ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

دلی، پنجاب، ہریانہ، اترپردیش اور راجستھان میں فضائی آلودگی اور زرعی فضلا کو جلانے کے معاملے پر وزراکے سطح کی میٹنگ ایک اکتوبر کو ہوگی


فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لئے کوئی جادوئی گولی نہیں، مرکز ریاستی سرکار اور شہریوں کو اس لعنت سے نمٹنے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے: پرکاش جاوڈیکر

Posted On: 29 SEP 2020 4:21PM by PIB Delhi

اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ شمالی ریاستوں خصوصاً دلی میں موسم سرما کے مہینوں میں فضائی آلودگی کا مسئلہ موسم سے متعلق اور جغرافیائی عوامل کی وجہ سے پیدا ہوئے تھے اور انسان کے پیدا کردہ عوام بھی فضائی آلودگی کے ذمہ دار ہیں۔ماحولیات جنگلات اور آب وہوا میں تبدیلی کے وزیر جناب پرکاش جاوڈیکر نے کہا کہ مرکزی وریاستی سرکار بھی اور شہریوں کو فضائی آلودگی کو کم کرنے کے تئیں مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے اور یہ ایک مشترکہ ذمہ داری ہے۔ وزیر موصوف نے جو دلی میں ایک پریس کانفرنس میں اظہار خیال کررہے تھے، مزید بتایا کہ اس سال دلی اور پڑوسی ریاستوں کے جن میں پنجاب، ہریانہ، اترپردیش اور راجستھان شامل ہے، ماحولیات کے وزرا کی یکم اکتوبر کو ورچوئل میٹنگ ہوگی۔

یہ بتاتے ہوئے کہ کسی بھی مسئلے کو تسلیم کرنا اس کے حل کی جانب پہلا قدم ہے۔ جناب پرکاش جاوڈیکر نے کہا کہ 2016 میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ریل ٹائم ایئرکوالٹی انڈیکس شروع کیا تھا، جو فضائی آلودگی کے ہاٹ اسپاٹس کی نشاندہی کرنے میں ایک کلیدی رول ادا کرتا ہے اور فضائی آلودگی کو کم کرنے کی سمت پالیسی کوششوں کے سلسلے میں ہدایت دیتا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ خصوصاً نئی دلی میں موسم سرما کے مہینوںمیں فضائی آلودگی کے مسئلہ کا تعلق بھی میٹرولوجیکل وجوہات سے جڑا ہوا ہے۔ وینٹلیشن انڈیکس جس کی تیز ہوا کی رفتار اور مکسنگ ہائیٹ کے پروڈکٹ کے طور پر شناخت کی گئی ہے۔ دلی کی ہوا کے معیار کو اثر ڈالنے والا ایک اہم عنصر ہے۔ سردیوں میں زیادہ تر سرد اور خشک ہوا چلتی ہے اور کم ہوا کے حالات کے ساتھ گراؤنڈ پر مبنی موسم سرد ہوجاتا ہے جو ہوا کو خراب کرتا ہے اور ڈسپینشن کے لئے ایک ناسازگار حالات پیدا کرتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001R30U.jpg

موسم سرما کے دوران ہندوستان کے شمال اور شمال مغرب سے چلنے والی تیز ہواؤں کے جھونکے مشرقی سمت کی طرف بڑھتے ہیں، جن کے نتیجے میں خود بخود آلودگی اور دھند پیدا ہوتا ہے، جس کے سبب سردیوں کے دوران دلی میں بھی بھاری فوگ (کہرا) چھا جاتا ہے۔ صرف اتنا ہی نہیں مقامی اور علاقائی فضائی آلودگی کے وسائل میں اضافے کی وجہ اور بڑھ جاتی ہے۔

ماحولیات کے مرکزی وزیر نے مرکزی سرکار کے ذریعے پچھلے کچھ سالوں میں کیے گئے اقدامات کو بھی اجاگر کیا، جس کے نتیجے  میں فضائی آلودگی کو کم کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ بدرپور پاور پلانٹ کو بند کیا گیا ہے اس کے علاوہ سونی پت پاور پلانٹ کو بند کرنا، کم آلودگی پھیلانے والے بی ایس وی معیارات کو پورا کرنے والی گاڑیوں اور ایندھن کو بڑھاوا دینا، دلی میں پیریفریل ایکسپریس وے کی تعمیر کرنا اور ای-گاڑیوں کو سبسڈی وغیرہ اقدامات میں شامل ہیں۔

...............................................................

                                                                                                          م ن، ح ا، ع ر

U-5954


(Release ID: 1660269)