نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

وبا کی وجہ سے روکاوٹ کو ہمارے صحت کے شعبے میں بنیادی بہتری کیلئے ایک موقع کے طور پر دیکھا جانا چاہئے:نائب صدر جمہوریہ


نجی سیکٹر کو ملک کے ہر شہری کیلئے معیاری حفظان صحت خدمات فراہم کرنے کیلئے حکومت کے ہاتھوں کو مضبوط کرنا چاہئے

صحت خدمات کے سیکٹر میں شہری – دیہی سڑک کو کم کرنے کی اپیل

ہندوستان میں بنیادی حفظان صحت خدمات نظام کو مستحکم کرنے کیلئے کہا، بیرون ملک کام کرنے والے ہندوستانی ڈاکٹروں سے کہا کہ وہ ہندوستان میں ٹیکنالوجی اور مہارت کی منتقلی میں آسانی پیدا کریں

ہندوستان میں دنیا کا پسندیدہ صحت کا سیاحتی مرکز بننے کی صلاحیت ہے: نائب صدر

لوگوں میں غیرمتعدی بیماریوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کیلئے کہا

Posted On: 26 SEP 2020 7:30PM by PIB Delhi

نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیانائیڈو نے آج کہا کہ وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والی روکاوٹ کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور آرٹیفیشل انٹلی جنس سے چلنے والے آلات کی طاقت کو مؤثر طریقے سے استعمال کرکے ہمارے صحت کے شعبے میں بنیادی تبدیلی لانے کے موقع کے طور پر دیکھا جانا چاہئے۔

وہ آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے امریکن ایسوسی ایشن آف فیزیشن آف انڈین  اوریجن (اے اے پی آئی) کے 38 ویں سالانہ کنووکیشن سے خطاب کررہے تھے۔

صحت سے متعلق ریکارڈ کے ڈیجیٹلائزیشن اور ملک بھر میں وسیع حفظان صحت خدمات کو اکٹھا کرنے کی سہولت کیلئے ایک قومی پلیٹ فارم کی تعمیر کی اپیل کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ اس سے یہ یقینی ہوگا کہ صحت کے سیکٹر میں سبھی اسٹیک ہولڈر ڈیجیٹل طور پر جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح اکٹھا کئے گئے ڈیٹا کا تجزیے سے حاصل شدہ بیش قیمتی جانکاری استعمال ہمارے حفظان صحت نظام کی مؤثریت میں بہتری کیلئے کیا جاسکتا ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ترقی کا ٹریک ریکارڈ رکھنے والا دوسرا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہونے کے ناطے ہندوستان کو عوامی صحت کے میدان میں انوکھے چیلنجوں اور بے مثال مواقع دونوں کا سامنا ہے۔

آزادی کے بعد سے ہی ملک نے حفظان صحت خدمات میں  متعدد سنگ میل حاصل کیے ہیں۔ جناب نائیڈو نے کہا کہ ہندوستان میں متحرک  دوا سازی اور بایوٹیکنالوجی کی صنعتیں، عالمی سطح کے سائنسداں ہیں،ترقی پذیر  طبی جانچ کی صنعت اور معروف اسپتال غیرملکی مریضوں کو راغب کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہندوساتن اب دنیا کے لئے فارمیسی ہے اور امید ہے کہ یہ جلد ہی دنیا کے لئے سب سے پسندیدہ صحت خدمات اور صحت سیاحتی مرکز بن جائیگا۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستانی صحت کی دیکھ بھال کے منظرنامے میں عجیب وغریب حالات ہیں، جس کے  ایک سرے پر آرٹ، شہری اسپتال اور تحقیقی مراکز ہیں جو جدید ترین تحقیق کررہے ہیں، صحت خدمات کی صنعت کو  آگے بڑھا رہے ہیں اور دوسرے سرے پر دیہی صحت خدمات وسائل میں ضروری سدھار کی ضرورت ہے۔

سبھی کو معیاری صحت خدمات کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال اور طبی سہولیات سب کے لئے قابل رسائی اور سستی ہونی چاہئے چاہے وہ کہیں بھی رہائش پذیر ہوں۔

انہوں نے آگاہ کیا کہ ان چیلنجوں سے حکومت آسانی سے اکیلے نہیں نمٹ سکتی، اس کے لئے انہوں نے نجی اور سرکاری دونوں سیکٹروں سے ٹھوس اور جامع کوششوں کی اپیل کی۔ انہوں نے نجی سیکٹروں کے افراد بالخصوص اے اے پی آئی جیسی تنظیموں کو ملک کے ہر شہری کو معیاری حفظان صحت خدمات فراہم کرنے کی اپنی کھوج میں حکومت کے ہاتھوں کو مضبوط کرنے کیلئے کہا۔

