مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
ہندوستان کی پہلی آرآر ٹی ایس ٹرین کا پہلا لُک جاری
وزیراعظم کی میک اِن انڈیا پالیسی کے عین مطابق :دُرگا شنکر مشرا
کُل گاڑیاں گجرات کے پلانٹ میں تیار کی جائیں گی
پائیدار اور توانائی کفایتی گرین ٹرین ڈیزائن
دہلی- غازی آباد- میرٹھ آر آر ٹی ایس ترجیحی کوریڈور
دہلی سےمیرٹھ تک کا سفر کا وقت ایک تہائی کم ہوجائیگا
Posted On:
25 SEP 2020 5:58PM by PIB Delhi
مکانات اور شہری اُمور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) کے سکریٹری اور قومی راجدھانی خطہ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (این سی آر ٹی سی) کے چیئرمین جناب دُرگا شنکر مشرا نے کہا کہ ہمارے وزیراعظم کے آتم نربھر بھارت تصور کے پانچ ستونوں میں سے ایک ہے بنیادی ڈھانچہ۔ اور یہ فخر کی بات ہے کہ آر آر ٹی ایس کیلئے تیز رفتار اعلیٰ فریکوئنسی والی مسافر ٹرینوں کو تیار کرنے کا عمل پوری طرح حکومت کی میک اِن انڈیا پالیسی کے تحت کیا جائیگا۔ ہندوستان کی پہلی آر آر ٹی ایس ٹرینوں کا پہلا لُک جاری کرتے ہوئے مکانات اور شہری اُمور کی وزارت کے سکریٹری نے کہا کہ ماحولیات کے موافق توانائی صلاحیت کی حامل ٹرینوں سے قومی راجدھانی خطہ (این سی آر) کے اندر اور باہر کے علاقوں میں زندگی کا معیار بہتر ہوگا۔ اقتصادی سرگرمیوں کے مواقع بڑھیں گے، ساتھ ہی ساتھ فضائی آلودگی کاربن فٹ پرنٹ، بھیڑ بھاڑ اور حادثات میں کمی آئے گی۔
اس موقع پر این سی آر ٹی سی کے منیجنگ ڈائرکٹر جناب ونئے کمار سنگھ ، این سی آر ٹی سی کے بورڈ آف ڈائرکٹرس کے تمام اراکین، مکانات اور شہری اُمور کی وزارت، این سی آر ٹی سی اور بومبارڈیئر انڈیا کے دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔
جدید ترین آر آر ٹی ایس ٹرینیں ہندوستان کی پہلی ایسی ٹرینیں ہوں گی جو 180 کلو میٹر فی گھنٹے کی ڈیزائن رفتار سے چلیں گی، ان کی باہری باڈی چمکدار، اسٹین لیس اسٹیل کی ہوگی۔ یہ ایروڈائنمک آر آر ٹی ایس ٹرینیں وزن میں بہت ہلکی اور پوری طرح ایئرکنڈیشنڈ ہوں گی۔ ہر ڈبے میں چھ آٹومیٹک پلگ اِن ٹائپ کے چوڑے دروازے ہوں گے جن میں سے تین تین دروازے دونوں طرف ہوں گے (بزنس کلاس کے ڈبوں میں دونوں طرف دو دو دروازے یعنی کُل چار دروازے ہوں گے)اس سے مسافروں کو چڑھنے ، اترنے میں آسانی ہوگی۔ ان ڈبوں میں دو گنا دو سیٹیں ہوں گی اور پاؤں پھیلانے کیلئے بھی مناسب جگہ ہوگی۔ چوڑا گلیارہ ہوگا اور اس میں کھڑے ہوکر سفر کرنے والے مسافروں کے پکڑنےکے لئے ہینڈل اور کھمبے ہوں گے تاکہ وہ آرام سے اپنا سفر کرسکیں۔اس کے علاوہ اوپر کی جانب سامان رکھنے کیلئے ریک ہوگا۔ موبائل اور لیپ ٹاپ چارج کرنے کیلئے سرکٹ ہوں گے اور دیگر سہولتوں کے ساتھ ساتھ وائی فائی کی سہولت بھی ہوگی۔ نئی دہلی میں واقع لوٹس ٹمپل اس تصور کی عمدہ مثال ہے جس کے ڈیزائن کے سبب اس میں ہوا اور روشنی کی قدرتی طور سے آمدورفت بہت اچھے سے ہوتی ہے۔ اسی کو بنیاد پر بناکر آر آر ٹی ایس ٹرینوں کے ڈبے میں روشنی اور درجہ حرارت کنٹرول نظام لگایا جائیگا تاکہ کم توانائی کی کھپت پر مسافروں کو ایک معیاری سفر کا تجربہ دلایا جاسکے۔ سبھی جدید ترین سہولتوں سے آراستہ آر آر ٹی ایس ٹرینوں میں نئے زمانے کی ٹیکنالوجی اور ہندوستان کی مالامال ثقافت کا حسین امتزاج ہوگا۔
