سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ہند۔پرتگال ٹیکنیکل سربراہ کانفرنس میں ان امکانات کا جائزہ لیا گیا کہ ہندوستان اور پرتگال کس طرح مشترکہ طور پر معاشرتی چیلنجوں سے بہتر پیمانے پر نمٹ سکتے ہیں


سائنس و تکنالوجی کے محکمہ کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما کے مطابق ‘‘ یہ سربراہ کانفرنس دونوں ملکوں کی صنعت ، تعلیمی اداروں ، محققین اور سرکاری ایجنسیوں کو ایک موثر پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے
ہندوستان میں پرتگال کے سفیر جناب کارلوس پیریرا مارکوئس کے مطابق ‘‘ یہ ا شتراک موجودہ عہد کی ضرورت ہے جس میں ہندوستان عالمی توجہ کا مرکز ہے ’’
یہ سالانہ سربراہ کانفرنس عالمی ٹکنالوجیائی ساجھیداری کو فروغ دینے کے نمایاں امکانات کی محرک رہی

Posted On: 10 DEC 2020 6:54PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  سائنس اور ٹکنالوجی کے محکمہ اور کنفیڈریشن  آف انڈین انڈسٹری کی ہند۔پرتگال ٹکنیکل سربراہ کانفرنس میں حصہ داروں کے درمیان مختلف سطحوں پر معاملات کے ایک سے زیادہ امکانات کی نشاندہی کی گئی  اور دنیا کو درپیش معاشرتی چیلنجوں سے بہتر پیمانوں پر  رجوع کرنے  کے امکانات پر غور و خوض کرنے کا موقع فراہم کیا گیا ۔ ان کوششوں کے نتائج مثبت رہے۔ یہ خیالات ڈی ایس ٹی- سی آئی آئی ٹکنیکل سربراہ کانفرنس کے اختتامی اجلاس میں  معززین نے ظاہر کئے۔

سائنس اور ٹکنالوجی کے محکمہ کے سکریٹری پروفیسر آشوش شرما نے کانفرنس کے اختتامی اجلاس میں کہا کہ ہندوستان اور پرتگال کے درمیان  ایک سے زیادہ نئی سرکاری و نجی سرمایہ کاری کے خوش آئند امکانات کے ساتھ ہی ہم  تیزرفتار مارکٹ میں نئے حصہ داروں کے لئے بھی  امکانات پیدا کریں گے۔ مجھے یقین ہے کہ اس سربراہ کانفرنس کے دوران جو گہرے موضوعاتی اجلاس ہوئے ہیں ان میں دونوں طرف کے مندوبین کو لازمی طور پر ایک سے زیادہ موضوعات پر سنجیدہ غور و فکر کا موقع ملا ہوگا۔ڈیجیٹل پلیٹ فارم سے متعلق یہ سربراہ کانفرنس 7 تا 9 دسمبر 2020 منعقد کی گئی۔

1.png

پروفیسر شرما نے مزید کہا کہ تین روزہ سربراہ کانفرنس میں صرف ہندوستان اور پرتگال ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے تعلق سے سماجی و اقتصادی ترقی سے متعلق امور پر موثر بات چیت ہوئی۔

پروفیسر شرما نے زور دے کر کہا کہ ہم اس خصوصی ساجھیداری کو تقویت پہنچانے کے تعلق سے انتہائی پرامید ہیں جو اس سربراہ کانفرنس میں کئے جانے والے غور و خوض پر مبنی ہے۔یہ ساجھیداری صنعت تعلیمی اداروں محققین اور دونوں ملکوں کی سرکاری ایجنسیوں کے لئے ایک موثر پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے۔

ہندوستان میں پرتگال کے سفیر جناب کارلوس پیریرا مرکوئس نے کہا کہ تین دنوں کے دوران فریقین کے مابین بہت قریبی رابطے ہوئے اور وہ سمجھتے ہیں کہ یہ اشتراک موجودہ وقت کی ضرورت ہے جس میں ہندوستان عالمی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ہند۔پرتگال اشتراک  اور مضبوط اور گہرا ہوگا۔ پرتگال میں ہندوستان کی سفیر محترمہ کے نندنی سنگلا کے سائنس و ٹکنالوجی میں ہندوستان اور پتگال کے مابین باہمی  تعاون کا رشتہ بہت پرا نا ا ور مضبوط ہے۔ پرتگال کی حکومت  صفائی کی ٹکنالوجی ، صحت کی دیکھ ریکھ  اور خلائی امور وغیرہ میں ملکر کام کرنے کی خواہاں ہیں۔چونکہ ہندوستان نئی جغرافیائی و خلائی پالیسی سامنے لارہا ہے اس لئے پرتگال کی حکومت سیٹلائٹ کے شعبوں میں اشتراک  کی خواہاں ہیں۔

