جل شکتی وزارت

جل شکتی کے مرکزی وزیر نے دوسرے قومی آبی انعامات کی تقسیم کی تقریب کی صدارت کی


جس طرح  دنیا نے کووڈ-19وبا کا  مل کر سامنا کیا  ہے ،بالکل اسی طرح دنیا کو پانی کے شعبے میں درپیش  چیلنجوں کا ایک ساتھ سامنا کرنے کی ضرورت ہے:جناب گجیندر سنگھ شیکھاوت

Posted On: 12 NOV 2020 6:09PM by PIB Delhi

image001P78U.jpg

 

جل شکتی کی وزارت کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیکھاوت نے دوسرے قومی آبی انعامات کی تقسیم کی تقریب کے اختتامی دن کی صدارت کی۔ ان انعامات کا افتتاح 11 نومبر کو نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کیا تھا، جس میں جل شکتی کی وزارت کے وزیر مملکت جناب رتن لال کٹاریہ ،جل شکتی کی وزارت کے سکریٹری جناب یوپی سنگھ، پدم بھوشن یافتہ اور معروف  ماہر ماحولیات جناب انل جوشی اور ڈی جی، این ایم سی جی جناب راجیو رنجن مشرا بھی اس موقع پر موجود تھے۔

پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے جناب شیکھاوت نے کہا کہ پوری دنیا کووڈ-19 کی وبا سے دوچار  ہے اور ایسا کوئی نہیں ہے، جو اس سے متاثر نہ  ہو۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح پوری دنیا پانی کے شعبے میں بھی  پریشانیوں کا سامنا کر رہی ہے۔ بھارت میں بھی، تقریبا 100 کروڑ لوگ آج بھی  پانی کے مسئلے سے دوچار  ہیں، جو اس چیلنج کی شدت  کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ اسی تناظر میں ہے کہ ان انعامات کے فاتحین اپنے اپنے علاقوں میں پانی کے سلسلے میں پیدا ہونے والی پریشانیوں کےحل تلاش کرنے میں بہترین کردار ادا کرنے پرخصوصی داد کے اہل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو پانی کے شعبہ میں درپیش چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لئے ساتھ مل کر آگے آنا ہوگا، جس طرح دنیا نے مل کر کووڈ-19 کی وبا کا سامناکیا ہے۔ انہوں اس بات پر زور دیا کہ ہم سب کو اپنا محاسبہ کرنا چاہئے اور آفت سے نمٹنے کے مواقع تلاش کرنے چاہئے۔ جناب شیکھاوت نے ملک کی خوراک کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے پانی کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

جناب شیکھاوت  نے کہا کہ  جل جیون مشن کے تحت ہمارے وزیر اعظم کا مقصد کنبوں کو صرف پینے کا پانی مہیا کرانا نہیں ہے بلکہ کنبوں میں پانی کے تحفظ  کے لئے  بیداری پیدا کرنا ہے،جس سے بھارت کو ایک خوشحال ملک بنانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ جل جیون مشن   پانی کے شعبہ میں ایک گیم چینجر ہے ۔وزیر موصوف نے زمین کے پانی کے پائیدار  نظام کی ’ایکیوفر ریچارجنگ ’ پر بھی زور دیا۔ جو وزارت کے ذریعہ ‘‘ایکیوفر میپنگ  اور اٹل بھو جل یوجنا’’ کے ذریعہ انجام دیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کا پروگرام جل شکتی کو ایک عوامی تحریک بنانے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہم سب کا فرض ہے کہ ہم پانی  کے شعبہ میں درپیش چیلنجوں کا مل کر سامنا کریں اور آنے والی نسلوں  کو پانی سے خوشحال ملک دیں،کیونکہ پانی زندگی  کےلئے  بنیادی ضرورت ہے۔

 جن  زمروں میں ایوارڈز دءے گئے  ہیں ان میں بیسٹ ویلج پنچایت ، بہترین شہری لوکل باڈی ، بہترین ریسرچ / انوویشن / نئی ٹکنالوجی ، بہترین تعلیم / عوام میں آگاہی کی کوشش، بہترین ٹی وی شو ، بہترین اخبار ، بہترین اسکول ، بہترین ادارہ / آر ڈبلیو اے / مذہبی تنظیم ، بہترین صنعت  ، بہترین این جی او ، بہترین واٹر یوزر ایسوسی ایشن اور سی ایس آر سرگرمی کیلئے بہترین صنعت شامل ہیں۔

