نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
نائب صدر جمہوریہ ہند نے بھارتی زراعت کو دیرپا اور منافع بخش بنانے کے لیے کثیر رخی کوششوں کے لیے کہا
کسانوں کو ان کی آمدنی کی حفاظت کی یقین دہانی سے آچاریہ رنگا کی امنگوں کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی : نائب صدر جمہوریہ
ہماری تجارتی معلومات اور جدید ترین ٹکنالوجی کے درمیان موثر تال میل کی ضرورت ہے: نائب صدر جمہوریہ
زراعت میں جدید ترین ٹکنالوجی کے استعمال کے لیے کہا
زرعی یونیورسٹیوں کو چاہیے کہ وہ ایسی تحقیق پر توجہ دیں جس سے کسانوں کو فائدہ ہو
ہمیں ضرور یقین دہانی کرنی چاہیے کہ کسانوں کو ان کی محنت کا پھل ملے : نائب صدر جمہوریہ
نائب صدر جمہوریہ ہند نے آچاریہ این جی رنگا کے 120ویں یوم پیدائش کی تقریبات کا افتتاح کیا
Posted On:
07 NOV 2020 11:56AM by PIB Delhi
نئی دہلی،07نومبر ،2020 / نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج بھارتی زراعت کو دیرپا اور منافع بخش بنانے کے لیے کثیر رخی کوششوں کے لیے کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے نظریے اور طریق کار میں تبدیلی لاکر کم رقبے میں مزید پیداوار کے لائق ہو جائیں گے۔
آچاریہ این جی رنگا کے 120ویں یوم پیدائش کی تقریبات کا افتتاح کرتے ہوئے جس کا اہتمام رنگا ٹرسٹ نے کیا تھا جناب نائیڈو نے انہیں ایک عظیم مجاہد آزادی ، کسان کا ایک رہنما ، ایک سماجی مصلح اور ایک غیر معمولی ماہر پارلیمنٹ قرار دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا ’’مٹی کا ایک سچا سپوت ، انہیں سوامی سہجانند سروستی کے ساتھ بھارتی کسان تحریک کا پدر سمجھا جاتا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ سبھی کسانوں کو ان کی آمدنی کی حفاظت کا یقین دلانے سے آچاریہ این جی رنگا کی بنیادی امنگ کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی، جو کسانوں کی بہبود تھی۔
آچاریہ رنگا کے ساتھ ذاتی طور پر منسلک ہونے کو یاد کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ وہ آچاریہ این جی رنگا کی زندگی اور نظریے سے گہرائی کے ساتھ متاثر تھے۔ انہیں وقار کی ایک علامت قرار دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ آچاریہ رنگا کے لیے سیاست اور عوامی زندگی ایک مشن تھی اور انہوں نے ہمیشہ اقدار پر مبنی سیاست پر عمل کیا۔
آچاریہ رنگا کے مباحثوں کے اعلیٰ معیارات اور پارلیمانی رویے کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب کبھی آچاریہ رنگا نے پارلیمنٹ میں اظہار خیال کیا تو ان کی طرف زبردست توجہ ہوا کرتی تھی۔
جناب نائیڈو نے کہا کہ ایوان بالا کے چیئرمین کے طور پر انہیں دکھ ہوتا ہے کہ مباحثوں کا معیار گر رہا ہے۔ انہوں نے سبھی قانون سازوں سے اپیل کی کہ وہ آچاریہ رنگا کی زندگی اور تعلیمات کا مطالع کریں اور ایک ماہر پارلیمنٹ کے طور پر ان کے رویے سے سیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ مباحثے تعمیری ہونی چاہئیں نہ کہ رکاوٹ ڈالنے والے۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ آچاریہ رنگا پارلیمنٹ میں کسانوں کی آواز تھے اور انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کی ضرورت پر زور دیا کہ ہمارے کسانوں کو ان کی محنت کا پھل ملے۔
انہوں نے روایتی علم اور جدید ترین ٹکنالوجی کے درمیان موثر تال میل پیدا کرنے کے لیے کہا۔ انہوں نے کہا کہ مقامی اختراعت کو مقبول بنانے کی ضرورت ہے تاکہ انہیں دوسرے علاقوں میں بھی اپنایا جا سکے۔
زراعت میں ٹکنالوجی کی نئی لہر کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ٹریکٹروں کے استعمال کی طرح محض مشین کاری میں منتقلی سے کہیں زیادہ ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے یہ بھی کہا کہ بنیادی مشین کاری کو ملک کے کونے کونے تک توسیع دی جانی چاہیے اور ہمیں اس جدید ترین ٹکنالوجی کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیےجس سے ان طریقوں میں تبدیلی آرہی ہے جن سے دنیا بھر میں زراعت کے طور طریقے اپنائے جاتے ہیں۔
