نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

یونیورسٹیوں کو منفرد کاروباری خیالات کے ساتھ طلبہ کی رہنمائی کرنے اور انہیں مدد فراہم کرنے کے لئے صنعتوں کے ساتھ قریبی روابط قائم کرنے کی ضرورت: نائب صدر جمہوریہ


یونیورسٹی کیمپسوں میں کاروباری ماحولیاتی نظام کو فنڈ دینے اور فروغ دینے کے لئے کارپوریٹ سیکٹر سے اپیل

نوجوانوں کے ذہن روزگار کے متلاشیوں سے بدل کر روزگار پیدا کرنے والے بننے چاہئیں: نائب صدر

نائب صدر نے خواتین میں صنعت کاری کو فروغ دینے کے لئے خصوصی مہم چلانے کی خواہش ظاہر کی

صنعت کاری کا مطلب صرف منافع کمانا نہیں ہے ، بلکہ یہ لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے بارے میں بھی ہے :نائب صدر

مستحکم کاروباری افراد اور چیمبر آف کامرس سے اپیل کی کہ وہ اپنے تجربے سے اگلی نسل کی رہنمائی کریں

مجازی طور پر انڈس انٹرپرینیورز (ٹائی) گلوبل سمٹ -2020 کا افتتاح کیا

اس سمٹ میں ہندوستان میں میگا سرمایہ کاری کے مواقع دکھائے جائیں گے

Posted On: 08 DEC 2020 5:30PM by PIB Delhi

نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج اس بات پر زور دیا کہ اختراعی پروگراموں کے ذریعے طلباء کی کاروباری شمولیت اور صنعت کاری کو فروغ دینا انتہائی ناگزیر ہے اور ضرورت ہے کہ یونیورسٹیاں منفرد کاروباری خیالات کے ساتھ طلباء کی رہنمائی اور مدد کے لئے صنعتوں کے ساتھ قریبی روابط قائم کریں۔

آج وشاکھاپٹنم سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ٹائی (ٹی آئی ای) گلوبل سمٹ -2020 سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر نے یونیورسٹیوں سے کہا کہ وہ نوجوانوں میں کاروباری صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لئے انکیوبیشن مراکز قائم کریں۔ انہوں نے کارپوریٹ سیکٹر سے اپیل کی کہ وہ یونیورسٹی کیمپسوں میں کاروباری ماحولیاتی نظام کو فنڈ دینے اور فروغ دینے کے لئے آگے آئیں۔

انڈس انٹرپرینیورز (ٹائی) سلیکان ویلی میں واقع ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے جو نیٹ ورکنگ کے ذریعے اسٹارٹ اپ کو سپورٹ کرتی ہے اور اس کے سمٹ-2020 میں ہندوستان میں میگا سرمایہ کاری کے مواقع دکھائے جائیں گے۔

یہ کہتے ہوئے کہ ہندستان کی آبادی تقریبا 65 فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے، جناب نائیڈو نے زور دیا کہ باصلاحیت نوجوانوں کی توانائیوں کا پوری طرح استعمال کرنا چاہئے اور ان کے ذہن روزگار کے متلاشیوں سے بدل کر روزگار پیدا کرنے والے بنانے چاہئیں۔ نائب صدر نے یہ بھی خواہش ظاہر کہ خواتین میں صنعت کاری کو فروغ دینے کے لئے ایک خصوصی مہم چلائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں خواتین صنعت کاروں کو فروغ دینے کی بہت بڑی صلاحیت ہے اور اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ٹائی نے رہنمائی کے ذریعے 50،000 آرزومند خواتین کاروباریوں کو متاثر کیا ہے۔

ہندوستان کو دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام قرار دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے ناسکام (این اے ایس ایس سی او ایم) کا ایک حالیہ بیان نقل کیا ہے کہ تقریبا 50 فیصد ٹیک اسٹارٹ۔ اپس کووڈ 19 سے پہلے کی آمدنی کی سطح تک پہنچنے کے تئیں پراعتماد ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ، "یہ یقینی طور پر ایک خوش آئند خبر ہے اور مجھے یقین ہے کہ مستقبل قریب میں تمام ہندوستانی اسٹارٹ اپس کے لئے حالات بہتر ہوں گے''۔

