وزارت خزانہ
جی ایس ٹی نافذ کرنے کے لئے آمدنی میں آئی کمی کو پورا کرنے کے لئے راجستھان نے مرکزی حکومت کے ذریعہ کئے گئے متبادل/ کو منتخب کرنے کا فیصلہ کیا
اس کے ذریعہ ریاست کو خصوصی ادھاری کھڑکی کےتحت 4604 کروڑ جمع کرنے کا موقع ملے گا- اس کے علاوہ راجستھان کو 5462 کروڑ روپے اضافی قرض کے طور پر سرمایہ میں جمع کرنے کا بھی موقع ملے گا
Posted On:
05 NOV 2020 6:43PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 5نومبر2020/ جی ایس ٹی کے تحت آمدنی میں آئی کمی کو پورا کرنے کے لئے راجستھان حکومت نے وزارت خزانہ کے ذریعہ دی گئی تجویزوں میں سے متبادل ایک تجویز کو قبول کرلیا ہے۔راجستھان حکومت کے ساتھ اب تک 21 ریاست اور مرکز کے زیر انتظام 3علاقوں (دہلی، جموںو کشمیراور پڈوچیری) نے متبادل ایک کا چناؤ کیا ہے۔
جن ریاستوں نے متبادل ایک جی ایس ٹی نافذ ہونے کےبعد، آمدنی میں آئی کمی کو پورا کرنے کےلئے خصوصی ادھاری کھڑکی کو منتخب کیا ہے، وہ کم ہوئی رقم کو حاصل کرنے لگی ہے۔خصوصی ادھاری کھڑکی اب شروع کردی گئی ہے۔ ریاستو ں کے لئے بھارتی حکومت 12 ہزار کروڑ روپے، دو قسطوں میں ادھار لے چکی ہے۔ اس رقم کو 23 اکتوبر 2020 سے لے کر 2 نومبر 2020 کے درمیان 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام 3 علاقوں کو دو قسطوں میں بھی دیا جاچکا ہے۔ اب راجستھان حکومت اس خصوصی کھڑکی کا استعمال کررہی ہیں۔ اب اگلی قسط 9 نومبر 2020 کو جاری کی جائے گی۔
متبادل ایک کے تحت ریاستوں کو جہاں ادھاری کے لئے خصوصی کھڑکی کا موقع مل رہا ہے، بلکہ ریاستوں کو اپنے مجموعی گھریلو پیداوا ر کا0.50 فیصد ی اضافی رقم سے ادھار لینے کا موقع ملتا ہے۔ ریاستی اس سہولت کا فائدہ آخری قسط کے وقت لے سکیں گی۔ اس کے علاوہ ریاست، مرکزی حکومت کے ذریعہ17 مئی 2020 کو شروع کئے گئے‘‘ آتم نربھر ابھیان’’ کے تحت دو فیصد اضافی رقم ادھاری کے طور پر بھی لے سکے گی۔ یہ رقم خصوصی ادھاری کھڑکی کے تحت لئے گئے 1.1 لاکھ کروڑ روپے سے الگ ہوگی۔ راجستھانی حکومت کے ذریعہ آج متبادل ایک کا چناؤ کرنے کے بعد، بھارتی حکومت نے حکومت کو اضافی رقم( ریاست کی مجموعی گھریلو پیداوار کے0.50 فیصدی کے برابر) 5462 کروڑ روپے کو جاری کرنے کی اجازت دے دی۔
متبادل ایک کو ابھی تک آندھرا پردیش، اروناچل پردیش، آسام، بہار، گوا، گجرات، ہریانہ، ہماچل پردیش،کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، منی پور، میگھالیہ، میزورم، ناگا لینڈ، اوڈیشہ، راجستھان، سکم، تریپورہ، تمل ناڈو، اترپردیش اور اترا کھنڈسمیت مرکز کے زیرانتظام تین علاقوں کو خصوصی کھڑکی کے تحت اور اضافی رقم کے تحت کتنی رقم ابھی تک دی گئی ہے، یہ فہرست میں دی گئی ہے۔ ریاستوں کے مجموعی گھریلو پیداوار کے برابر0.50 فیصدی رقم کو خصوصی ادھار ی کھڑکی کے تحت دی جانے والی رقم کو 5 نومبر 2020 تک کے لئے پاس کردیاگیا ہے۔
(کروڑ روپے میں)
نمبرشمار
|
ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
ریاستوں کے مجموعی پیداوار کے 0.50 فیصدی کے برابر جاری رقم
|
ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام کے علاقوں کے ذریعہ خصوصی کھڑکی کے ذریعہ جاری رقم
|
1
|
آندھرا پردیش
|
5051
|
348.81
|
2
|
اروناچل پردیش*
|
143
|
0.00
|
3
|
آسام
|
1869
|
150.27
|
4
|
بہار
|
3231
|
589.15
|
5
|
گوا
|
446
|
126.70
|
6
|
گجرات
|
8704
|
1391.78
|
7
|
ہریانہ
|
4293
|
656.93
|
8
|
ہماچل پردیش
|
877
|
259.18
|
9
|
کرناٹک
|
9018
|
1872.84
|
10
|
مدھیہ پردیش
|
4746
|
685.60
|
11
|
مہاراشٹر
|
15394
|
1808.14
|
12
|
منی پور*
|
151
|
0.00
|
13
|
میگھالیہ
|
194
|
16.81
|
14
|
میزورم*
|
132
|
0.00
|
15
|
ناگا لینڈ*
|
157
|
0.00
|
16
|
اوڈیشہ
|
2858
|
576.92
|
17
|
راجستھان
|
5462
|
0.00
|
18
|
سکم*
|
156
|
0.00
|
19
|
تمل ناڈو
|
9627
|
942.24
|
20
|
تریپورہ
|
297
|
34.38
|
21
|
اترپردیش
|
9703
|
906.66
|
22
|
اترا کھنڈ
|
1405
|
349.78
|
|
کل:
|
83914
|
10716.19
|
1
|
دہلی
|
0.00
|
885.19
|
2
|
جموں وکشمیر
|
0.00
|
342.88
|
3
|
پڈوچیری
|
0.00
|
55.74
|
|
کل:
|
0.00
|
1283.81
|
|
کل گرانٹ
|
83914
|
12000.00
|
ان ریاستوں کو جی ایس ٹی نافذ کرنے میں ریوینو کی کمی نہیں ہوئی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔ ا م۔ رض
U- 6995
(Release ID: 1670575)
Visitor Counter : 185