وزارت دفاع

فوجی سربراہ نے کالج آف ڈیفنس مینجمنٹ اور بیسن ڈویژن سکندرآباد چھاؤنی کا دورہ کیا

Posted On: 21 OCT 2020 5:46PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  21 /اکتوبر 2020 ۔ چیف آف دی آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) یعنی فوج کے سربراہ جنرل منوج مکند نروانے نے 21 اکتوبر 2020 کو کالج آف ڈیفنس مینجمنٹ (سی ڈی ایم) اور بیسن ڈویژن سکندر آباد کا دورہ کیا۔ دفاعی مینجمنٹ کورس کے اس باوقار کالج آف ڈیفنس مینجمنٹ کے افسروں سے فوج کے سربراہ نے بات چیت کی۔ اس بات چیت کے دوران فوج کے سربراہ نے موجودہ سکیورٹی منظرنامے کے بارے میں گفتگو کی اور قومی مفادات کی تکمیل کے لئے صلاحیت سازی اور بھارتی فوج کے استعمال سے متعلق جیو – اسٹریٹیجک پیچیدگیوں پر توجہ مرکوز کی۔

سی ڈی ایم کے طلباء، افسروں اور اساتذہ سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے متعدد امور کا ذکر کیا، جن میں بھارتی فوجی دستوں کے انٹیگریشن اور جدید کاری سمیت متعدد خصوصی امور شامل تھے۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) کی تقرری اور محکمہ فوجی امور (ڈی ایم اے) کی تخلیق سے متعلق حکومت کے فیصلے کو انھوں نے مؤثر اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ دفاعی سربراہ کا عہدہ تخلیق کرنے کا بھارتی مسلح افواج کا طویل عرصے سے مطالبہ رہا ہے، جس کی تکمیل اب ہوگئی ہے، لہٰذا اب خدمات میں اور زیادہ شعور اسٹیٹس مین شپ کے اظہار کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ فوج میں اصلاح کا اگلا منطقی قدم اور پروسیس مربوط تھیٹر کمانڈ کی تشکیل تھا، تاکہ جنگ اور امن کے دوران تینوں افواج کی جنگی صلاحیت کو لے بند کیا جاسکے۔ انھوں نے کہا کہ اس عمل کو سوجھ بوجھ، غور و فکر اور منظم طریقے سے انجام دیا جائے گا۔ حالانکہ اس کے نتائج آنے میں چند سال لگ سکتے ہیں۔

فوج کے سربراہ نے سبھی رینک کے افسروں سے کہا کہ ہر ایک کو اتحاد اور اعتماد کے جذبے کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے، جس میں قومی تحفظ سے متعلق مفادات سب سے اوپر ہونے چاہئیں۔ انھوں نے یہ انتباہ بھی دیا کہ ’’مڈ کورس کریکشنز‘‘ کی ضرورت پڑسکتی ہے۔

فوج کے سربراہ نے کہا کہ وہ مستقبل میں مسلح افواج کے انٹیگریشن یعنی ایک ساتھ جوڑنے کے تئیں پرامید ہیں، جو کہ ایک لازمی ضرورت ہے اور جس سے تینوں افواج میں بہتر تال میل اور وسائل کا بہترین استعمال ہوسکے گا۔

انھوں نے تکنیکی اعتبار سے اہل، بندوبست میں ماہر اور اسٹریٹیجک طریقے سے زیرک اعلیٰ سطح کی قیادت کی تعمیر کے لئے سی ڈی ایم کے بہترین کاموں کی ستائش کی۔ انھوں نے اس موقع پر گولڈن جبلی یادگاری کافی ٹیبل بک کا اجرا بھی کیا۔

بیسن ڈویژن کے بارے میں جنرل آفیسر کمانڈنگ، میجر جنرل آلوک جوشی نے سکیورٹی اور آپریشنل تیاریوں کے بارے میں مختصراً بتایا۔ اس موقع پر جنوبی کمان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف، لیفٹیننٹ جنرل سی پی موہنتی بھی موجود تھے۔

فوجی سربراہ نے اعلیٰ سطح کی آپریشنل تیاریوں کو جاری رکھنے کا حکم دیا اور سبھی رینک کے افسروں کو سخت محنت کے ساتھ ٹریننگ جاری رکھنے اور مستقبل میں کسی بھی طرح کے آپریشنل چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہنے کو کہا۔ انھوں نے حال ہی میں آئے سیلاب کے واقعات کے دوران راحت اور بچاؤ سے متعلق کاموں اور فوجی اکائیوں کے ذریعے کووڈ-19 کے خلاف اپنائے گئے اعلیٰ سطحی اقدامات کی ستائش کی۔

بعد میں فوج کے سربراہ نے سیمولیٹر ڈیولپمنٹ ڈویژن (ایس ڈی ڈی)، سکندرآباد  اور ٹاٹا بوئنگ ایرو اسپیس لمیٹڈ (ٹی بی اے ایل)، حیدرآباد بھی گئے، جو کہ اپاچے – 64 ہیلی کاپٹر کے مشترکہ پروڈکشن کے لئے بوئنگ اور ٹاٹا ایڈوانسڈ سسٹمز کا جوائنٹ وینچر ہے۔ انھوں نے ’’میک اِن انڈیا‘‘ پہل اور اعلیٰ تکنیک میں خودکفیل بننے کے لئے کی جارہی کوششوں کی بھی ستائش کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20201021-WA0016(1)9VH4.jpg

 

******

 

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 6600

21.10.2020



(Release ID: 1666668) Visitor Counter : 215


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Tamil