خلا ء کا محکمہ

کابینہ نے بھارت اور نائجیریا کے درمیان پرامن مقاصد کے لیے بیرونی خلاء کی کھوج اور اس کے استعمال میں تعاون پر ہوئے مفاہمت نامہ کو منظوری دی

Posted On: 21 OCT 2020 3:28PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 21 اکتوبر: وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ کو پرامن مقاصد کے لیے بیرونی خلاء کی کھوج اور اس کے استعمال میں تعاون پر بھارت اور نائجیریا کے درمیان ہوئے مفاہمت نامہ (ایم او یو) سے واقف کرایا گیا۔ ایم او یو پر جون، 2020 میں بنگلورو میں بھارت کے انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اِسرو) اور 13 اگست، 2020 کو ابوجا میں نائجیریا کی نیشنل اسپیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ ایجنسی (این اے ایس آر ڈی اے) نے دستخط کیے ہیں۔

تفصیلات:

  • یہ مفاہمت نامہ دونوں ممالک کو تعاون کے امکانی مفاد کے شعبوں جیسے کرۂ ارض کی ریموٹ سینسنگ؛ سیٹلائٹ کمیونیکیشن اور سیٹلائٹ پر مبنی نیویگیشن؛ خلائی سائنس اور سیاروں کی کھوج؛ اسپیس کرافٹ، لانچ ویہکل، خلائی نظاموں اور زمینی نظاموں کا استعمال؛ جیو اسپیٹیل آلات اور تکنیکوں سمیت خلائی ٹیکنالوجی کا عملی استعمال؛ اور تعاون کے دیگر شعبوں کو طے کرنے کے قابل بنائے گا۔
  • اس مفاہمت نامہ کے تحت ایک جوائنٹ ورکنگ گروپ کی تشکیل کی جائے گی، جس میں خلائی محکمہ (ڈی او ایس) / اسرو اور نائجیریا کی نیشنل اسپیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ ایجنسی (این اے ایس آر ڈی اے) کے ارکان شامل ہوں گے۔ جوائنٹ ورکنگ گروپ مقررہ میعاد اور نفاذ کے وسائل سمیت ایکشن پلان کو حتمی شکل دے گا۔

نفاذ کی حکمت عملی اور اہداف:

دستخط شدہ ایم او یو کے تحت ایک جوائنٹ ورکنگ گروپ کی تشکیل کی جائے گی، جس میں خلائی محکمہ (ڈی او ایس) / اسرو اور نائجیریا کی نیشنل اسپیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ ایجنسی (این اے ایس آر ڈی اے) کے ارکان شامل ہوں گے۔ جوائنٹ ورکنگ گروپ مقررہ میعاد اور نفاذ کے وسائل سمیت ایکشن پلان کو حتمی شکل دے گا۔

اثر:

دستخط شدہ ایم او یو کرۂ ارض کی ریموٹ سینسنگ؛ سیٹلائٹ کمیونیکیشن؛ سیٹلائٹ نیویگیشن؛ خلائی سائنس اور بیرونی خلاء کی کھوج کے شعبہ میں نئی تحقیقاتی سرگرمیوں اور استعمال کے امکانات کا پتا لگانے کے لیے حوصلہ افزائی بخشے گا۔

خرچ:

دستخط کنندگان کا خیال ہے کہ باہمی طور پر طے کیے گئے پروگرام تعاون کی بنیاد پر مکمل کیے جائیں گے۔ اس قسم کی سرگرمیوں کے لیے فنڈنگ کا نظام ہر کام کی بنیاد پر دستخط کنندگان کے ذریعے باہمی طور پر طے کیا جائے گا۔ اس مفاہمت نامہ کے تحت کی جانے والی مشترکہ سرگرمیوں کی فنڈنگ، متعلقہ دستخط کنندگان کے قوانین و ضوابط کے مطابق کی جائے گی اور یہ ان مقاصد کے لیے مختص رقم کی دستیابی کے ماتحت ہوگی۔

مستفدین:

اس مفاہمت نامہ کے ذریعے حکومت نائجیریا کے ساتھ تعاون اور انسانی مفاد کے لیے خلائی ٹیکنالوجی کے استعمال کے شعبہ میں ایک مشترکہ سرگرمی تیار کرنے میں مدد ملے گی۔ اس طرح، ملک کے تمام طبقوں اور شعبوں کو فائدہ حاصل ہوگا۔

پس منظر:

بھارت اور نائجیریا تقریباً ایک دہائی سے باقاعدہ خلائی تعاون کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ نائجیریا میں ہندوستانی ہائی کمیشن کی پہل کے ساتھ، خلائی تعاون کے لیے بین حکومتی مفاہمت نامہ کا مسودہ ایم ای اے کے توسط سے نائجیریائی اہلکاروں کے ساتھ شیئر کیا گیا تھا۔ سفارتی ذرائع سے صلاح و مشورہ کرنے کے بعد، دونوں فریقین نے مفاہمت نامہ کا ایک عملی مسودہ تیار کیا اور اندرونی منظوری کے لیے اسے آگے بڑھایا۔ حالانکہ ایم او یو پر دستخط کرنے کی منظوری وقت پر مل گئی تھی، لیکن اس ایم او یو پر دستخط کرنے کے لیے مناسب موقع نہیں مل پایا تھا، کیوں کہ 2019 کے آخر اور 2020 کی شروعات میں کووڈ-19 وبائی مرض کے سبب کچھ دوروں کو ردّ کرنا پڑا تھا۔

                                          **************

 

م ن ۔ ق ت   

U: 6583



(Release ID: 1666531) Visitor Counter : 86