شہری ہوابازی کی وزارت
فصلوں کی تحقیق کے بین الاقوامی ادارے ، (آئی سی آرآئی ایس اے پی )کو ،ڈرون استعمال کرنے کی اجازت
ڈرونس کو زراعتی تحقیق کی سرگرمیوں کے لئے استعمال کرنے کی اجازت
Posted On:
16 NOV 2020 12:39PM by PIB Delhi
نئی دہلی ،16نومبر: شہری ہوابازی کی وزارت ، (ایم اوسی اے )اورشہری ہوابازی کی ڈائیرکٹوریٹ جنرل ( ڈی جی سی اے ) نے تلنگانہ کے حیدرآباد میں قائم فصلوں کی تحقیق کے بین الاقوامی ادارے ، (آئی سی آرآئی ایس اے پی )کو ،ڈرون استعمال کرنے کی مشروط اجازت دے دی ہے ، جو زرعی تحقیقی سرگرمیوں کے لئے ڈرونس کی تعیناتی کے لئے دی گئی ہے ۔
شہری ہوابازی کی وزارت میں جوائنٹ سکریٹری جناب امبردوبے نے کہاکہ ‘‘ ڈرونس ہندوستان کے زرعی شعبے کے لئے ، خاص طورپر مٹی اورذرخیزی پرمبنی زراعت ، ٹڈیوں کو کنٹرول کرنے اور فصلوں میں بہتری جیسے شعبوں میں، ایک بڑا رول اداکرے گا۔ سرکار، ہندوستان میں 6لاکھ 60ہزارسے زیادہ گاوؤں کے لئے ،نوجوان صنعت کاروں اور محققوں کو کم لاگت والے ڈرونس کا حل تلاش کرنے کی حوصلہ افزای کررہی ہے ۔ی
یہ مشروط اجازت خط کے اجرا کی تاریخ سے 6مہینے کے لئے یا ڈیجیٹل اسکائی پلیٹ فارم ( فیز-1)کے پورے طورپر فعال ہونے تک ان دونوں میں سے جو پہلے ہو ، نافذالعمل رہے گی ۔یہ استثنیٰ اس صورت میں نافذالعمل رہے گی اگردرج ذیل بیان کردہ شرائط ورحدودپرسختی کے ساتھ عمل کیاجائے ۔ کسی بھی شرط کی انحراف کی صورت میں یہ استثنیٰ منسوخ اور غیرفعال ہوجائے گا ۔
ریموٹ سے چلائے جانے والے طیاروں کے نظام کو استعمال کرتے ہوئے آئی سی آرآئی ایس اے ٹی کے تحقیقی شعبے کے اندراندرزرعی تحقیقی سرگرمیوں کے لئے اعدادوشمارحاصل کرنے کی جوشرائط اورحدود آئی سی آرآئی ایس اے ٹی کے لئے مقررکی گئی ہیں ، وہ درج ذیل ہیں :
(1)سی اے آردفعہ 3، سیریز X، پارٹ 1، (یعنی 5.2( بی)،5.3،6.1، 6.2 6.3،7.1،7.3 ،9.2 ،.3 ،11.1 (ڈی )،11.2(اے ) 12.4)کی گنجائشوں سے آئی سی آرآئی ایس اے ٹی کو دیاگیایہ استثنیٰ، وزارت شہری ہوابازی کے ذریعہ ایئرکرافٹ ضوابط 1937کے ضابطہ 15اے میں شامل استثنیٰ کے مطابق ہے ۔
(2)آئی سی آرآئی ایس اے ٹی کو مندرجہ ذیل سے ضروری کلیئرنس حاصل کرنا ہوگا۔ (اے) مقامی انتظامیہ (بی )وزارت دفاع ( سی )وزارت داخلہ (ڈی) بھارتی فضائیہ سے ایئرڈیفنس کلیئرنس اور ( ای ) ریموٹ سے چلنے والے طیارے کے نظام ،( آرپی اے ایس )کی کارروائی سے قبل ہندوستان کے ہوائی اڈوں کے اتھارٹی ( اے اے آئی ) ۔
(3)آئی سی آرآئی ایس اے ٹی صرف انھیں آرپی اے ایس کو آپریٹ کریں گے جو رضاکارانہ طورپرحکومت کے سامنے عیاں کئے گئے ہیں ، اورجنھیں ایک فعال ڈرونس کے جاری کیاگیاہے ۔ تصدیق نمبر (ڈی اے این )( یعنی ڈی آئی ڈی اے او او ٹی 2سی برائے کواڈکریسٹ 2019)۔
(4) آئی سی آرآئی ایس اے ٹی کو کارروائیوں کے تناظرپرایک جامع مختصر رپورٹ اور پروازوں کی معیارات کے ڈائرکٹوریٹ کے آسان کارروائیوں کے ضابطوں(ایف ایس ڈی ) ، ڈی جی سی اے ، کی نقل جمع کرنی ہوگی ۔ریموٹ سےچلنے والے طیارے کے نظام ( آرپی اے ایس ) کی کارروائی کو ایس اوپی کی منظوری کے بعد ہی شروع کیاجاسکتاہے ۔
