سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
دہائی کی سب سے بڑی شمسی آتش فشانی کے بعد ماہرین شمسی طبعیات کے ذریعہ پلازمہ بلاب کاکیاگیا مطالعہ اس قسم کی آتش فشانی پر روشنی ڈال سکتا ہے
سائنس اورٹکنالوجی محکمہ کے اے آر آئی ای ایس، نینی تال اوراس کے معاون اداروں کے ذریعہ کی گئی یہ تحقیق جلد ہی فلکیاتی سائنس اور فلکیاتی طبعیات سے جڑے رسالہ میں شائع ہوگی
Posted On:
19 NOV 2020 5:17PM by PIB Delhi
نئی دہلی ،19نومبر: شمسی آتش فشانی یا سورج کے مقامات اور سرگرم علاقوں کے پاس مقناطیسی خطوں کی لائنوں کے الجھنے، پار جانےیا بازتعمیرکے سبب ہونے وا لے توانائی کے اچانک دھماکہ کے بارے میں سائنسدانوں کے ذریعہ برسوں سے کھوج بین کی جارہی ہے لیکن اس طریقہ کار کابہت کچھ اب بھی ایک راز ہی ہے۔
شمسی آتش فشانی کے راز کی گہرائی میں اترنے کے لئے ،شمسی ماہرین طبعیات نے قابل ذکر تعداد میں پلازمہ دائروں کے پہلے ثبوت کی چھان بین کی ہے، جس پر انہوں نے 10 ستمبر2017 کو دہائی کی سب سے بڑی شمسی آتش فشانی کے دوران غور کیا۔ ا ن پلازمہ کے دائروں یا پلاسموئڈس،جو شمسی آتش فشانی کے نتیجہ میں پیدا ہوتی ہیں ، کے اعداد وشمار کے تجزیہ سے 20 ملین کیلون کے درجہ حرارت کے ساتھ بہت گرم موج کی ایک چادر (شیٹ) کی موجودگی کا خلاصہ ہوا۔
تصویر1:اسٹینڈرڈ فلیئر-سی ایم ای ماڈل کے ذریعہ، پوسٹ فلیئر لوپ اور ایک سی ایم ای بنانے والے فلکس روپ کےدرمیان ایک لہر شیٹ کی خاکہ نگاری۔(یوان-کوین کو ایٹ ال-2010)
موج کی یہ چادریں تب بنتی ہیں جب مخالف قطبوں کے مقناطیسی علاقے ایک دوسرے کے قریب آتے ہیں اور دوبارہ سائز اختیار کرتے ہوئے مقناطیسی باز تشکیل نام کے ایک واقعہ کو انجام دیتے ہیں۔ اس عمل میں مقناطیسی علاقوں میں جمع توانائی بڑی مقدار میں بہت تیزی سے خارج کی جاتی ہے اور دھماکہ (سی ایم ای) کے ساتھ ساتھ مقامی پلازمہ گرم ہوتا ہے۔ اس طرح موج کی چادریں اکثر بہت گرم ہوتی ہیں۔
حال ہی میں حکومت ہند کے سائنس اور ٹکنالوجی محکمہ (ڈی ایس ٹی) کے ماتحت ایک خود مختار ادارہ ،آر یہ بھٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف آبزرویشنل سائنسز(اے آر آئی ای ایس) نینی تال کے شمسی ماہرین طبعیات نے انسٹی ٹیوٹ دے ایسٹروفزیکادےکنریئس(آئی اے سی)، ٹینے ریفے، اسپین اور یونیورسٹی آف اوسلو،ناروے کے اپنے معاونین کے ساتھ 20 ملین کیلون سے زیادہکے درجہ حرارت والی بہت گرم موج کی چادر، جو کہ 10 ستمبر 2017 کو بھڑکی دہائی کی سب سے بڑی شمسی آتش فشانی سے جڑی ہوئی تھی، کاتجزہ کرنے کےلئے ناسا کے سولرڈائنامکس آبزرویٹری( ایس ڈی او)،سولر اینڈ ہیلی اوسفیرک آبزرویٹری(سوہو)،اورمونالوآسولرآبزرویٹری(یو ایس) میں کیکورکورونوگراف کااستعمال کیا۔یہ تحقیق فلکیاتی سائنس اور فلکیاتی طبعیات رسالہ کے آئندہ شمارہ میں شائع ہوگی۔
یہ تحقیق ایک شمسی آتش فشانی کے پس منظر میں قابل ذکر تعدادمیں پلازمہ دائروںکے ساتھ ساتھ موج کی چادر کا پہلا ثبوت فراہم کرتا ہے جوکہ شمسی آتش فشانی کے بارے میں گہرائی سے جانکاری حاصل کرنے میں مدد کرسکتاہے۔
تصویر2:ہوانگ ایٹ ال(2017)کے ذریعہ سرکردہ پینل میں مناسبت میں دیکھے گئے پلاسموئیڈس کی ایک مثال۔ ایس ڈی او/اے آئی اے میں دیکھے گئے پلاسموئیڈس اس مطالعہ میں پیش 131 اےامواج کی شبیہوں میں دیکھے گئے۔ یہ غور کیا جاسکتاہے کہ مناسبت کے ذریعہ ممکنہ کئی پلاسموئیڈس ایک لمحہ میں دیکھے جاتے ہیں۔
یہ تحقیق اور آتش فشانی کے دوران یا بعد میں تھوڑے وقت میں بڑی مقدار میں مقناطیسی توانائی کو برباد کرنے کےلئے موج کی چادروں میں پلازمہ دائروں کے بننے کے رول کے بارے میں ہماری سمجھ کو بہتر کرنے کی سمت میں ایک اور قدم ہوسکتا ہے۔
****************
)م ن ۔ق ت۔ف ر)
U-7502
(Release ID: 1675270)
Visitor Counter : 205