امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

خریف مارکیٹنگ سیزن21-2020کے دوران ایم ایس پی کا نفاذ

Posted On: 17 NOV 2020 5:07PM by PIB Delhi

رواں خریف مارکیٹنگ سیزن کے (ایم ایس )21-2020ءمیں حکومت کے ذریعے اپنی موجودہ کم از کم  امدادی قیمت(ایم ایس پی) اسکیم کے مطابق کسانوں سے ایم ایس پی  پر خریف 21-2020ء فصلوں کی خریداری کا عمل جاری ہے۔

پنجاب، ہریانہ، اترپردیش، تلنگانہ ، اتراکھنڈ، تمل ناڈو، چنڈی گڑھ، جموں و کشمیر، کیرالہ ، گجرات اور آندھراپردیش  کی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں خریف 21-2020ء کے لئے دھان کی خریداری کا کام  بلارُکاوٹ جاری ہے۔اس سلسلے میں 16 نومبر 2020ء تک 284.18لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ دھان  کی خریداری کی گئی ہے، جبکہ گزشتہ سال کے اسی مدت میں 239.69لاکھ میٹرک ٹن دھان کی خریداری کی گئی تھی، جس سے گزشتہ سال کے  مقابلے میں 18.56 فیصد اضافے کا پتہ چلتا ہے۔284.18 لاکھ میٹرک ٹن کی مجموعی خریداری میں سے اکیلے پنجاب سے 198.38لاکھ میٹرک ٹن دھان کی خریداری کی گئی ہے، جو کہ مجموعی خریداری کا 69.81 فیصد ہے۔

 

 

موجودہ خریف مارکیٹنگ سیزن میں 53653.81کروڑ روپے کی ایم ایس پی قیمت پر دھان کی خریداری سے تقریباً 24.39لاکھ کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔

 

 

مزید برآں ریاستوں کی تجاویز کی بنیاد پر خریف مارکیٹنگ سیزن 21-2020ء میں تمل ناڈو، کرناٹک، مہاراشٹر، تلنگانہ، گجرات، ہریانہ، اترپردیش، اُڈیشہ، راجستھان اور آندھرپردیش ریاستوں سے قیمت امدادی اسکیم(پی ایس ایس)کے تحت 45.10لاکھ میٹرک ٹن دلہن اور تلہن کی خریداری کو منظوری دی گئی۔اس کے علاوہ آندھرپردیش، کرناٹک، تمل ناڈو اور کیرالہ ریاستوں کے لئے 1.23لاکھ میٹرک ٹن کھوپرا (بارہ ماسی فصل) کی خریداری کو منظوری دی گئی۔دیگر ریاستوں ؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے معاملےمیں پی ایس ایس کے تحت دالوں، تلہن اور ناریل کی خریداری کے لئے تجاویز موصول ہونے پر منظوری دی جائے گی، تاکہ ریاست کے ذریعے نامزد کی گئیں خریداری ایجنسیوں کے ذریعے مرکزی نوڈل ایجنسیاں متعلقہ ریاستوں ؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نوٹیفائی کی گئی فصل کی مدت کے دوران بازار کی شرح ایم ایس پی سے کم ہونے کی صورت میں سال 21-2020ء کے لئے نوٹیفائی کی گئی ایم ایس پی پر براہ راست رجسٹرڈ کسانوں سے ان فصلوں کے ایف اے کیو گریڈ کی خریداری کرسکیں۔

حکومت نے 16نومبر 2020ء تک اپنے نوڈل ایجنسیوں کے ذریعے 58867.79میٹرک ٹن مونگ ، اُڑد، مونگ پھلی اور سوابین ، جس کی ایم ایس پی مالیت 317.54کروڑ روپے ہے، کہ خریداری کی ہے۔جس سے تمل ناڈو، مہاراشٹر، گجرات، ہریانہ اور راجستھان کے 34361کسانوں کو فائدہ ملا، جبکہ گزشتہ سال اسی مدت کے دوران 33976.48میٹرک ٹن کی خریداری کی گئی تھی، جس سے دلہن اور تلہن کی خریداری میں 73.26 فیصد کے اضافے کا پتہ چلتا ہے۔

اسی طرح 5089میٹرک ناریل (بارہ ماسی فصل)، جس کی ایم ایس پی مالیت 52.40کروڑ روپے ہے، کی خریداری کی گئی ، جس سے 16نومبر 2020ء تک کرناٹک اور تمل ناڈو کے 3961کسانوں کو فائدہ ملا ہے، جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 293.34میٹرک ٹن ناریل کی خریداری کی گئی تھی۔ ناریل اور اُڑد کے معاملے میں ان کی پیداوار والی زیادہ تر ریاستوں میں قیمتیں ایم ایس پی سے زیادہ چل رہی ہیں۔متعلقہ ریاست ؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتیں خریف دالوں اور تلہن کے معاملے میں فصلوں کی آمد پر متعلقہ ریاستوں کے ذریعے مقررہ تاریخ سے خریداری شروع کرنے کے لئے ضروری انتظامات کررہی ہیں۔

 

 

پنجاب ، ہریانہ ، راجستھان، مدھیہ پردیش، تلنگانہ، آندھرا پردیش، مہاراشٹر اور گجرات ریاستوں میں ایم ایس پی کے تحت کپاس کی خریداری کا کام بخوبی جاری ہے۔16 نومبر 2020ء تک4285.84کروڑ روپے مالیت کی 1498183کاٹن گانٹھوں کی خریداری کی جاچکی ہے،جس سے 293900کسانوں کو فائدہ حاصل ہوا ہے۔

 

 

م ن۔م ع۔ن ع

(18.11.2020)

(U: 7320)


(Release ID: 1673672) Visitor Counter : 123