی سی ٹی این ایس سافٹ ویئر استعمال کیا جارہا ہے، 97 فیصد پولیس اسٹیشنوں پر رابطہ دستیاب ہے اور 93 فیصد پولیس اسٹیشن سی سی ٹی این ایس کے ذریعے 100 فیصد ایف آئی آر درج کر رہے ہیں۔
جناب ریڈی نے کہا کہ وزیر اعظم کے اسمارٹ پولیسنگ کے وژن کے تحت، احتساب، شفافیت ، برادریوں پر مبنی حکمت عملی اور کارکردگی پر توجہ دینے کے ساتھ امن و امان برقرار رکھنے کا ایک نیا وژن سامنے آیا ہے۔ دو نئی یونیورسٹیاں ، راشٹریہ رکشا یونیورسٹی اور نیشنل فرانزک سائنس یونیورسٹی کا قیام فوجداری انصاف کے نظام میں ایک مقصد اور سائنسی نقطہ نظر کو فروغ دینے کے وژن کے ساتھ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس کو جدید بنانے کے لئے ریاستوں کی معاونت کے تحت ، جدید ترین اسلحہ سازی ، ٹریننگ گیجٹس ، جدید مواصلات اور آئی ٹی سسٹم سمیت فورنسک آلات وغیرہ کے حصول کے لئے فنڈز مہیا کیے جاتے ہیں۔
رہائشی اور معاشرتی بہبود کی آسانی کو بڑھانے کے لئے ایک اہم قدم ایم ایچ اے نے 2018 میں شروع کیا گیا ڈیجیٹل پولیس پورٹل ہے۔ سی سی ٹی این ایس پر مشتمل تمام خدمات کو مربوط کرنے کے ساتھ ساتھ پولیس کے لئے مختلف ایپس اس واحد مرکزی پورٹل پر دستیاب ہیں۔ اس سلسلے میں کرائمک ، یونیفائیڈ ، این ڈی ایس او ، آئی ٹی ایس او ، سنٹرل سٹیزن سروسز جیسی درخواستیں قابل ذکر ہیں۔
انقلابی تازہ ترین منصوبے پر عمل درآمد اور موثر نگرانی کے لئے این سی آر بی کی تعریف کرتے ہوئے جناب ریڈی نے کہا کہ یہ اعداد و شمار متاثر کن ہیں اور سی سی ٹی این ایس کو کامیاب بنانے کے لئے ہر اسٹیک ہولڈر کی طرف سے فراہم کی گئی محنت کو ظاہر کرتے ہیں۔
وزیر موصوف نے دوسری ریاستوں میں ایک ریاست کے ذریعہ اٹھائے گئے اچھے اقدامات کی نقل تیار کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑے اعزاز کی بات ہے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی سربراہی میں حکومت نے کوآپریٹو وفاق کو ‘رہنمائی منتر ’ کے طور پر استعمال کیا ، ریاستیں مل کر کام کریں ، مل کر سیکھیں اور ایک دوسرے کو لے کر آگے بڑھیں۔

جناب ریڈی نے ایک مجموعہ کی شکل میں بہترین طریقوں کو ایک ساتھ رکھنے پر این سی آر بی کی تعریف کی اور کہا کہ یہ قانون نافذ کرنے والے نئے افسران کے لئے نظریات کا خزانہ ثابت ہوگا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ریاستیں ایک دوسرے سے سبق سیکھیں۔
اس موقع پر ڈائریکٹر این سی آر بی ، جناب رام پھل پوار نے کہا کہ این سی آر بی اب مشتبہ افراد کی جلد شناخت کے لئے انگلیوں کے نشانوں کو جمع کرنے ، اسٹوریج کرنے اور انگلیوں کے نشانات کے ملانے کو خودکار کرنے کے لئے ایک قومی سطح پر ایک متناسب پروجیکٹ پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا ، "یہ سی سی ٹی این ایس ڈیٹا بیس میں گرفتار ہر فرد کے لئے انتہائی مطلوبہ انفرادی شناخت فراہم کرے گا، کیونکہ این اے ایف آئی ایس اور سی سی ٹی این ایس ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔"
****
( م ن ۔ ج ق۔ ت ع )
U.No. 8128
(Release ID: 1680991)