پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
پیٹرولیم کے وزیر دھرمیندر پردھان نے کرناٹک کے باگلکوٹ ضلع میں سی بی جی پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھا
صنعت کاروں سے بائیو گیس پر مبنی مضبوط نظام تیار کرنے میں معاون بننے کی اپیل کی
Posted On:
27 NOV 2020 2:14PM by PIB Delhi
نئی دہلی،27نومبر 2020/پیٹرولیم اور قدرتی گیس اورفولاد کے و زیر جناب دھرمیندر پردھان نے آ ج ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ کرناٹک کے باگلکوٹ ضلع میں لفینیٹی بائیو انرجی کے سی بی جی پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھا ۔ اس پلانٹ میں 200 ٹی پی ڈی پریس مڈ کا استعمال کیا جائے گا اور تقریباً 42 کروڑ روپے کی اندازاً لاگت سے اس کا قیام کیا جائے گا۔ اس سے تقریباً 10.2 ٹی بی ڈی سی بی جی اور حیاتیاتی کھاد پیدا ہوگی۔ مجوزہ پلانٹ کے لئے پراز انڈسٹریز اور ڈی وی او انک نے ٹکنالوجی دستیاب کرائی ہے۔
اس موقع پر جناب پردھان نے کہا کہ حکومت صاف ستھری اور لگاتار توانائی مہیا کرانے پر کام کررہی ہے۔ ہندستان کوئی آلودہ ملک نہیں ہے، لیکن ذمہ دار ہے۔ ہم ہر اس سرگرمی میں صاف ستھرا راستہ حاصل کرسکتے ہیں۔
جناب پردھان نے کہا کہ وزیراعظم کے فوسل فیول پر انحصار گھٹانے کے وژن کے تحت 2018 میں ای اے ٹی اے ٹی کی پیش کی گئی تھی اور نقل و حمل کے لئے صاف ستھرے ایندھن ایک متبادل ذریعہ ہے۔ گزشتہ دو سال میں ، یہ ایم او پی این جی کے خصوصی اور اہم پروگراموں میں تبدیل ہوچکا ہے۔ ایس اے ٹی اے ٹی ملک میں مختلف کچرے اور بائیو ماس ذرائع سے کمپریسڈ بائیو گیس (سی بی جی) کی پیداوار کے لئے ایک ایکو سسٹم قائم کرے گی، جس سے کئی فائدہ ہوں گے۔ ایس اے ٹی اے ٹی کے تحت گیس کی پیداوار میں زرعی اور شہری کچرے کے استعمال سے کاربن کے اخراج میں کمی آئے گی اور ساتھ ہی سی او پی -21 میں سرکار کا عزم بھی پوا ہوگا۔ یہ حکومت کے سووچھ بھارت مہم کے مطابق بھی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں صنعت سازوں سے ایک مضبوط حیاتیاتی گیس نظام تیار کرنے کی پہل میں سرمایہ کاری کی اپیل کی۔
مرکزی وزیر نے کہاکہ سی بی جی پلانٹ تمام اسٹیک ہولڈر کے لئے کافی فائدہ مند ہے۔ انہوں نے کہا، سی بی جی پلانٹ کو پیدا شدہ سی بی جی کے لئے دس سال تک کم از کم قیمت گارنٹی، آر بی آئی کے ذریعہ ان کے مطابق نظام بنایا گیا ہے۔ ا ب زیادہ سماجی ، اقتصادی رٹرن حاصل کرنے کے لئے اس پر صنعت کاروں اور کمپنیوں کو سرمایہ لگانا ہے۔
ہندستان میں’ گیس پر مبنی معیشت ‘ کی سمت میں کی جارہی کوششوں پر بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ ہفتے وزارت نے تقریباً 900 سی بی جی پلانٹس قائم کرنے کے لئے نجی شعبے کی اولین کمپنیوں اور پروجیکٹس کے لئے تکنیکی تعاون مہیا کرانے کے لئے ٹکنالوجی کی حصہ داری کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کئے ہیں۔ نجی شعبے سے زیادہ تعداد میں حصہ داری سے صاف ستھرا ایندھن کے ملکی اور ٹکاؤ پروڈکٹس کو حاصل کرنے کی مہم تبدیل کرنے والی ثابت ہوگی۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ رانی کھیرا میں کچرے سے بجلی پیدا کرنے کے پلانٹ کے لئے شمالی دہلی کے میونسپل کارپوریشن اور آئی او سی ایل کے درمیان ایک ایم او یو ہوا ، جس سے ہر روز 2500 ایم ٹی ایم ایس ڈبلیو سے سی بی جی پیدا کرنے میں مدد ملے گی اور اس سے بڑی سطح پر آلودگی کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ سی بی جی پلانٹ کے لئے 600 لیٹر آف انٹینٹ پہلے ہی جاری کئے جاچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچرے کے نپٹارہ، ٹھوس کچرے کے انتطام اور کچرے کو اثاثہ میں بدلنے کی ان پہلو کی پورا سماج ستائش کرے گا۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ گھریلو اور صنعتی علاقوں میں گھریلو گیس کی دستیاب بڑھانے والی ا س پہل سے حکومت کے آتم نربھر بھارت ابھیان کی حوصلہ افزائی ہوگی اور ہم خود انحصار ہوں گے۔ خام تیل کے برآمد بل میں کمی آئے گی اور نئے روزگار پیدا ہوں گے۔ انہو ں نے کسانوں اور ریاستی سرکاروں کے درمیان تال میل سے خصوصی طور سے بائیو ماسک ایگریگیشن/سپلائی چین کے میدان میں ایک نئے لیکن مستقل سپلائی چین ایکو سسٹم کی قیام کے لئے اسٹارٹ اپ کی حوصلہ افزائی کرنے کی اپیل کی ۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی پہلوؤں پر توجہ دینے والی تنظیم پی ای ایس او گیس کے شعبے میں تیز رفتار منظوری دینے کے لئے بے حد محنت کی جارہی ہے۔
پروگرام کے دوران کسانوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایس اے ٹی اے ٹی کے تحت بننے والے پروجیکٹس میں زرعی کچرے یا باقیات کی قیمت ملنے سے کسانوں کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ زراعت پر مبنی اہم ریاست کرناٹک کو ایسے پلانٹس کو خاصہ فائدہ ہوگا۔
م ن۔ ش ت۔ج
Uno-7631
(Release ID: 1676681)
Visitor Counter : 280