کامرس اور صنعت کی وزارتہ
ہند-عمان مشترکہ کمیشن کے 9ویں اجلاس کاورچول طریقے سے انعقاد
Posted On:
19 OCT 2020 9:40PM by PIB Delhi
نئی دہلی،19؍اکتوبر، ہند – عمان مشترکہ کمیشن میٹنگ (جے سی ایم) کے 9 ویں اجلاس کا 19 اکتوبر 2020 کو ورچول طریقے سے انعقاد ہوا۔ اس کی مشترکہ صدارت صنعت وتجارت کے وزیر مملکت جناب ہردیپ سنگھ پوری اور سلطنت عمان کی صنعت وتجارت اور فروغ سرمایہ کاری کے وزیر جناب قیس بن محمد الیوسف نے کی۔ میٹنگ میں دونوں فریقوں کے متعدد سرکاری محکموں ؍ وزارتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
میٹنگ کے دوران دونوں فریقوں نے تجارت وسرمایہ کاری سے متعلق معاہدوں میں حالیہ پیش رفت جائزہ لیا اور باہمی تجارت کو فروغ دینے اور ایک دوسرے کے ملک میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے تاجر برادری کی حوصلہ افزائی کرنے کے تئیں اپنی عہد بستگی کا اعادہ کیا تاکہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کے شعبے میں اُن امکانات سے فائدہ اٹھا یا جاسکے، جن سے ابھی تک فائدہ نہیں اٹھایا جاسکا ہے۔
دیگر باتوں کے علاوہ دونوں فریق زراعت و غذائی تحفظ، معیارات سازی و نظام وزن و پیمائش ، سیاحت ، اطلاعاتی ٹیکنالوجی ، صحت و دوا سازی، ایم ایس ایم ای ، خلاء، شہرہ ہوا بازی ، توانائی بشمول قابل تجدید توانائی ، ثقافت، کانکنی اور اعلیٰ تعلیم کے شعبوں میں باہمی تعاون پر متفق ہوئے۔
دونوں فریقو ں نے کانکنی ، معیار سازی اور نظام وزن و پیمائش، مالی انٹلی جنس، ثقافتی لین دین اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ممکنہ مفاہمت ناموں کے سلسلے میں پیش رفت کا بھی جائزہ لیا اور انہیں تیزی کے ساتھ انجام تک پہنچانے پر راضی ہوئے۔ دونوں فریق اپنے داخلی پروسیجر میں تیزی لانے پر بھی متفق ہوئے تاکہ ہند – عمان دہری ٹیکس کاری معاہدے میں ترمیم اور ہند- عمان دو فریقی سرمایہ کاری معاہدے کی تکمیل سے متعلق پروٹوکول پر دستخط کئے جاسکیں اور اس کی توثیق کی جاسکے۔
دونوں فریقوں نے کووڈ - 19 کی وبا کے پھوٹ پڑنے کے سبب صحت اور اقتصادیات کی غیر معمولی صورت حال کے تعلق سے بھی خیالات پر تبادلہ کیا۔ ہندوستانی فریق نے بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے) فریم ورک معاہدے پر دستخط کرنے اور اس کی توثیق کرنے کے لئے عمان کی ستائش کی۔
جناب پوری نے حکومت کے ذریعے کاروبار کرنے کے عمل کو آسان بنانے کی صورت حال کو مزید بہتر بنانے اور گھریلو مینو فیکچرنگ کو تقویت دینے کے لئے حکومت کے ذریعے کئے گئے اقدامات کو اجاگر کیا، جس میں متعدد شعبوں سے متعلق اسکیموں کے لئے پیداوار سے مربوط مراعات (پی ایل آئی) بھی شامل ہے۔ جناب پوری نے عمانی سوورین ویلتھ فنڈس اور نجی طور پر کاروبار کرنے والوں کو ہندوستان میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی۔
ہندوستان اور عمان کے درمیان ہمیشہ قریبی اور دوستانہ تعلقات رہے ہیں، جو کئی ہزار صدیوں سے جاری ہیں۔ بڑے پیمانے پر تجارتی اور ثقافتی لین دین سمیت قریبی دو فریقی تعلقات اب اعتماد اور باہمی احترام پر مبنی اسٹریٹجک شراکت داری تک پھیل گئے ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان دو فریقی تجارت اور سرمایہ کاری اس سے اسٹریٹجک شراکت داری کا کلیدی عنصر ہے۔
ہندوستان اور عمان کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات مضبوط اور خوش کن ہیں۔ ہندوستان عمان کے چوٹی کے تجارتی شراکت داروں میں شامل ہے۔ عمان کے لئے ہندوستان در آمدات کے لئے تیسرا سب سے بڑا ذریعہ اور تیل کے علاوہ بر آمدات کے لئے تیسرا سب سے بڑا بازار ہے۔ گزشتہ برس 20-2019 میں ہندوستان اور عمان کے درمیان دو فریقی تجارت میں 8.5 فیصد کا اضافہ ہوا اور یہ 5.93 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی۔ عمان کو ہندوستان کی طرف سے بر آمدات 2.26 بلین امریکی ڈالر کے بقدر رہی جب کہ عمان سے ہندوستان میں در آمدات 20-2019 میں 3.67 بلین امریکی ڈالر کے بقدر رہی۔
دو فریقی سرمایہ کاری کی آمد مضبوط رہی ہے۔ ہندوستانی فرموں نے لوہا و فولاد ، سیمنٹ ، کھاد، ٹیکسٹائل ، کیبلس، کیمیا جات، آٹو موٹیو وغیرہ متعدد شعبوں میں عمان نے بھاری سرمایہ کاری کی ہے۔ عمان میں 4100 سے زیادہ ہندوستانی کمپنیاں اور ادارے ہیں، جن میں مجموعی سرمایہ کاری تقریبا 7.5 بلین امریکی ڈالر کی بقدر ہے۔ اپریل 2000 سے جون 2020 کے دوران عمان سے ہندوستان میں مجموعی طور پر ایف ڈی آئی ایکویٹی کی آمد تقریبا 535.07 ملین امریکی ڈالر کے بقدر رہی۔
دونوں فریقوں نے تجارت وصنعت کی اپنی متعلقہ وزارتوں کی جانب سے ایک فوکل پوائنٹ کی نامزدگی پر اتفاق کیا تاکہ جے سی ایم کے دوران جو بات چیت ہوئی ہے اور جو فیصلے کئے گئے ہیں، اس سلسلے میں آگے کی پیش رفت کو مزید آگے بڑھایا جاسکے۔
دونوں وزراء نے میٹنگ سے متعلق جس مینوایٹس پر اتفاق ہوا ہے، اسے اختیار کیا۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(م ن- م م- ق ر)
(20-10-2020)
U-6548
(Release ID: 1666714)
Visitor Counter : 185