زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
دوروزہ ہندوستان ۔ کینڈا ایگری ۔ ٹیک سیمنارکاافتتاح کیاگیا
حکومت ہند زرعی شعبےمیں سرمایہ کاری کے ایک موقع میں تبدیلی کے لئے پابند عہد ہے
زراعت اور کاشتکاروں کی بہبود کے مرکزی وزیر نریندرسنگھ تومر
کینڈا کی وزیر بی بیوکی سائنس اورتکنیکی مہارت کو وسعت دینے کی پیش کش
Posted On:
06 OCT 2020 8:43PM by PIB Delhi
نئی دہلی ،6اکتوبر:زراعت و کاشتکاروں کی بہبود، دیہی فروغ ، پنچایتی راج اورخوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعت کے مرکزی وزیرجناب نریندرسنگھ تومر نے کہاہے کہ وزیراعظم نریندرمودی کی قیادت میں حال ہی میں جن اقدامات کا اعلا ن کیاگیاہے ان میں ایک ملک ایک مارکیٹ کے قیام کے لئے پالیسی اصلاحات چھوٹے اورمنجھولے کسانوں کے تحفظ کے لئے مناسب اقدامات کے ساتھ ٹھیکہ پرزراعت اور ایک لاکھ کروڑروپے کے زرعی بنیادی ڈھانچہ کا فنڈ شامل ہیں ۔انھوں نے کہاکہ ہندوستان آن لائن مارکیٹ مقامات اوراسمارٹ زراعت کے لئے ایک اہم خدمات فراہم کرنے والے طورپرایک ڈیجیٹل ایگری اسٹیک کو فروغ دے رہاہے ۔حکومت زرعی شعبے کو ایک سرمایہ کاری موقع میں بدلنے کے تئیں عہد بستہ ہے ۔
دوروزہ ہندوستان ۔ کینڈازرعی ٹیک ورچوول سینمارکے اپنے افتتاحی خطاب میں جناب تومرنے کہاکہ ہندوستان نے خاص طورپرعالمی وباء بحران کے آخری 6مہینے کے دوران زرعی شعبے میں خاطرخواہ ترقیاتی اصلاحات کی ہیں ۔ اس سیمنارکا اہتمام کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری اوربھارت کی امورخارجہ کی وزارت کے اشتراک سے انڈو۔کنیڈین بزنس چیمبرکی جانب سے کیاگیاتھا۔ ان میں کسانوں کے تحفظ اورآزادی کے لئے مناسب اقدامات کے ساتھ ٹھیکے پرکھیتی اور ایک ملک ایک مارکیٹ کے قیام کے لئے پالیسی اصلاحات بھی شامل ہیں ۔ ہندوستان کے زرعی ٹیک سیکٹرمیں 450سے زائد اسٹارٹ اپ ہیں ، جس کا مطلب ہے کہ دنیا میں ہرنواسٹارٹ اپ ہندوستانی ہیں ۔ اس سیکٹرکے مطابق سرمایہ کاری کی وجہ سے سرکاری اورنجی شراکت داری میں اضافہ ہورہاہے ۔
ہندوستان اورکینڈاکے درمیان زرعی تجارت میں تیزی سے اضافہ کا ذکرکرتے ہوئے جناب تومرنے کہاکہ ہندوستان کنیڈیائی سبزیوں اور خام زرعی میٹریل کا پانچواں سب سے بڑادرآمد کرنے والا ملک ہے اورویجیٹرین پروٹین کا ساتواں سب سے بڑا درآمدکارملک ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ہندوستان اورکنیڈاکے درمیان زرعی کاروبارکو بڑھانے کے لئے وسیع گنجائش موجود ہے ۔ انھوں نے یہ بھی کہاکہ ہندوستان تغذیائی اناج نامیاتی اورہربل سمیت صحت مند خوراک کی پیداوارکے لئے ایک بہترین مقام ہے جو آیوروید کی مالامال روایات اوریوگا کے علاج کے طورطریقوں کی بنیاد ہیں ۔ جناب تومرنے کہاکہ 2009میں ایک مفاہمت نامے پردستخط کے بعد وہ چاہیں گے کہ زرعی سیکٹرمیں اپنی قدرتی صلاحیتوں کا فائدہ اٹھانے کے لئے ہندوستان اور کنیڈا کے درمیان تعاون کو آگے بڑھایاجائے ۔
پروگرام میں کنیڈاکی حکومت کے زراعت اور زرعی فوڈ کی وزیرمحترمہ میری ۔ کلاڈ بی بیونے اس حقیقت کو اجاگرکیاکہ کنیڈاور ہندوستان کے درمیان زراعت میں باہمی تجارت اوراشتراک کی ایک فخرکرنے والی تاریخ ہے ۔ جس کے تحت زراعت اور زرعی فوڈ کا 1.5ارب ڈالرسے زیادہ کی مالیت کے مضبوط تجارتی لین دین اورتعلقات شامل ہیں۔ انھوں نے کہاکہ ہندوستان میں تیزی سے ہورہی اقتصادی ترقی نئی صارف کی مانگوں کو آگے بڑھارہاہے اور کنیڈا سائنسی اور خوراک کو ڈبہ بند کرنے میں تکنیکی مہارت کے ذریعہ ہندوستان کی ان مانگوں کو پوراکرسکتاہے ۔ کنیڈا کی وزیرنے اس بات کو بھی دہرایاکہ ہم ہندوستان اور کنیڈ اکے درمیان آپسی تجارت اورسرمایہ کاری کے مواقع کو وسیع کرنے کی سمت دیکھ رہے ہیں اور ان میں وسعت لانے کے ساتھ ہی عالمی وباء کے بعد کے حالات میں دونوں ملکوں کی اقتصادی حالت کو بہترکرنے میں بھی مدد ملے گی ۔
آئی سی بی سی کی سی ای او محترمہ نادرہ نے کہاکہ آئی سی بی سی زراعت اور ایگری ٹیک میں ہندوستان اورکنیڈ اکے درمیان کاروبار کے مواقع کی میپنگ کرتے ہوئے جلد ہی ایک وہائٹ پیپررپورٹ جاری کرے گا۔ اس موقع پر ہندوستان میں کنیڈاکے ہائی کمشنر نادرپٹیل ، کنیڈا میں ہندوستان کے ہائی کمشنراجے بساریہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت میں ایڈیشنل سکریٹری ڈاکٹرالکابھارگوامورخارجہ کی وزارت میں ایڈیشنل سکریٹری پی ہریش انڈوکنیڈیائی بزنس چیمبرکی سی ای او محترمہ نادرہ حامد ، سی آئی آئی نیشنل کونسل کے ممبر سلیل سنگھل اور دیگرمعززہستیاں بھی موجود تھیں ۔
)م ن۔ ح ا۔ ع آ:)
U-6141
(Release ID: 1662276)
Visitor Counter : 186