بجلی کی وزارت
این ٹی پی سی نے فلائی ایش سے جیو- پالیمر ایگریگیٹ تیار کیا
ریسرچ پروجیکٹ بھارتی معیارات کے مطابق ہے جس کی توثیق این سی سی بی ایم کے ذریعے کی گئی ہے
Posted On:
13 NOV 2020 2:01PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 13 /نومبر 2020 ۔ بھارت کی سب سے بڑی بجلی پیدا کرنے والی اور توانائی کی وزارت کے تحت سرکاری زمرے کی کمپنی این ٹی پی سی لمیٹڈ نے فلائی ایش سے جیو- پولیمر کورس ایگریگیٹ کو کامیابی کے ساتھ ڈیولپ کیا ہے۔ نیچرل ایگریگیٹ کی جگہ پر اس کا استعمال کیا جائے گا، جس سے ماحول پر ہونے والے اثرات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
فلائی ایش سے جیو- پالیمر کورس ایگریگیٹ کی پیداوار این ٹی پی سی کے ریسرچ پروجیکٹ، بھارتی معیارات کے قانونی معیارات کے مطابق ہے اور اس کی توثیق نیشنل کونسل فار سیمنٹ اینڈ بلڈنگ مٹیریلس (این سی سی بی ایم) نے بھی کی ہے۔
این ٹی پی سی نے نیچرل ایگریگیٹ کے متبادل کے طور پر جیو- پالیمر کورس ایگریگیٹ کو کامیابی کے ساتھ ڈیولپ کیا ہے۔ کنکریٹ ورکس میں استعمال کی موزونیت کے لئے بھارتی معیارات کی بنیاد پر این سی سی بی ایم، حیدرآباد نے تکنیکی معیارات کی جانچ کی اور اس کا نتیجہ قابل تسلیم دائرے میں ہے۔
فلائی ایش کے استعمال کی توسیع کے تناظر میں یہ این ٹی پی سی کے آر اینڈ ڈی محکمہ کی حصول یابی ہے۔
بھارت میں کوئلے سے چلنے والی بجلی کارخانوں کے لئے ہر سال تقریباً 258 ایم ایم ٹی راکھ (فلائی ایش) پیدا ہوتی ہے، اس میں سے تقریباً 78 فیصد راکھ کا استعمال کیا جاتا ہے اور باقی راکھ ڈائک میں جمع رہتی ہے۔ باقی راکھ کا استعمال کرنے کے لئے این ٹی پی سی متبادل طریقوں کی تلاش کررہا ہے، جس میں موجودہ ریسرچ پروجیکٹ بھی شامل ہے۔ اس ریسرچ پروجیکٹ میں 90 فیصد سے زیادہ راکھ کا استعمال کرکے ایگریگیٹ کی پیداوار کی جاتی ہے۔
جیو- پالیمر ایگریگیٹ کا تعمیراتی صنعت میں بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے اور اس طرح راکھ ماحولیات کے مطابق مٹیریل ہوجاتی ہے۔ یہ ایگریگیٹ حددرجہ ماحولیات دوست ہیں اور اس میں کنکریٹ میں ملاوٹ کے لئے کسی بھی سیمنٹ کی ضرورت نہیں ہوتی، کیونکہ فلائی ایش پر مبنی جیو پالیمر مورٹار باندھنے والے مٹیریل کے طور پر کام کرتا ہے۔ جیو- پالیمر ایگریگیٹ کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں مدد کریں گے اور ان کے استعمال سے پانی کی کھپت میں بھی کمی آئے گی۔
******
م ن۔ م م۔ م ر
U-NO. 7226
13.11.2020
(Release ID: 1672857)
Visitor Counter : 172