جل شکتی  کی  وزارت پانی سے مالا مال بھارت کے مقصد کے لئے پرعزم ہے: جناب  رتن لال کٹیریہ

جناب  کٹاریہ نے وزیر اعظم جناب  نریندر مودی کی متحرک قیادت کی تعریف کی کہ انہوں نے جل شکتی کی وزارت کے قیام کے ذریعہ   پانی سے متعلق مسائل  کو جامع اور بہتر  انداز میں حل کیا۔

 

 

2image002R0Y0.jpg

 

تمام فاتحین  کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ، وزیر مملکت جل شکتی  ، جناب  رتن لال کٹاریہ  نے کہا کہ وزارت پانی سے خوشحال بھارت کے مقصد کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے جل شکتی کی  وزارت کے قیام کے ذریعہ پانی سے متعلق مسائل کو جامع اور بہتر انداز میں حل کرنے کے لئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی متحرک قیادت کی تعریف کی۔ انہوں نے جل شکتی کی وزارت  کےمرکزی عہدے داروں  کو اپنے عزم کے ساتھ نئی بلندیوں پر لے جانے کی تعریف کی۔ جناب  کٹاریہ نے کہا کہ نیشنل واٹر ایوارڈز پانی کے تحفظ کے پیغام کو عام کرنے کی سمت میں ایک درست قدم ہے اور یہ ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے جہاں تمام اسٹیک ہولڈر اکٹھے ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے ہر ایک پر زور دیا کہ وہ پانی کو انصاف کے ساتھ استعمال کریں اور انہیں یقین ہے کہ ایوارڈز پانی کے شعبے میں طرز عمل میں تبدیلی لانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔

جناب کٹاریہ نے کہا کہ بھارت کا زبردست ماضی رہا ہے  اور یہ قیمتی وراثت سے مالا مال تھا جہاں پانی کا درجہ خدا سے تعبیر کیا جاتا تھا ۔جناب کٹاریہ نے پہلے سال میں وزارت کی کامیابیوں کی نشاندہی  کی ،خاص طور پر دیہی گھرانوں کو پینے کے پانی کے 87 لاکھ  پائپ کنیکشن دینے کی سمت میں ، اس کام کو جسے سابقہ حکومتوں نے نظرانداز کیا تھا۔

جناب  یو پی سنگھ نے کہا کہ وہ بھارت  کو پانی سے دباؤ والا ملک نہیں کہیں گے کیونکہ یہاں سالانہ 1000 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جو ضرورت ہے وہ پانی کا موثر انتظام  کرنا ہے جو وقت کی ضرورت ہے۔ 5 آر کے بارے میں بات کرتے ہوئے ، انہوں نے کہا کہ ہمیں ری یوز  ،  ری ڈیوز ، ریسائیکل ، ریچارج اور ریسپیکٹ  پر توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے پانی کے موثر انتظام میں ضلعی انتظامیہ کے کردار پر بھی زور دیا اور کہا کہ بھارت  کو آبی شعبے میں خود کفیل ہونا پڑے گا۔

ایوارڈ فاتحین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ، جناب  انیل جوشی نے جل شکتی  اور جن  شکتی کے امتزاج کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پانی کو وہ عزت دی جانی چاہئے جیسا کہ ماضی میں بھارت  میں دی جاتی رہی  ہے اور اس طرح کی اقدار کو نوجوان نسل میں مسلط کرنا پڑے گا۔ انہوں نے ملک کے ہر شہری کی "ماحولیاتی ذمہ داری" کے بارے میں بات کی اور کہا کہ خوشحالی (جل سمریدھی ) پانی کے شعبے میں جن  جذبات کی ضرورت ہے اس کا اظہار کرنے کے لئے ایک بہتر لفظ ہے ، جس سے بہتر نتائج بھی ملیں گے۔ مسٹر جوشی نے مجموعی ماحولیاتی مصنوعات کے تصور کے بارے میں بھی بات کی ، ان کا خیال ہے کہ اسے ملک کے اجتماعی شعور کا حصہ بننا چاہئے۔

