صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ڈبلیو ایچ او  ایگزیکٹیو بورڈ کے 147 ویں اجلاس کی صدارت کی


‘‘ہمیں کووڈ کے بعد کی دنیا میں صحت کے شعبے میں کام کرنے والے لوگوں کے اندر حقیقی تبدیلی لانے  کا جذبہ پیدا کرنا چاہئے’’

‘‘ہمیں مشکل  طریقہ کار اپنانے نظام کے اندر چند سخت تبدیلیاں کرنے کی ضرورت ہے’’

Posted On: 16 NOV 2020 8:07PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  16 /نومبر 2020  ۔   صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ڈبلیو ایچ او ایگزیکٹیو بورڈ کے 147 ویں اجلاس کی صدارت کی۔

ان کے اختتامی تبصرے درج ذیل ہیں:۔

 ایکسی لینسیز،  میرے ساتھی نائب صدر ، ہمارے ڈائرکٹر جنرل ، علاقائی ڈائرکٹرز ، معزز مہمانان ، شراکت دار ، خواتین و حضرات ،

ہم لوگ ایگزیکٹیو بورڈ کے  ایک اور کامیاب اجلاس کے خاتمہ پر پہنچ چکے ہیں۔ سال 2020 ایک یادگاری سال رہا ہے جس میں ہم نے اس تنظیم  کی گورننگ باڈی کی کم از کم سات بار میٹنگیں کی ہیں۔ان میں شامل  ہیں جنوری  میں ایگزیکٹیو بورڈ اور پی بی اے سی کی میٹنگ ، مئی میں ہیلتھ اسمبلی اور ایگزیکٹیو بورڈ کے ورچوئل اجلاس ، اکتوبر میں ای بی کا خصوصی اجلاس اور پی بی اے سی کی 32 ویں میٹنگ ، ہیلتھ اسمبلی کا ایک اور اجلاس اور اب یہ ایگزیکٹیو بورڈ کی میٹنگ ۔

سال کے اس آخری شاندار اجلاس کے لئے میں اپنے ساتھی نائب صدر کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے ہرقسم کی امداد فراہم کی اور متعدد ٹائم زون میں ورچوئل میٹنگ میں ہونے والی دقتوں کے باوجود ایگزیکٹیو بورڈ کے اس اجلاس کو کامیابی کے ساتھ پائے تکمیل تک پہنچانے میں اپنا پورا تعاون پیش کیا۔ ممبر ریاستوں کی مکمل  اور فعال مداخلتوں کی وجہ سے یہ ممکن ہوپایا ہے ۔ ان کے مشورے تنظیم کے کام کو آگے بڑھانے میں کافی مددگار ہوں گے۔

میں اقوام متحدہ کی ذیلی ایجنسیوں ، بین حکومتی تنظیموں ، شراکت داروں  اور غیر ریاستی کرداروں کے رول کو تسلیم کرتا ہوں اور ان کے عزم  اور ان کی طرف سے ملنے والے تمام تعاون کے لئے ان کا شکرگزار ہوں۔

ایسے وقت میں جبکہ پوری دنیا چنوتیوں کا سامنا کررہی ہے ۔ آپ تمام لوگوں کے ساتھ وقت گزارنا اور عالمی سطح پر کئے جانے والے تجربات اور بہتر طور طریقوں کے بارے میں سننا  میرے لئے خوش قسمتی کا باعث رہا۔

ایکسی لینسیز، خواتین و حضرات  ،

یہاں پر جو مذاکرے ہوئے ان سے ایگزیکٹیو بورڈ کی رکن ریاستوں اور دیگر شراکت داروں کی گہری مشغولیت کا پتہ چلتا ہے جو وہ غیر متوقع وبائی مرض کے خلاف عالمی ردعمل میں ہی نہیں بلکہ صحت سے متعلق دیگر چیلنجوں سے نمٹنے میں تعاون، رہنمائی  اور حمایت فراہم کررہے ہیں۔ اس کی ترجمانی خاص طور پر آپ کے ذریعہ  منیجر کی سطح ، انتظامی ، مالیاتی  اور عملہ سے متعلق امور میں آپ کی مداخلت کے دوران دیکھنے کو ملی۔

ممبر ممالک کی مداخلت اور ان کے ذریعہ فراہم کی گئی بیش قیمتی معلومات ایک صحت مند ، محفوظ اور خوشحال دنیا کی تعمیر میں ایگزیکٹیو بورڈ کے عزم  اور کام کو مضبوطی سے آگے بڑھانے کی توثیق کرتی ہے۔ آج کی بات چیت اور مشورے ہمارے مجموعی ردعمل کو مضبوط کریں گے اور عالمی تعاون کی حوصلہ افزائی کریں گے۔

یہاں پر میں ڈبلیو ایچ او کے عملہ  کی تینوں سطحوں ، ہیڈکوارٹر، علاقائی اور ملک کے دفاتر  کی ان کی سنجیدگی اور کام کی لگن کے لئے تعریف کرنا چاہتا ہوں۔آپ کے کام کو صرف ہمارے ذریعہ ہی قدر کی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا بلکہ امراض سے متعلق مستند سائنسی معلومات کی وجہ سے تمام ممالک کے عوام کے ذریعہ ان پر اعتبار کیا جاتا ہے۔