اس پروجیکٹ کے فوائد بتلاتے ہوئے این سی آر ٹی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر جناب ونئے کمار سنگھ نے بتایا، ‘‘ہندوستان کی ان پہلی آر آر ٹی ایس ٹرینوں کا ڈیزائن نئے ہندوستان کی امیدوں اور آرزوؤں کو پورا کرنے کے تصور کے ساتھ کیا گیا ہے۔ یہ آر آر ٹی ایس ٹرینیں توانائی کی بچت کرنے والی ہوں گی اور کھڑے رہنے کے وقت 30 فیصد توانائی پیدا کریں گی۔ این سی آر ٹی سی نے مینوفیکچرر کو مکمل طویل مدتی وسیع بندوبست کا ذمہ دیا ہے تاکہ اس کی عمر کی پوری مدت میں اس کا فائدہ اٹھایا جاسکے۔ مجھے یقین ہے کہ آر ا ٓر ٹی ایس این سی آر کے باشندوں کیلئے ٹرانسپورٹ سیکٹر کیلئے سنگ میل ثابت ہوگا اور علاقے کی ہمہ جہت ترقی کا پائیدان بنے گا’’۔
اس کے پروٹوٹائپ کی پیداوار 2022 تک شروع ہوجائیگا اور وسیع آزمائشوں سے گزرنے کے بعد عوام کے استعمال کیلئے دستیاب ہوگا۔ این سی آر ٹی سی چھ چھ ڈبوں والی 30 جوڑی ٹرینوں کی خریداری کریگا اور انہیں اس پورے کوریڈور پر چلایا جائیگا اور 10 جوڑی ٹرینیں میرٹھ کے اندر مقامی آمدورفت کیلئے چلائی جائیں گی۔ دہلی-غازی آباد- میرٹھ کوریڈور آر آر ٹی ایس کے لئے ڈبوں کو تیار بمبارڈیئر کے گجرات سیولی میں واقع پلانٹ میں کیا جائیگا۔
دہلی-غازی آباد- میرٹھ آر آر ٹی ایس کوریڈور پہلے مرحلے میں بنائے جانے والے ترجیح کے حامل تین آر آر ٹی ایس کوریڈوروں میں سے ایک ہے۔ 82 کلو میٹر طویل یہ دہلی-غازی آباد-میرٹھ آرآر ٹی ایس کوریڈور ہندوستان میں بننے والا پہلا آر آر ٹی ایس کوریڈور ہوگا۔ اس کوریڈور کے چالو ہونے سے دہلی سے میرٹھ پہنچنے میں لگنے والا وقت گھٹ ایک تہائی رہ جائے گا ۔ اس سے دہلی سے میرٹھ جانے میں صرف ایک گھنٹے کا وقت لگے گا جبکہ ابھی اس میں تین چار گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ صاحب آباد سے میرٹھ کے شتابدی نگر تک کے 50 کلو میٹر طویل سیکشن کا تعمیری کام پورے زور وشور سے جاری ہے۔ اس کے ساتھ ہی چار اسٹیشنوں، غازی آباد، صاحب آباد، گلدھر اور دوہائی کا تعمیری کام بھی جاری ہے۔ اس کوریڈور کے ترجیحی سیکشن کو 2023 تک چالو کرنے کا ہدف رکھا گیا ہےاور پورا کوریڈور 2025 تک چالو ہوجائیگا۔ پہلے مرحلے کے دیگر دو آر آر ٹی ایس کوریڈور دہلی گروگرام- ایس ا ین بی اور دہلی- پانت پت ہے۔دہلی گروگرام- ایس این بی کوریڈور پر تعمیر سے قبل کی سرگرمیاں پورے زور وشور سے جاری ہیں اور اس کی ڈی پی آر کو منظوری دینے پر حکومت ہند پوری سرگرمی سے غور وخوض کررہی ہے۔دہلی- پانی پت کوریڈور کی ڈی پی آر کو منظوری دینے پر بھی متعلقہ ریاستی حکومتیں پوری سرگرمی سے غورکررہی ہیں۔
این سی آر ٹی سی کے بارے میں
این سی آر ٹی سی، حکومت ہند (50فیصد) اور ہریانہ حکومت (12.5 فیصد)، این سی ٹی دہلی (12.5فیصد)، اترپردیش (12.5فیصد) اور راجستھان (12.5فیصد ) حکومتوں کی ایک مشترکہ کمپنی ہے۔ یہ حکومت ہند کی وزارت برائے مکانات اور شہری اُمور کے تحت کام کرتی ہے اور این سی آر میں آر آر ٹی ایس کے ڈیزائن تیار کرنے،تعمیر، مالیاتی وسائل اکٹھا کرنے، آپریشن اور رکھ رکھاؤ کیلئے ذمہ دار ہے۔ این سی آر ٹی سی کو این سی آر میں ہندوستان کی پہلی آر آر ٹی ایس ٹرین کو چالو کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
مزید جانکاری کیلئے www.ncrtc.inپر جائیں۔
-----------------------
م ن۔م ع۔ ع ن
U NO:5879
(Release ID: 1659314)
Visitor Counter : 234