امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

خریف مارکٹنگ سیزن 21-2020 کے دوران کم از کم امدادی قیمت آپریشن

Posted On: 05 NOV 2020 8:00PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  05  /نومبر 2020 : جاری 21-2020 خریف مارکٹنگ سیزن (کے ایم ایس ) کے دوران ، حکومت اس کی کم از کم قیمتوں کے مطابق خریف 21-2020 کی فصلوں کی خریداری کاشت کاروں سے جاری رکھے ہوئے ہے اور یہ خریداری موجودہ ایم ایس پی اسکیموں کے مطابق ٹھیک اسی انداز میں کی جارہی ہے جیسے اس سے قبل کے سیزن کے دوران عمل میں لائی گئی تھی۔

خریف 21-2020 کے لئے دھان کی خریداری پنجاب ، ہریانہ، اترپردیش، تیلنگانہ ، اتراکھنڈ، تمل ناڈو چنڈی گڑھ ، جموں و کشمیر، کیرالہ، گجرات ، آندھراپردیش کی ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں حسب معمول جاری ہے اور 04 نومبر 2020 تک گزشتہ برس کی اسی مدت کے دوران کی گئی 192.41 ایل ایم ٹی کی خریداری کے مقابلے میں 231.04 ایل ایم ٹی دھان کی خریداری عمل میں لائی چکی ہے جس سے گزشتہ برس کے مقابلے میں 20.07 فیصد کے اضافہ کا اظہار ہوتا ہے ۔ 231.04 ایل ایم پی کی مجموعی مقدار کی خریداری میں سے صرف پنجاب سے 163.11 ایل ایم ٹی دھان کی خریداری عمل میں آئی ہے جو مجموعی خریداری کا 70.60 فیصد حصہ ہے۔

جاری کے ایم ایس خریداری آپریشنوں سے تقریباً 19.48 لاکھ کاشت کار پہلے ہی مستفید ہوچکے ہیں اور انہیں 43620.10 کروڑ روپئے کی مالیت کے بقدر کی ایم ایس پی حاصل ہوچکی ہے۔

ریاستوں سے حاصل ہونے والی تجاویز کی بنیاد پر خریف مارکٹنگ سیزن2020 کے دوران  تمل ناڈو ، کرناٹک، مہاراشٹر، تلنگانہ، گجرات ، ہریانہ ، اترپردیش،اڈیشہ ، راجستھان  اور آندھراپردیش کے لئے  پرائس سپورٹ اسکیم (پی ایس  ایس) کے تحت 45.10 ایل ایم ٹی دالوں اور تلہنوں کی خریداری کو منظوری دی گئی تھی۔ مزید براں 1.23 ایل ایم ٹی ناریل (تیسرے درجے کی بالائی فصل) ریاست آندھراپردیش ، کرناٹک، تمل ناڈو اور کیرالہ  میں خریداری کے لئے منظوری دی گئی تھی۔ دیگر ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے دالوں ، تلہنوں  اور ناریل کی خریداری کے سلسلے میں پی ایس ایس کے تحت خریداری کی تجاویز موصول ہونے پر اس امر کی منظوری دی جائے گی تاکہ ان فصلوں کے ایف اے  کیو گریڈ کی خریداری مشتہر کردہ ایم ایس پی کے مطابق 21-2020 کے سیزن کے دوران براہ راست درج رجسٹر کاشت کاروں سے اس صورت میں کی جاسکتی ہے جب مشتہر کردہ ہارویسٹنگ مدت کے دوران  ایم ایس پی نسبتاً کم شرحوں سے ہمکنار ہوں۔ یعنی ان ریاستوں میں ایم ایس پی سے کم قیمتوں پر فصلوں کی فروخت ہونے کے امکانات نظر آئیں۔ یہ خریداری ریاست کے ذریعہ نامزد خرید کار ایجنسیوں کے ذریعہ مرکزی نوڈل ایجنسیوں کے توسط سے عمل میں آنی ہے۔

2020-11-04 تک حکومت نے اپنی نوڈل ایجنسیوں کے توسط سے 120.99 کروڑ روپئے کی مالیت کی ایم ایس پی کے توسط سے تمل ناڈو ، مہاراشٹر، گجرات، ہریانہ اور راجستھان سے تعلق رکھنے والے 13509 کاشتکاروں کو فائدہ پہنچاتے ہوئے 22481.13 ایم ٹی کے بقدر موم ، اڑد، مومپھلی اور سویابین جیسی فصلوں کی خریداری کی ہے جب کہ گزشتہ برس اسی مدت کے دوران 14904.61 ایم ٹی کے مقدار میں یہ فصلیں خریدی گئی تھیں۔ ان سے دالوں اور تلہنوں کے معاملے میں 50.83 فیصد اضافہ کا اظہار ہوتا ہے۔

اسی طریقہ سے کرناٹک اور تمل ناڈو میں 04 نومبر 2020 تک 3961 کاشت کاروں کو مستفید کرتے ہوئے 52.40 کروڑ روپئے کے بقدر کی ایم ایس پی کی مالیت سے 5089 ایم ٹی  ناریل کی خریداری کی گئی ہے ۔ جبکہ گزشتہ برس 293.34 ایم ٹی ناریل کی خریداری کی گئی تھی۔ ناریل اور اڑد کے معاملے میں ریاستیں بیشتر اہم پیداواری ریاستوں میں ایم ایس پی سے کہیں زیادہ قیمتوں کا مشاہدہ کررہی ہیں ۔ متعلقہ ریاستی حکومتیں/ مرکز کے زیرانتظام علاقہ خریداری کے آغاز کی تاریخ سے قبل درکار ضرروری تیاریوں میں مصروف ہیں۔ تاریخوں کا فیصلہ متعلقہ ریاستیں خریف کی دالوں اور تلہنوں کی آمد  کے لحاظ سے کریں گی۔

ایم ایس پی کے تحت بیج والی کپاس کی خریداری کے آپریشن پنجاب، ہریانہ، راجستھان، مدھیہ پردیش اور تلنگانہ میں حسب معمول جاری ہیں ۔

04 نومبر 2020 تک 162091 کاشتکاروں کو مستفید کرتے ہوئے 244937 لاکھ روپئے کی مالیت کی 844316 کپاس کی گانٹھیں خریداری جاچکی ہیں۔

 

******

 

م ن۔   ۔ م ص

U-NO.6991

05.11.2020



(Release ID: 1670548) Visitor Counter : 111