2.jpg 22.jpg

پرتگال کے فاؤنڈیشن فار سائنس اینڈ ٹکنالوجی کے نائب صدر پروفیسر جوز پاؤلو اسپیرانکانے کہا کہ یہ موقع آزمائشوں سے نمٹنے اور باہمی ترقی کی خاطر کام کرنے کی لازمی تحریک مہیا کرنے کے لئے اختراعی اور علمی حوصلہ افزائی کرے گا ۔ جناب آلوک نندا نے جو سی آئی آئی نیشنل کمیٹی برائے آر این ڈی اینڈ انوویشن کے مشترکہ چیئرمین  اور جی ای انڈیا ٹکنالوجی سنٹر کے چیف ایکزکیوٹیو افسر ہیں  کہا کہ یہ سربراہ کانفرنس مختلف شعبوں میں ساجھیداری کے فروغ کے ذریعہ ہند ۔پرتگال تعلقات کو آگے بڑھانے میں مزید معاون ثابت ہوگی۔

انٹرنیشنل کوآپریشن ڈپارٹمنٹ آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی کے سربراہ جناب سنجیو کے ورشنے نے دونوں ملکوں کے درمیان سائنس اور ٹکنالوجی  کےتعلقات کو آگے بڑھانے کی صورتوں پر روشنی ڈالی۔ انٹرنیشنل کوآپریشن ڈپارٹمنٹ آف سائنس اور ٹکنالوجی کی سینئر سائنٹسٹ ڈاکٹر جیوتی شرما نے سائنس و ٹکنالوجی  کی اہمیت پر زور دیا اور اقتصادی تہذیبی اور معاشرتی ترقی کی اختراعی کوششوں کے ذکر کے ساتھ عالمی وبائی بیماری کے دوران ہندوستان میں اسٹارٹ اپ کلچر کی رفتار تیز ہونے پراظہار خیال کیا۔

6.jpg 7.png 8.jpg

یہ سالانہ سربراہ کانفرنس عالمی ٹکنالوجیائی ساجھیداری کو فروغ دینے کے نمایاں امکانات کی محرک رہی۔ حصہ لینے والے ملکوں کے سربراہوں کے خطبات اس بات کی شہادت دیتے ہیں کہ سائنس اور ٹکنالوجی کو عالمی سطح پر کتنی اہمیت دی گئی ہے۔

سائنس اور تکنالوجی ، صحت اور خاندانی بہبود کے علاوہ زمینی سائنس کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن  اور سائنس ، ٹکنالوجی اور اعلیٰ تعلیم کے پرتگالی وزیر پروفیسر مینوئل ہیٹور  نے 7 دسمبر کو کانفرنس کی افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا تھا جس میں آبی ٹکنالوجی ، زرعی ٹکنالوجی ، صحت سے متعلق ٹکنالوجی ، توانائی ، موسمیاتی تبدیلی ، صفائی ستھرائی سے متعلق ٹکنالوجی، آئی ٹی ، آئی سی ٹی ایڈوانس ٹیکنالوجیوں اور خلائی و بحری بین رابطوں  پر توجہ دی گئی تھی ۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے کانفرنس کے حصہ کے طور پر 07 دسمبر 2020  کو اعلیٰ ٹکنالوجیائی ڈیجیٹل نمائش کا افتتاح بھی کیا تھا۔

اس سہ روزہ سربراہ کانفرنس میں 2200 مندوبین نے حصہ لیا جن میں 200 مندوبین پرتگال سے آئے تھے ،2000 ہندوستانی مندوبین تھے اور دیگر ملکوں سے 64 مندوبین نے حصہ لیا اور مقررین کی تعداد 85 رہی۔ تقریباً 49 ہندوستانی اور 11 پرتگالی صنعتی اداروں نے آبی، صحت ، توانائی ، صفائی سے  متعلق ٹکنالوجی جیسے شعبوں میں اپنی ٹکنالوجی کا مظاہرہ کیا ۔ ڈیجیٹل نمائش کا اہتمام کیا گیا تھا ۔ اسی کے ساتھ ایک دوسرے کے تجربات سے آگاہی کے لئے 200 میٹنگیں بھی ہوئیں۔

****


 

 (م  ن  ۔ ع س  ۔  م ص)

U- 8062


(Release ID: 1680509) Visitor Counter : 123


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil