امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

خریف مارکیٹنگ سیزن 21-2020 کے دوران کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی)کا نفاذ

Posted On: 30 OCT 2020 4:29PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،30اکتوبر 2020/ خریف مارکیٹنگ سیزن (کے ایم ایس) 21-2020 کے دوران حکومت کے ذریعہ  اپنی موجودہ  ایم ایس پی  اسکیموں  کے مطابق ہی کسانوں سے کم از کم امدادی قیمت پر خریف فصلوں کی  خریداری عمل  جاری ہے، جس طرح سے  گزشتہ  سیزن میں ہوتا رہا ہے۔

خریف 21-2020 کے لئے دھان کی خریداری پنجاب، ہریانہ، اترپردیش ، تمل ناڈو، اتراکھنڈ چندی گڑھ ، جموں و کشمیر ، کیرل اور گجرات میں  آسان طریقے سے  جاری ہے۔ 29 اکتوبر 2020 تک ان ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے   کسانوں سے 188.85 لاکھ  میٹرک ٹن سے زیادہ دھان کی خریداری  کی جاچکی ہے، جبکہ  گزشتہ سال کی  اسی مدت کے دوران 151.94 لاکھ میٹرک ٹن  دھان کی خریداری ہوئی تھی۔ اس سال  دھان کی خریداری میں  گزشتہ سال کے مقابلے میں  24.29فی صد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ 188.84 لاکھ میٹرک دھان  کی کل خریداری میں  اکیلے پنجاب کی حصہ داری 129.48 لاکھ میٹرک ہے، جو کہ کل خرید کا 68.56 فی صد ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

تقریباً15.18لاکھ کسانوں کو حکومت کی موجودہ ایم ایس پی اسکیموں کافائدہ دیتے ہوئے  موجودہ خریف مارکیٹنگ سیزن میں کم از کم امدادی قیمت کے مطابق 35654.42 کروڑ روپے کی ادائیگی کی جاچکی ہے۔

 

اسکے علاوہ، ریاستوں سے موصولہ  تجاویز کی بنیاد پر  تمل ناڈو، کرناٹک ، مہاراشٹر، تلنگانہ، گجرات، ہریانہ، اترپردیش، اڈیشہ، راجستھان اور آندھراپردیش ریاستوں سے خریف مارکیٹنگ سیزن 2020 کے لئے 45.10 لاکھ میٹرک ٹن دلہن اور تلہن کی فروخت کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ آندھراپردیش، کرناٹک، تمل ناڈو اور کیرل ریاستوں سے  1.23 لاکھ میٹرک ٹن  کھوپرے (بارہ  ماسی فصل) کی خریدکے لئے بھی منظوری دی گئی ہے۔اگر اعلان شدہ  فصل مدت کے دوران متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں  بازار کی شرحیں ایم ایس پی سی سے نیچے چلی جاتی ہیں، تو ریاست کی نوڈل ایجنسیوں کے ذریعہ مرکزی نوڈل ایجنسیوں کے ذریعہ  ان ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو  امدادی تعاون اسکیم  (پی ایس ایس ) کے تحت  دلہن ، تلہن اور کھوپرا  فصل کی خرید کی  تجاویز کے حصول پر بھی منظوری دی جائے گی،  تاکہ  رجسٹرڈ کسانوں سے  سال21-2020 کے لئے اعلان کردہ کئے گئے  کم از کم امدادی قیمت پر  سیدھے ان فصلوں کے   ایف اے کیو  گریٹ کی خریداری کی جاسکے۔

29 اکتوبر 2020 تک حکومت نے اپنی نوڈل ایجنیسوں کے ذریعہ 5572.63 میٹرک ٹن مونگ، اڑد، مونگ پھلی کی پھلی اور سویا بین کی خریداری  (ایم ایس پی)قیمتوں پر کی ہے۔  اس خریداری سے  تمل ناڈو ، مہاراشٹر، گجرات اورہریانہ کے 3690 کسانوں کو 32کروڑ 30 لاکھ روپے کی  آمدنی ہوئی ہے۔  اسی طرح سے 589 میٹرک ٹن کھوپرا (بارہ ماسی فصل) کی خریداری کرناٹک اور تمل ناڈو  ریاستوں سے کی گئی ہے۔ اس دوران  3961 کسانوں کو فائدہ پہنچاتے ہوئے  کم از کم امدادی قیمت پر 52 کروڑ 40 لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی ہے۔ کھوپرا اور اڑد کی فصل کے لئے  زیادہ تر اہم پیداواری ریاستوں میں ایم ایس پی پر یا پھر اس سے اوپر کی  شرح پر  ادائیگی کی جارہی ہے۔ ان سے متعلق  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام  علاقوں کی حکومتیں  خریف دلہن، اور تلہن  کے سلسلہ میں آنے کی بنیاد پر متعلقہ ریاستوں کے ذریعہ  مقررہ تاریخ سے  خریداری شروع کرنے کے لئے ضروری  انتظام کررہی ہے۔

 

 

پنجاب، ہریانہ، راجستھان اور مدھیہ پردیش میں  کپاس کی خریداری کا کام کم از کم امدادی قیمت کے تحت جاری ہے۔  بتاریخ 29 اکتوبر 2020 تک ایک لاکھ چار ہزار675 کسانوں سے ایک لاکھ 60 ہزار 352 لاکھ روپے کے ایم ایس پی قیمت پر کپاس کی پانچ لاکھ 48 ہزار 898 گانٹھوں کی خریداری کی جاچکی ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

م ن۔ ش ت۔ج

Uno-6841



(Release ID: 1669303) Visitor Counter : 125