میں ڈبلیو ایچ او کے ڈائرکٹر جنرل ، علاقائی ڈائرکٹرز اور سکریٹریٹ کی ٹیم  کی تعریف کرتا ہوں کہ انہوں نے نہ صرف ناگہانی  حالت میں، بلکہ تمام شعبوں میں  ردعمل کے لئے ممبر ریاستوں  کو توانائی اور حمایت فراہم کی ۔تمام مترجمین  اور آئی سی ٹی ٹیم کا بھی شکریہ کہ انہوں نے اس  ایگزیکٹیو بورڈ کے  اجلاس کو ورچوئل طریقہ سے چلانے میں تمام سہولیات فراہم کی۔ ان کی لگاتار کوششوں سے یہ شاندار اجلاس اب اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے۔

اس اجلاس کے دوران ڈائرکٹر جنرل کے جذبات کو دوہراتے ہوئے میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ا س وبائی مرض سے باہر نکلنے میں ہمدردی اور اشتراک  مرکزی طور پر ہمارے لئے  پہلے بھی اہم رہا ہے اور آئندہ بھی رہے گا اور اس سے صحت کی نگہداشت  سے متعلق خدمات کی رسائی ، قیمت اور معیار میں بہتری آتی رہے گی۔

آخر میں ، میں تمام ممبر ریاستوں کا اس اجلاس میں شرکت کرنے  اور اپنے تجربات اور قیمتی مشورے دینے کے لئے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں ان غیرسرکاری اور بین حکومتی تنظیموں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جو ہمارے ساتھ شراکت داری کررہے ہیں اور صحت میں پورے معاشرے کو شامل کرنے کی ہماری کوشش میں ہمیں تعاون فراہم کررہے ہیں ۔

ایکسی لینسیز ، خواتین و حضرات ،

بھارت میں دیوالی کا  شاندار تہوار  ابھی ختم ہوا ہے ، جو کہ روشنی کا تہوار ہے ۔ پوری دنیا میں آج کل تہواروں کا دور چل رہا ہے ۔ اگلے مہینے میں کرسمس، ایسٹر اور نئے سال کی تقریبات منعقد ہونے والی ہے۔ہمیں پوری امید ہے کہ یہ تمام تہوار صحت ، امن اور خوشحالی لے کر آئیں گے اور وبائی امراض کا سیاہ دور جلد ہی ختم ہو جائے گا۔ 

میں تمام لوگوں کو مبارکباد اور نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔ دنیا کے تمام شہریوں کو سلام ۔ جو اس غیرمتوقع بحران کا سامنا بہادری سے کررہے ہیں۔ میں ان سب کے لئے اچھی زندگی اور اچھی صحت کی دعا کرتا ہوں ۔

میں اس موقع پر یہ بھی کہنا چاہتا ہوں کہ اگر ہم ساتھ مل کر ایک وژن تیار کرسکیں اور مزیدمضبوطی سے  کام کرسکیں تو آنے والا دور ڈبلیو ایچ او کو قائدانہ رول ادا کرنے کا  ایک موقع عطا کرسکتا ہے۔ تاہم اس موقع کاہم جب تک فائدہ نہیں اٹھائیں گے تب تک یہ ویسے ہی چلتا رہے گا جیساکہ پہلے چل رہا تھا۔

ڈبلیو ایچ او کے لئے نیا وژن بنانے کا یہی سب سے صحیح وقت ہے ۔ اس کے لئے ہم آنے والے مہینوں میں ان  تمام ممبر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں  جو حالیہ دنوں میں اپنائے گئے بہترین طور طریقوں کے بارے میں نئی سوچ اور تجربات کوسامنے لارہے ہیں۔

ایکسی لینسیز

ہمارے آس پاس کی دنیا  اکثر روشنی کی رفتار سے بدل رہی ہے اور ہمیشہ  یاد رکھیں کہ تبدیلی کی اس دنیا میں ہم جامد کھڑے نہیں رہ سکتے ۔تحمل اور عزم کے ساتھ کام کرنا ، دنیا میں تبدیلی لانے کی خواہش رکھنا اور اس سے کم پر کبھی مطمئن نہیں ہونا ، ڈبلیو ایچ او کا یہی وہ عزم ہے جو ہمارے ممبرممالک کو ‘‘ منتقل پذیر’’ تجربات فراہم کرتا ہے۔

ہمارا ڈی این اے ہمیشہ سے یہی رہا ہے کہ ‘‘ ان کی خدمت کی جائے  جو دوسروں کی خدمت کرتے ہیں ’’۔ ہمیں صحت کے شعبے میں کام کرنے والے عملہ کے اندر کووڈ کے بعد کی دنیا میں حقیقی تبدیلی لانے کا جذبہ پیدا کرنا چاہئے، جسے اپنے پیروں پر کھڑا ہونے  کے لئے کچھ دنوں تک جدوجہد کرنی پڑے گی۔ یہ تمام چیزیں کرنے کے لئے ہمیں اپنے اندر کچھ سخت تبدیلیاں لانی ہوں گی۔

ہمیں انتخاب کرنا ہوگا  ان میں سے اکثر مشکل ہیں ۔

 ہمیں کارروائی کرنی ہوگی جن میں سے کئی چنوتیوں سے بھری ہیں۔

اس کوشش میں ہمیں  انفرادی اور مجموعی طور پر مشغول ہونا پڑے گا۔

انہی الفاظ کے ساتھ میں اپنی بات ختم کرتا ہوں ۔ امید ہے کہ اگلے سال ایگزیکٹیو بورڈ کے 148 ویں اجلاس میں ہم دوبارہ ملیں گے اور رتب ہماری ملاقات جسمانی طور پر ہوگی ۔

شکریہ اور نمسکار  !

 

 

 

******

م ن۔  ق ت ۔ م ص

U-NO.7293



(Release ID: 1673391) Visitor Counter : 163