یہ دیکھتے ہوئے کہ مضبوط پرائمری صحت خدمات نظام والے ملکوں میں بہتر صحت کے نتائج سامنے آئے ہیں، نائب صدر جمہوریہ نے ہندوستان کے پرائمری صحت خدمات نظام کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، ‘‘نجی سیکٹر کو ہر ایک ضلع میں جدیدترین پرائمری حفظان صحت سہولتوں کے قیام میں مختلف ریاستی حکومتوں کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے’’۔

یہ کہتے ہوئے کہ ہندوستان کو اپنے ڈاکٹروں اور صحت خدمات پیشہ وروں پر بہت فخر ہے، جو دنیا بھر کے ملکوں میں غیرمعمولی اور بیش قیمتی خدمات انجام دے رہے ہیں، انہوں نے ان ڈاکٹروں اور صحت خدمات معالجوں سے اپیل کی کہ وہ اپنا کچھ وقت اور توانائی ہندوستان کےحفظان صحت خدمات کو بڑھانے میں دیں۔ نائب صدر جمہوریہ نے ان سے طبی تعلیم، مشورے، باہمی تعاون سے متعلق تحقیق پر توجہ دیکر ملک میں صحت کی نگہداشت کو اپ گریڈ کرنے کیلئے انہیں  ہندوستان میں طبی پیشہ ور افراد کے ساتھ کام کرنے کیلئے کہا۔

وہ یہ بھی چاہتے تھے کہ وہ معلومات  کی تخلیق اور جدید ترین ٹیکنالوجی اور مہارت  کو ہندوستان میں منتقل کرنے میں سہولت فارہم کریں تاکہ ہم اس شعبے میں واقعی ‘آتم نربھر’’ (خود کفیل ) بن سکیں۔

غیرمتعدی امراض(این سی ڈی) یا طرز زندگی سے متعلق امراض کے بڑھتے ہوئے واقعات پر خاص طور پر ہندوستان کے نوجوانوں میں، تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جناب نائیڈو اے اے پی آئی جیسی تنظیموں سے ہندوستان میں سرکاری اور نجی سیکٹر کے ساتھ غیرمتعدی امراض کے خلاف تعاون کرنے کی اپیل کی۔

انہوں نے لوگوں، بالخصوص اسکول اور کالج کے طلباء کے درمیان سست اور کاہلی سے بھرپور طرز زندگی  اور غیرصحتمند غذا کی عادات کے منفی اثرات کے بارے میں بیداری کو بڑھاوا دینے کیلئے اجتماعی کوششوں پر زور دیا۔

نائب صدر جمہوریہ نے  ملک میں وقت پر اور اعلیٰ معیاری ایمرجنسی پہلی طبی امداد فراہم کرنے میں سرماریہ کاری کرنے کی ضرورت  اور ہر ایک شہری کو ایمرجنسی بنیادی  علاج اور کاریڈوپلمونری ریسسیٹیشن(سی پی آر) میں تربیت فراہم کرنے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔

جناب نائیڈو نے این آر آئی  طبی پیشہ وروں کو سوچھتا، صفائی ستھرائی اور تغدیہ جیسے شعبوں میں اپنی رہائش والے ملکوں کے ذریعے اپنائے جانے والے بہترین طریقہ کار کو ساجھا کرنے کیلئےکہا۔ جناب نائیڈو نے ان سے اپیل کی کہ وہ اپنے ملکوں میں یوگا کو بڑھا دیں، نہ صرف ہندوستان کے سافٹ پاور کو مستحکم کریں بلکہ عالمی سطح پر فلاح وبہبود کیلئے صحت کو بڑھاوا دیں۔

انہوں نے اے اے پی آئی جیسے اداروں سے سبھی کو سستی اور معیاری حفظان صحت خدمات کا فائدہ دستیاب کرانے کیلئے ٹیکنالوجی کی منتقلی کی رفتار کو بڑھانے میں حکومت ہند کی مدد کرنے کی اپیل کی۔

اے اے پی آئی کے صدر ڈاکٹر سریش ریڈی ، اے اے پی آئی کے منتخب صدر ڈاکٹر سدھاکر جونلگڈا، اے اے پی آئی کے اراکین  ڈاکٹر سیما اروڑہ اور ڈاکٹر سجنی شاہ کے علاوہ ڈاکٹروں اور طبی پیشہ ور افراد نے اس آن لائن پروگرام میں شرکت کی۔

 

 

 

-----------------------

 

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO:5899


(Release ID: 1659677) Visitor Counter : 138