عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

مرکزی وزیرڈاکٹرجتیندرسنگھ نے جموں وکشمیرمیں اودھم پورضلع کے مجالٹاعلاقے میں کاشت کاروں اور گاوؤں کے  نمائندوں سے  بات چیت کی

Posted On: 04 OCT 2020 7:40PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،4اکتوبر:مرکزی وزیرڈاکٹرجتندرسنگھ نے اپوزیشن پارٹیوں پرجوابی حملہ کرتے ہوئے ان پر معصوم کسانوں کو گمراہ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ جھوٹے پروپیگنڈے کے برعکس،جو حزب اختلاف کی جانب سے کیاجارہاہے ، نئے قانون کے مطابق کسان کسی بھی وقت کنٹریکٹ کو ختم کرسکتے ہیں اورکسی بھی موقع پرکنٹریکٹ کے معاہدے کو کسی جرمانے کے بغیرواپس لے سکتے ہیں ۔

جموں کشمیر کے ادھم پورضلع مجالٹا علاقے کے کسانوں اورگاؤں کے نمائندوں کے ساتھ گفتگوکرتے ہوئے ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے خاص طورپر کہاکہ ایک کنٹریکٹ کے معاہدے کے تحت کسانوں کو طے شدہ قیمت ملنے کی ضمانت ہوگی ۔ اس کے علاوہ نیا قانون کسانوں کی زمین کو پٹے پردینے یارہن رکھنے پرواضح طورپرممانعت ہوگی ۔ اس لئے کانگریس کے لیڈروں کے ان الزامات میں کوئی حقیقت نہیں ہے کہ بڑی کمپنیاں کسانوں کا کنٹریکٹ کے نام پراستحصال کریں گی ۔

 

 

  • ab-1.jpg
  • * نے کہاکہ دوردراز کے اورپہاڑی علاقوں میں رہنے والے کسانوں کے لئ ےخاص طورپرنیاقانونی بندوبست ایک نعمت ثابت ہوگا۔ انھوں نے مزی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ پہلے بہت سے کسان اپنی فصل کاٹتے تھے اورپھراپنی قسمت بچولیوں پرچھوڑدیتے تھے جو آکران کی تمام فصل لے جاتے تھے اوران کی بہت قیمت دیتے تھے ۔
  • * نے کہاکہ اگرکسی حکومت نے اب تک کسانوں کے لئے سب زیادہ کچھ کیاہے تووہ وزیراعظم نریندرمودی کی قیادت والی حکومت ہے جس نے 6سال کے عرصے میں کسانوں کے لئے بہت کام کیاہے ۔ انھوں نے کہاکہ پچھلے چھ برسوں کے دوران مودی حکومت کے ذریعہ جو اصلاحات کی گئیں ہیں ان میں مٹی کی ذرخیزی سے متعلق کارڈ ، پی ایم کسان سمان ندھی یوجنا ، کسان کارڈ ، مائیکرو۔آب پاشی ، ای۔ منڈیوں اورایف پی اوکی تشکیل شامل ہے ۔
  • * گفتگومیں جن لوگوں نے شرکت کی ان میں تھیلورا اورآس پاس کی پنچایتوں کے کسان ، کالے اورآس پاس کے علاقوں کے گاؤوں کے نمائندے شامل ہیں ۔ اس گفتگو کی نظامت وکیل امت شرما نے کی جب کہ کیپٹن ریٹائرڈ گوپال سنگھ ، بشن داس اورسریش کمارنے بھی تقریرکی ۔
  • ***************

                                                                                                                                         

)م ن۔   وا۔ ع آ:)

U-6056


(Release ID: 1661708) Visitor Counter : 111