آب و ہوا کے تئیں بیجوں کی مزید مزاحم اقسام تیار کرنے کے لیے زور دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے زراعت کے صحت مند طور طریقوں کو اپنائے جانے کی ضرورت اجاگر کی جو اب ڈرپ سینچائی ڈرون اور سینسرز کے استعمال کے ساتھ وقت کی ضرورت بن گئے ہیں جن سے ہر انفرادی پودے کی ضرورتیں پوری ہوتی ہے۔
جاپان جیسے ملکوں میں زراعت میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کا اشارہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا ’’ہمیں یہاں اس طرح کی ٹکنالوجی کے ساتھ تجربوں میں پیچھے نہیں رہنا چاہیے۔ ‘‘
نائب صدر جمہوریہ نے خوشی کا اظہار کیا کہ زراعت ایک ایسا شعبہ ہے جس نے اس عالمی وبا کے دوران اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ – 19 نے ان تبدیلیوں کے بارے میں ہمیں اہم سبق دیئے ہیں، جن کی ہمیں اپنی کھانے کی عادتیں بنانے میں ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ صارفین اپنی خوراک میں تغذیے کی اعلیٰ سطح کی امید رکھتے ہیں۔ ’’اس سے کسانوں کو ایک منافع بخش اور لگاتار آمدنی فراہم کرتے ہوئے زراعت میں ابھرنے والے چھوٹے صنعت کاروں کے لیے ایک بہترین موقع فراہم ہوتا ہے۔ ‘‘
حالیہ دہائیوں میں شدید موسم کی شدتوں میں اضافے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسان ہر خراب صورتحال میں بری طرح متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’کسان پانی کی قلت ، کھیتوں می مزدوری ، بروقت اور کوالٹی چیزوں کی کمی ، مشین کاری کی کمی، کولڈ اسٹوریج سہولیات کی کمی اور بروقت قرض کی دستیابی جیسی مختلف مشکلات کا ہمیشہ سامنا کرتا رہا ہے،نیز مارکیٹنگ کے موثر نظام کی کمی کچھ وجوہات رہی ہیں کہ زراعت اپنی مکمل صلاحیت کو نہیں پہنچ رہی ہے۔ ‘‘
نائب صدر جمہوریہ نے کسانوں کو بااختیار بنانے کے لیے حکومت کی طرف سے کیے گیے بہت سے اقدمات کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے ای-نیم پورٹل جیسے بہتر قیمت والا نظام ایک قابل ستائش اقدامات ہیں اور ہمیں چاہیے کہ ہم کسانوں کو آزادی دیں تاکہ وہ جب ، جہاں اور جسے فروخت کرنے کے فیصلے کر سکیں۔
تنوع کے لیے کسانوں میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت پر اظہار خیال کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا ’’کسانوں کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے کہ وہ باغبانی ، ریشم کے کیڑے پالنے ، اکوا کلچر، ڈیری ، پولٹری اور خوراک کو ڈبہ بند کرنے جیسی متعلقہ سرگرمیاں شروع کریں تاکہ آمدنی کے ان کے ذرائع میں تنوع پیدا ہو۔‘‘
انہوں نے زور دے کر کہا کہ موٹے اناج اور دلہن کی زراعت کے علاوہ کسانوں کی اس بات کے لیے بھی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے کہ وہ تجارتی فصلیں اگائیں ۔
اس تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہ ہمارے کئی زرعی طور طریقے مٹی کی کوالٹی سے متعلق ہیں۔ نائب صدر جمہوریہ نے مٹی کی زرخیزی سے متعلق کارڈ کا استعمال کر کے کیمیاوی کھادوں پر انحصار کم کرنے کے لیے کہا۔
انہوں نے زرعی یونیورسٹیوں سے بھی کہا کہ وہ ایسی تحقیق پر توجہ دیں جس سے کسانوں کو منافع ہو۔ جناب نائیڈو نے زور دے کر کہا ’’لیب سے زمین تک ، زرعی یونیورسٹیوں کا منتر ہونا چاہیے۔‘‘
انہوں نے کسانوں کو اختراع ، پیداکاری اور تحریک کا منتر دیا تاکہ وہ وقت کی تبدیلیوں اور غیر یقینیوں مد نظر رکھ سکیں۔ منتر کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تکنیکی اختراعت کو فروغ دیا جانا چاہیے، اگلی نسلوں کو چاہیے کہ وہ زرعی تبدیلیاں اپنائیں اور کسانوں کو ان کی عظیم کوششوں کے لیے امداد اور جذبہ فراہم کیا جانا چاہیے۔
نبارڈ کے چیئرمین جناب جی آر چنتالا، این اے اے آر ایم ، آئی سی اے آر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر چیرو کملّی سری نواس راؤ ، راشٹریہ سیوا سمیتی کے بانی جنرل سکریٹری ڈاکٹر جی مونی رتنم نائیڈو ،ایشیائی ترقیاتی بینک کے آب و ہوا میں تبدیلی کے مشیر ڈاکٹر انچا سری نواسن، رنگا ٹرسٹ کے جناب آر کشور بابو ، انگولے رنگا ٹرسٹ کے چیئرمین جناب الاوینکٹیشور راؤ اور علاقے کے عوامی نمائندگان اور دیگر شخصیتوں نے تقریبات کے آن لائن افتتاح میں شرکت کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ اس۔ ت ح ۔
U – 7027
(Release ID: 1670966)
Visitor Counter : 189