کامرس اور صنعت کی وزارتہ

جناب پیوش گوئل نے جواہر اور زیورات کی صنعت کی آگے کی ترقی کے لیے نئے سرے سے سوچنے، پھر سے تیار ہونے اور طور طریقوں اور عمل کو دوبارہ ڈیزائن کرنے پر زور دیا


مرکزی وزیر نے معیار اور پیداوار کو بڑھانے اور معتبریت پر توجہ مرکوزکرنے کی اپیل کی

Posted On: 26 NOV 2020 6:02PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج کہاکہ خودکفیل بننے کے لیے جواہر اور زیورات کی صنعت کو نئے سرے سے سوچنے، پھرسے تیارہونے اور طورطریقوں اور عمل کو دوبارہ ڈیزائن کرنے کی ضرورت ہے تاکہ آگے کی ترقی یقینی ہو۔‘جواہرات کے شعبہ میں خودکفیل بننا:کانکنی، پیداوار اور بازار’ موضوع پر سی سی آئی کی ڈیجیٹل جواہر اور زیورات کی کانفرنس سے آج خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جواہر اور زیورات کا شعبہ معیار اور بنیادی مقابلہ آرائی کے بارے میں اپنے فہم کے ذریعہ ریاستہائے متحدہ امریکہ، متحدہ عرب امارات، روس، سنگاپور، ہانگ کانگ وغیرہ کے بازاروں میں داخل ہونے میں کامیاب ہوا ہے۔بھارت آج اپنے جواہرات اور زیورات کے شعبہ – اپنی پیداواروں کو دلکش اور کفایتی بنانے میں اور ایماندار کام – کے لیے دنیا بھر میں اچھی طرح جانا جاتا ہے۔

جناب گوئل نے کہا کہ کووڈ وبائی مرض نے  ملک کے عزم کا امتحان لیا اور جواہر وزیورات کے شعبہ کو ایک بڑا جھٹکا لگا۔ لیکن اس شعبہ کے حالیہ برآمدات اور گھریلو اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ اس صنعت نے نئے ماحول میں پھر سے واپسی کرنے کے لیے جدیدیت، آسانی اور واقف کاری کا استعمال کیا۔اس صنعت نے مسائل کا سامنا کرنے کی اپنی مضبوط صلاحیت کامظاہرہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے جواہر اور زیورات صنعت کی ایک خاص ذہنیت ہے جو عصری نوعیت کی ہے، جو بدلتے وقت کے ساتھ بدلتی ہے اور دنیا بھر میں ہماری طاقت کا فائدہ اٹھاتی ہے۔جناب گوئل نے کہا ، ‘‘اگر ہم اپنی معتبریت بناپائے تومجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم اپنے بازاروں کی توسیع کرنے اور بھارت سے دنیا کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں کامیاب ہوں گے۔اس میں ٹیکنالوجی، انوویشن اور ہنرمندی کے فروغ کو اختیار کرنا شامل ہوگا۔’’

اس صنعت کو کامیابی کے ساتھ بلندی پر پہنچانے اور بھارت اور عالمی تجارت میں اس صنعت کو صحیح مقام دلانے کی کوششوں میں سرکار کی طرف سے پورا تعاون دینے کا بھروسہ دلاتے ہوئے جناب گوئل نے خاص طور سے یہ کہا کہ سرکار اس شعبہ میں انتہائی چھوٹی، چھوٹی اوردرمیانہ صنعتوں کو تعاون فراہم کرنے کے امکانات کے بارے میں صنعتی دنیا کے ساتھ صلاح ومشورہ کرکے خوش ہے۔انہوں نے آگے کہا،‘‘جواہر اور زیورات کے شعبہ کے زیادہ تر کھلاڑی انتہائی چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ صنعت ہیں۔ مارکیٹنگ، پیکیجنگ کے سازوسامان اور کم لاگت والی مالیات تک پہنچنے کی ان کی کوششوں کو بڑھانے کے لیے ہمیں آگے آنے کی ضرورت ہے۔ایسا جواہر اور زیورات کی صنعت سے جڑی یونین کی مشترکہ حصہ داری اور سرگرم مصروفیت کے ساتھ کیا جاسکتا ہے۔مشترکہ حصہ داری کے ساتھ ہم اس شعبہ میں انتہائی چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کو مدد فراہم کرسکتے ہیں۔’’

مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندرمودی نے کہا ہے،‘‘بھارت کے لیے اب وقت آگیا ہے کہ بھارت میں بناؤ، لیکن دنیا کے لیے بناؤ’’۔ انہوں نے کہا کہ یہی وہ نقطہ ہے جہاں سرکار، صنعتی تنظیموں، برآمدکاروں اور بین الاقوامی تنظیموں کے درمیان کی شراکت داری دنیا بھر میں بھارت کو اس تجارت کا مرکز بنانے کی سمت میں کام کرسکتا ہے۔انہوں نے آگے کہا ،‘‘اس نئی صورت حال میں ہمارے پاس دنیا کے ساتھ بڑے پیمانے پرجڑنے اور اس شعبہ میں اپنے فائدہ کوبہتربنانے کی صلاحیت ہے۔’’انہوں نے اس شعبہ کی جدید ٹیکنالوجیوں کو اپنانے، ہنرمندی کے فروغ اورترقی پر توجہ مرکوز کرنے اور پیداوار کے پیمانے کو بڑھانے کی اپیل کی تاکہ عالمی بازار میں ایک اہم کھلاڑی بنا جاسکے۔

جناب گوئل نے معیار اور پیداوارکو بڑھانے پرزوردیتے ہوئے کہا کہ مختلف شعبوں میں معیار اور اعلی پیداوار کے تئیں بھارت کے پختہ عزم کے پیغام کو آگے بڑھایا جانا چاہیے۔ انہوں نے مشورہ دیاکہ اگلے مہینے یہ شعبہ مختلف وابستگان کے درمیان اس پیغام کی تشہیر کرنے کے لیے ورکشاپ، کانفرنس، ویبناروغیرہ جیسے پروگرام منعقد کرسکتا ہے۔

اقتصادیات میں اس شعبہ کے اہم رول کو دوہراتے ہوئے جناب گوئل نے کہاکہ یہ شعبہ ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار کا تقریبا 7.5فیصد، ملک کی برآمدات میں 14 فیصدکاتعاون دیتاہے اور 50لاکھ سے زیادہ لوگوں کوروزگار فراہم کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ انڈیا انٹرنیشنل جوئلری شو، جو کہ پہلی بار ڈیجیٹل پلیٹ فارم پرمنعقد کی گئی تھی، ہماری اس صنعت کی کسی بھی صورت حال کا سامنا کرنے کی صلاحیت کا ایک بہت بڑا مظاہرہ تھا۔

جناب گوئل نے کہا کہ ذمہ داریوں، مخصوص اقتصادی شعبہ (ایس ای زیڈ)،ٹیکس کی واپسی، لوجسٹکس، فنڈنگ وغیرہ کے بارے میں اس شعبہ کے مختلف مشوروں پر توجہ کی جارہی ہے۔انہوں نے اس صنعت سے ان اقدام پر غوروخوض کرنے کی اپیل کی جو اس شعبہ میں رساؤ کو روکنے، منظم برتاؤ اور لبرلائزیشن  میں مدد کرسکتے ہیں۔

*************

م ن۔  ق ت۔ ج ا

U No. 8096


(Release ID: 1680735) Visitor Counter : 134


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil