سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ہندوستان اور پرتگال کے سرکاری اکیڈمی اور صنعت کے نمائندوں نے ٹیک اشتراک کے ممکنہ شعبوں میں تبادلہ خیال کیا
پرتگال اور بھارت نے ترجیحات کے سیکٹروں کے طور پر پانی، حفظان صحت، ایگری ٹیک، کچرے کے بندوبست، کلین ٹیک اور آئی سی ٹی جیسے سیکڑوں کی نشاندہی کی ہے: سکریٹری ڈی ایس ٹی پروفیسر اشوتوش
Posted On:
09 DEC 2020 6:41PM by PIB Delhi
ہندوستان اور پرتگال کے معزز شخصیتوں نے پانی وحفظان صحت، کچرے کے بندوبست، کلین ٹیک کلائی میٹ حل اور آئی سی ٹی جیسے شعبوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا، جن میں دونوں ملک اشتراک کرسکتے ہیں تاکہ سماجی چیلنجوں کا حل تلاش کیا جاسکے اور ڈی ایس ٹی-سی آئی آئی ٹکنالوجی سمٹ کے اعلیٰ سطح کے ٹیک لیڈر شپ کے مکمل اجلاس میں ایک مجموعی اور ایسی فائدےکے تعلقات قائم کیے ےجاسکیں۔
سائنس وٹکنالوجی کے محکمہ کے سکریٹری پروفیسر اشوتوش شرما نے پیر کو سمٹ میں اپنے کلیدی خطبے میں کہا کہ بھارت اور پرتگال نے سائنس، ٹکنالوجی، اختراع، صنعت اور مارکیٹس کے ذریعے ایک دوسرے کو پھر سے تلاش کیا ہے۔ مارکیٹس کے ذریعے ایک دوسرے کو پھر سے تلاش کیا ہے اور دوطرفہ معلومات کی مشترکہ تشکیل، سائنس، ٹکنالوجی اور اختراع میں مشترکہ پروجیکٹوں اور کثیر مقصدی امور پر تعاون کرنا ہے۔
دونوں ملکوں پرتگال اور ہندوستان نے ترجیحات سیکٹروں کے طور پر پانی حفظان صحت، ایگری ٹیک، کچرے کے بندوبست، کلین ٹیک اور آئی سی ٹی جیسے سیکٹرو ں کی نشاندہی کی ہے۔ ہندوستان ان سبھی نشان زد سیکٹروں میں زبردست مارکیٹ اور مواقع کی پیش کرتا ہے۔ اس طرح مشترکہ سماجی چیلنجوں کو دور کرنے کے ئے ساجھیداری کے امکانات بھی فراہم کرتا ہے۔
پروفیسر شرما نے مزید کہا کہ ان میں سے بیشتر سیکٹر پرتگال کے لیے بھی طاقت کی حیثیت رکھتے ہیں۔ پرتگال کی نیشنل اختراعی ایجنسی اے این آئی کے صدر جناب ایڈورڈ ومال ڈوناڈو نے کہا کہ انتہائی اعلیٰ کوالیفائیڈ نوجوان نسل اور بہترین ٹکنالوجیکل مہارت کے ساتھ دونوں ملکوں کے پاس مشترکہ تحقیق اور اختراعی پروجیکٹوں، تحقیق اور اکیڈمی اداروں میں عملے کے تبادلوں اور موبیلٹی کے ذریعہ تعاون بڑھانے کے لئے وسیع تعاون کے وسیع مواقع ہیں۔ جیسے باہمی طور سے یا مشترکہ یوروپی پروجیکٹوں میں انٹری پوائنٹ کے طور پر پرتگال کے ساتھ کیا جاسکتا ہے۔
میدانتا-میڈی سٹی کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر نریش تیرہن نے کہا کہ کووڈ عالمی وبا نے ہندوستان کی صلاحیت کو بہت مؤثر ڈھنگ سے آزمایا ہے۔ ملک ایک ایسی صورتحال سے جب اس وبا سے نمٹنے کے لیے کوئی آلہ یا میٹریل نہیں ہے، ابھر کر وینٹی لیٹر اور پی پی آئی کی نہ صرف ملک کی مانگ کی مانگ کو پورا کرنے کے لئے بلکہ برآمد کے لئے بھی تیار کرنے لگا ہے۔
ٹکنالوجی اور نیومیٹریلز بزنس ٹاٹا اسٹیل لمیٹیڈ کے نائب صدر ڈاکٹر دیبانشیش بھٹاچاریہ نے کہا ہے کہ جیسے جیسے بھی تیزی صنعت کاری پیداوار کے نئے معیارات کی طرف بڑھ رہے ہیں، ہمیں کاربن کیچر بوٹیلائزیشن اور سی کیویس ٹرشن جیسے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔اور اگر بھارت وپرتگال کے درمیان تعاون ہوگا تو ہم شاید ایسا حل ڈھونڈ نکالیں گے جو مختلف معیشتوں میں بڑے پیمانے پر لاگو کرنے کے اہل ہوں۔
***********
م ن، ح ا، ع ر
09-12-2020
U-7969
(Release ID: 1679646)
Visitor Counter : 206