امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
خریف مارکیٹنگ سیزن 21-2020 کے دوران کم سے کم امدادی قیمت ایم ایس پی کارروائیاں
59837.31 کروڑروپے کی ایم ایس پی قدر کے ساتھ خریف مارکیٹنگ سیزن کے دوران خریداری کی کارروائیوں سے تقریباََ 29.53 لاکھ دھان کسانوں کو فائدہ ہوا
Posted On:
30 NOV 2020 6:33PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 13 نومبر 2020: جاری خریف مارکیٹنگ سیزن 21-2020 کے دوران حکومت اپنی موجودہ کم سے کم امدادی قیمت ایم ایس پی کی اسکیموں کے مطابق کسانوں سے اپنی ایم ایس پی پر خریف سیزن 21-2020 کی فصلوں کی خریداری جاری رکھے ہوئے ہے۔
پنجاب ، ہریانہ ،اترپردیش ، تلنگانہ ،اتراکھنڈ ،تامل ناڈو ، چنڈی گڑھ ، جموں وکشمیر ، کیرالہ ، گجرات اور آندھرا پردیش،اوڈیشہ اورماراشٹر کی ریاستوں اور مرکزکے زیر انتظام علاقوں میں خریف 21-2020 کے لئے دھان کی خریداری خوش اسلوبی سے جاری ہے ۔29نومبر 2020 تک دھان کی 316.93 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ کی خریداری کی گئی جبکہ پچھلے سال اسی مدت کے دوران 267.22 لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری کی گئی تھی۔اس طرح پچھلے سال کے مقابلے اس سال خریداری میں 18.60 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔کل 316.93 لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری میں سے اکیلے پنجاب نے 202.74 لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری کی۔ جو کل خریداری کا 63.97 فیصدہے۔
59837.31 کروڑروپے کی ایم ایس ٹی قدر کےساتھ جاری خریف مارکیٹنگ سیزن کے دوران خریداری کی کارروائیوں سے تقریباََ 29.53 لاکھ کسانوں کو پہلے ہی فائدہ ہوا ہے۔
مزیدیہ کہ ریاستوں سے ملنے والی تجاویز کی بنیاد پر تمل ناڈو ،کرناٹک ،مہاراشٹر ،تلنگانہ ، گجرات ، ہریانہ ،اترپردیش ،اوڈیشہ ،راجستھان اور آندھر ا پردیش ریاستوں کے لئے خریف مارکیٹنگ سیزن 2020 کے لئے دالوں اور تلہن کی 45.24 لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری کے لئے قمیت امدادی اسکیم ( پی ایس ایس ) کے تحت منظوری دی گئی ۔اس کے علاوہ آندھرا پردیش ،کرناٹک ،تمل ناڈو اور کیرالہ کی ریاستوں کے لئے 1.23 لاکھ میٹرک ٹن کھوپرے کی خریداری کے لئے بھی منظوری دی گئی۔ دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے بھی اسی وقت منظوری دی جائے گی جب پی ایس ایس کے تحت دالوں ،تلہن اور کھوپرے کی خریداری کے لئے تجاویز موصول ہوں گی۔21-2020 کے لئے انداج شدہ کسانوں سے براہ راست نوٹیفائڈ ایم ایس پی پر ان فصلوں کی سرکاری خرید کی جاسکتی ہے۔البتہ اگر مارکیٹ کے ریٹ کٹائی کی مدت کے دوران متعلقہ ریاستوں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایم ایس پی سے کم ہوتے ہیں تو فصلوں کی خریداری ریاست کی نامزد خریداری کی ایجنسیوں کے توسط سے مرکزی نوڈل ایجنسیوں کے ذریعہ کی جائے گی۔
29 نومبر 2020 تک حکومت نے اپنی نوڈل ایجنسیوں کے ذریعہ 540.92کروڑروپے کی ایم ایس پی قدر کے ساتھ 100429.81 میٹرک ٹن مونگ ،اڑد ، مونگ پھلی ، پوڈس اور سویابین کی خریداری کی جس سے تمل ناڈو ، مہاراشٹر ، گجرات ، ہریانہ اور راجستھان میں 57956 کسانوں کو فائدہ ہوا ۔
اسی دوران 52.40 کروڑروپے کی ایم ایس پی ویلیو کے ساتھ 5089 میٹرک ٹن کھوپرے کی خریداری کی گئی ،جس سے کرناٹک اورتمل ناڈو میں 3961 کسانوں کو فائدہوا ۔ یہ خریداری 29 نومبر 2020 تک کی گئی تھی جبکہ پچھلے سال اسی مدت کے دوران 293.34 میٹرک ٹن کھوپرے کی خریداری کی گئی تھی۔جہاں تک کوپرا اور اڑد کا تعلق ہے ، ان کے ریٹ بڑی پیداواری ریاستوں میں سے اکثر میں ایم ایس پی سے زیادہ ہورہے ہیں۔ متعلقہ ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سرکاریں اس تاریخ سے خریداری شروع کرنے کے لئے ضروری انتظامات کررہی ہیں ،جس کا فیصلہ خریف کی دالوں اورتلہن کی آمد کی بنیاد پرمتعلقہ ریاستوں کے ذریعہ کیا گیا ہے ۔
پنجاب ،ہریانہ ،راجستھان ،مدھیہ پردیش ، مہاراشٹر ، گجرات ،تلنگانہ ،آندھر ا پردیش ،اوڈیشہ اور کرناٹک میں ایم ایس پی کے تحت کپاس کے بیجوں کی خریداری کا عمل خوش اسلوبی سے جاری ہے ۔ 29 نومبر 2020 تک 2816255 کپاس کی گانٹھو ں کی خریداری کی گئی جس کی قیمت 8286.91 کروڑروپے ہے اس سے 565591 کسانوں کوفائدہ ہوا۔
*************
م ن۔اع۔رم
(01-12-2020
U- 7695
(Release ID: 1677310)
Visitor Counter : 128