(5) آئی سی آرآئی ایس اے ٹی کو ہوائی فوٹوگرافی کے لئے ضابطوں اور معلومات کی ڈائرکٹوریٹ ، ڈی جی سی اے سے ضروری اجازت لینی پڑے گی ۔
(6)اگرآرپی اے ایس کے ذریعہ فوٹوگراف نیز ویڈیوگراف لئے گئے ہیں توانھیں صرف آئی سی آرآئی ایس اے ٹی کے ذریعہ ہی استعمال کیا جاسکتاہے ۔ آئی سی آرآئی ایس اے ٹی ، آرپی اے ایس کے تحفظ اور آرپی اے ایس کے ذریعہ جمع شدہ اعداد وشمارکے تحفظ کا ذمہ دارہوگا۔
(7)آرپی اے ایس کی کارروائیاں صرف دن کے دوران ہی کی جائیں گی (طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک ) جو کہ ویژول لائن آف سائٹ (وی ایل اوایس ) کے اندراندرہی ہوں گی ۔
(8) آئی سی آرآئی ایس اے ٹی ان کارروائیوں کے باعث ابھرنے والے کسی قانونی معاملے یا کسی دیگر معاملے سے ڈی جی سی اے کو علیحدہ رکھے گا ۔
(9) آئی سی آرآئی ایس اے ٹی کو یہ بات یقینی بنانی ہوگی کہ آرپی اے ایس کام کرنے کی صورت حال میں ہے ۔اوروہ آلات کی ناقص کارکردگی یا کسی اور وجہ سے ہونے والے کسی بھی طرح کے حادثے کے لئے ذمہ دارہوگا۔
(10)آلات کے ساتھ جسمانی طورپر منسلک ہونے باعث کسی شخص کولگنے والی چوٹ پھینٹ کے معاملے میں ، آئی سی آرآئی ایس اے ٹی ،طبی -قانونی معاملات کے لئے ذمہ دارہوگا۔
(11) آئی سی آرآئی ایس اے ٹی کو حادثہ 1اور آرپی اے ایس کی کارروائیوں کے دوران ہوئے حادثے کے نتیجے میں کسی تھرڈ پارٹی کوہونے والے کسی بھی طرح کے نقصان کی تلافی کرنے کے لئے باقاعدہ انشورنس فراہم کرنا ہوگا۔
(12) آئی سی آرآئی ایس اے ٹی کو یہ یقینی بناناہوگا کہ کسی بھی صورتحال میں آرپی اے کو استعمال کرنے میں کسی بھی طرح کانقصان پہنچانے والامواد یا متنازعہ سازوسامان نہ لے جایاجائے ۔
(13) آئی سی آرآئی ایس اے ٹی کو سلامتی ، تحفظ اور عوامی کی پرائیویسی ، املاک ، آپریٹروغیرہ کی سلامتی کویقینی بناناہوگا۔ مزید برآں کسی بھی طرح حادثاتی واقعہ کی صورت میں ڈی جی سی اے ذمہ دارنہیں ہوگا۔
(14) آئی سی آرآئی ایس اے ٹی ، متعلقہ وزارتوں نیز اتھارٹیوں کی منظوری کے بغیر، سی اے آرکی دفعہ 3 ،سیریز x کےپیرا 13.1 پارٹ 1 میں مخصوص کردہ 10- فلائی زونس میں ، کوئی کارروائی نہیں کرے گا۔
(15)آرپی اے ایس ، سی اے آرکی گنجائشوں کے مطابق ہوائی اڈے کے گردونواح میں اپنی کارروائیاں نہیں کریں گے ۔ اگرہوائی اڈے کے نزدیک آپریٹ کرنے کی ضرورت ہے تو آرپی اے ایس کی کارروائیوں کے وقت اورعلاقے سے متعلق ،ہندوستان کے ہوائی اڈوں کی اتھارٹی سے ایڈوانس میں اجازت لینی ہوگی ۔
(16) آئی سی آرآئی ایس اے ٹی کو یہ یقینی بناناہوگا کہ صرف تربیت یافتہ ، تجربہ کاراہل افرادہی آرپی اے ایس کو آپریٹ کریں گے ۔
(17)یہ خط دیگرسرکاری ایجنسیوں کے ذریعہ ریموٹ سے چلائےجانے والے جہازوں کے نظام سے متعلق تیارکردہ ایس اوپی کی دیگر پابندیوں کو اووررائیڈ نہیں کرے گا۔
(18)آپریشن کے کسی بھی مرحلے کے دوران کسی طرح کے پیش آنے واقعہ یا حادثے کی صورت میں ، رپورٹوں کو ڈی جی سی اے کی ہوائی تحفظ کی ڈائرکٹوریٹ کوجمع کرانی ہوگی ۔
*************
) م ن۔اع ۔ع آ)
U- 7268
(Release ID: 1673148)
Visitor Counter : 178