این ایم سی جی کے ڈی جی ، راجیو رنجن مشرا نے  مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے ، سامعین کو نماممی گنگے  پروگرام کے تحت کئے  جانے والے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا اور کہا کہ صاف شفاف  گنگا مشن کی کامیابی میں لوگوں کی شرکت مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔

1112 جائز درخواستوں میں سے ، کل 98 زمروں میں 98 فاتحین کا انتخاب کیا گیا۔ ان زمروں میں جن اندراجات کو مدعو کیا گیا تھا ان میں بہترین ریاست  ، بہترین ضلع ، بہترین ولیج پنچایت ، بہترین شہری لوکل باڈی ، بہترین ریسرچ / انوویشن / نئی ٹکنالوجی ، بہترین تعلیم / بڑے پیمانے پر آگاہی کی کوشش ، بہترین ٹی وی شو ، بہترین اخبار ، بہترین اسکول ، بہترین ادارہ شامل ہے۔ / آر ڈبلیو اے / مذہبی تنظیم ، بہترین صنعت ، بہترین واٹر ریگولیٹری اتھارٹی ، بہترین واٹر واریر ، بہترین این جی او ، بہترین واٹر یوزر ایسوسی ایشن اور سی ایس آر سرگرمی کے لئے بہترین صنعت بھی شامل ہیں۔ واٹر یوزرس ایسوسی ایشن اور سی ایس آر سرگرمی کے لئے بہترین انڈسٹری وہ دو زمرے ہیں جن کو قومی واٹر ایوارڈز 2019 میں شامل کیا گیا تھا۔ ان میں سے کچھ ہی ملک کے مختلف زون میں سب کیٹگری  میں آتے  ہیں۔ فاتحین کو ٹرافی / تعریفی اعزاز سے نوازا گیا۔ تین کٹیگریز کو چھوڑ کر - ‘بیسٹ اسٹیٹ’ ، ‘بیسٹ اسٹیٹ’ اور ‘بیسٹ واٹر ریگولیٹری اتھارٹی’ ، باقی تیرہ زمروں کے فاتحین کو نقد انعامات سے نوازا گیا۔

قومی آبی  انعامات  کا مقصد ان افراد / تنظیموں کا اعتراف کرنا ہے جو پانی کے تحفظ اور انتظام کے شعبے میں قابل ستائش کام کر رہے ہیں۔ نیز ، یہ لوگوں میں پانی کی اہمیت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے اور پانی کے استعمال کے بہترین طریقوں کو اپنانے کے لئے تحریک دینے کی کوشش  ہے۔

قومی واٹر ایوارڈز نے نہ صرف ملک بھر میں انفرادی طورپر  اور تنظیموں کے اچھے کاموں اور کوششوں پر توجہ مرکوز کی بلکہ یہ حکومت کے ’جل سمردھ بھارت’کے نظریے  کی سمت میں ایک درست قدم  تھا۔ اس پروگرام  نے اسٹارٹ اپس کے ساتھ ساتھ سرکردہ تنظیموں کو  بہترین موقع فراہم کئے ۔ اس تقریب میں تمام لوگوں اور تنظیموں کو ایک مضبوط شراکت داری کو مزید فروغ دینے اور آبی وسائل کے تحفظ اور انتظام میں شراکت داروں کی شمولیت کو فروغ دینے کا موقع فراہم کیا گیا۔

قومی واٹر ایوارڈز 2019 کا آغاز ستمبر 2019 میں مائی جی او وی  پورٹل پر کیا گیا تھا اور سنٹرل گراؤنڈ واٹر بورڈ کے ذریعہ انٹریوں کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ جیوری کمیٹی کی سربراہی محکمہ آبی وسائل ، دریائے ترقی اور گنگا کی بحالی کے سابق سکریٹری ،مسٹر ششی شیکھر نے کی تھی۔ سی جی ڈبلیو بی اور سی ڈبلیو سی کے ممبروں کے ساتھ اسکریننگ کی دو کمیٹیوں نے درخواستوں کا مطالعہ کرنے اور فاتحین کے انتخاب میں جیوری کمیٹی کی مدد کی۔

 

 

 

*************

 

( م ن۔ام۔ک ا)

U-7204



(Release ID: 1672593) Visitor Counter : 140


Read this release in: Tamil , Telugu , English , Hindi