مختلف مطالعات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا کے بیشتر صنعت کار ممالک سب سے زیادہ خوشحال بھی ہیں اور صنعت کاری لوگوں کو خوشحال اور بہت زیادہ خوشحال بناتی ہے۔

اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ صنعت کاری کا مطلب صرف منافع کمانا نہیں ہے ، جناب نائیڈو نے کہا کہ یہ تعلیم ، حفظان صحت اور بنیادی انسانی حقوق کے ذریعہ لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے بارے میں بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا ، "یہ مسابقت اور ہمدردی دونوں کو اہمیت دینے کے بارے میں ہے''۔

کووڈ۔ 19 وبا کے ذریعہ درپیش چیلنجوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مشکلات کو مواقع میں بدلیں۔ نوجوانوں سے ابھرتے ہوئے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے اختراعی نظریات کے ساتھ آنے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ وہ ایک ایسا ماحولیاتی نظام تشکیل دیں جس سے بہت سارے اختراعی خیالات کو امید افزا اسٹارٹ اپ میں بدلا جا سکے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ صنعت کاری معاشی نمو اور روزگار پیدا کرنے میں اہم رول ادا کرتی ہے ، نائب صدر نے اسٹارٹ اپ انڈیا کے ذریعے ایک فعال ماحول قائم کرنے کے لئے حکومت کی تعریف کی۔ نائب صدر نے کہا کہ صنعت کاری کو فروغ دینا صرف صحیح معاشی پالیسی تیار کرنے یا بہترین نصاب تعلیم وضع کرنے کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ یہ ایک ایسا مکمل ماحول پیدا کرنے کے بارے میں ہے جس میں اختراع اور نظریات پروان چڑھتے ہیں۔ "جب صنعت کار کامیاب ہوجاتے ہیں تو وہ نہ صرف ہندستانیوں کے لئے معاشی مواقع پیدا کرتے ہیں، بلکہ پوری دنیا کے لوگوں کے لئے بھی مواقع پیدا کرتے ہیں''۔

یہ کہتے ہوئے کہ اب جبکہ زیادہ سے زیادہ نوجوان لیبر مارکیٹ میں شامل ہو رہے ہیں، 2030 تک دنیا کو تقریبا نصف بلین نئے روزگار کی ضرورت ہوگی ، نائب صدر نے مستحکم صنعت کاروں ، چیمبرز آف کامرس اور ٹائی جیسے ایسوسی ایشنز سے اپیل کی کہ وہ اگلی نسل کی رہنمائی کریں۔

نائب صدر کا کہنا تھا کہ صلاحیت حمایت یافتہ اچھے کاروباری نظریات سے سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی ہو گی جو نہ صرف سلیکان ویلی میں - بلکہ حیدرآباد ، وشاکھاپٹنم یا کسی اور جگہ پر جہاں صلاحیت ہے وہاں ابتدائی مرحلے کے تاجروں میں بھی سرمایہ کاری کرنے کو تیار ہوں گے۔

نائب صدر نے کہا کہ اس طرح کی سربراہی کانفرنسیں نہ صرف خیالات اورعلم کے تبادلے کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم مہیا کرتی ہیں بلکہ نیٹ ورکس پیدا کرنے میں بھی مدد فراہم کرتی ہیں اور اس اقدام کے لئے انہوں نے ٹائی کی ستائش کی۔

ورچوئل ایونٹ میں شریک معززین میں مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری ، صدر ، ٹی آئی ای حیدرآباد ، شری سری دھر پینا پورڈی اور شری مہاویر شرما ، چیئرمین ، ٹی آئی ای گلوبل بورڈ آف ٹرسٹیز اور ٹی آئی ای انڈیا اینجلس شامل تھے۔

******

م ن۔ ن ا۔ م ف

 U: 7917



(Release ID: 1679255) Visitor Counter : 129