وزارتِ تعلیم

شکشک  پَروپہل کے تحت نصاب میں اصلاحات اورقومی نصاب فریم ورک (این سی ایف ) اوردرس وتدریس کے موضوع پر ایک قومی ویبنار

Posted On: 24 SEP 2020 6:36PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  25 ؍ستمبر 2020:نئی تعلیمی پالیسی ( این ای پی 2020) کی نمایاں خصوصیات کو اجاگر کرنے کے لئے شکشک پرو پہل کے تحت 23ستمبر 2020 کو نصاب میں اصلاحات اور قومی نصاب فریم ورک ( این سی ایف) اوردرس وتدریس کے موضوع پر ایک ویبنار کا انعقادکیا گیا تھا۔شکشک پرو8ستمبر سے 25 ستمبر 2020 تک منایا جارہا ہے تاکہ اساتذہ کی عزت افزائی کی جاسکے اور نئی تعلیمی پالیسی 2020 کو آگے بڑھایا جاسکے ۔اس سیشن کے لئے مستفدین گروپ پری اسکول اور لوور پرائمری ٹیچرس ، اسکولوں کے سربراہان ، والدین ،تمام ریاستوں/ مرکزکےزیر انتظام خطوں کےتعلیمی محکمے تھے۔

اس  سیشن میں شرکت کرنے والے ماہرین درج ذیل ہیں:

1۔ پروفیسر ہرشی کیش سیناپتی ، ڈائریکٹر این سی ای آر ٹی ۔

2۔ پروفیسر رنجنا اروڑہ ،سربراہ ،ڈپارٹمنٹ آف ٹیچر ایجوکیشن  ، این سی ای آر ٹی ( کوارڈی نیٹر )

3۔ پروفیسر انجم سیبیا  ، ڈپارٹمنٹ آفٹ ٹیچر ایجوکیشن ، این سی ای آر ٹی ۔

4۔ جناب سلواموتھو کمارن راج  کمار ، استاذ ، اندراگاندھی گورنمنٹ ہائی اسکول ، پڈوچیری اور ایک قومی  ٹیچر ایوارڈ یافتہ

          پروفیسر ہرشی کیش سیناپتی ، ڈائریکٹر این سی ای آر ٹی نے این ای پی -2020 کے نقطہ نظر کے لحا ظ سے نصاب اوردرس وتدریس میں تبدیلیوں  پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ان کی باتوں کے  نمایاں  نکات یہ ہیں:

1۔ نئی درسی کتابیں جو تیار کی جائیں گی ان میں آئینی اقدار اور خطے کی روایات کو مد نظر رکھا جائے گا ۔اس  سے ہمارے بچوںکو عالمی شہریت کے لئے تیار کرنے میں  مدد ملے گی۔

2۔ درس وتدریس کو اسسمنٹ کے ساتھ جوڑا جائے گا۔اس کی سفارش این ای پی 2020  میں  کی گئی ہے۔پالیسی میں  جامع ترقی اور طلبا کے 360 – ڈگری پروگریس اسسمنٹ کا تذکرہ کیا گیا ہے۔اس پر عمل درآمد کے لئے نئی اور اختراعی درس وتدریس کو اختیار کیا جائے گا۔

3۔ مسابقت پر مبنی درسی کتب کی ضرورت ہے تاکہ طلبا میں مسابقت اور ہنر مندیوں کو ڈیولپ کیا جاسکے ۔اس بات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے کہ ہر ایک بچہ منفرد ہے ،درسی کتابیں اسی حساب سے تیار کی جانی چاہئیں۔ ہر ایک بچے کی ہمہ جہت ترقی کو یقینی بنانے کے لئے درسی کتابوںمیں بچوں کے سماجی  اور جذباتی تصور کے ساتھ لچک  ہونی چاہئے ۔

4۔ این سی ایف  چار طرح کے بین ارتباطی نصاب تیار کرے گا ۔ ایک ایسا نصابی فریم ورک تیار کرنا ہے ، جسے آزاد مفکرین کو پیداکرنے میں  مدد ملے ۔

   جناب ایس راج کمار نے اپنے اسکول میں کی جانے والی نصابی اور تدریسی اصلاحات کا ذکر کیا۔چنداہم نکات درج ذیل ہیں:

1۔ انہوں نے اپنے تدریسی اسٹائل  میں این سی ایف  2005  کے رہنما اصو لوں  کو شامل کرنے کی کوشش کی ہے۔ اسکول لرننگ سے باہر علم کو مربوط کیا ہے۔ درسی کتابوں سے ہٹ کر بھرپور نصاب فراہم کیا ہے۔

2۔     سائنس ریسرچ پروجیکٹس-  کلاس 8 اور کلاس 9  کے طلبا کے لئے تحقیق کے طریق کار کا تعارف کرایا گیا،جس میں ایک مفروضہ وضع کیا جاتا ہے۔ ڈیٹا کی تحقیق اور تجزیہ کیاجاتا ہے اور بالآخر اس کا حل پیش کیا جاتا ہے ۔

3۔ سائنسی مزاج پیدا کرنے کے لئے ریسرچ پروجیکٹوں  شروع کئے جانے چاہئیں،جس  سے تجزیاتی ،منطقی اورتنقیدی سوچ کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔انہوں نے ایکشن طرزپر ایک سال میں  ایک ریسرچ پروجیکٹ کرنے کی سفارش کی تاکہ طلبا مسئلے کے ساتھ زندگی گزاریں اور اس کو بہتر طور پر سمجھیں۔اس سے ان کے اندر مسئلے حل کرنے کی صلاحیتیں پید ا ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر ان کے طلبا نے واٹر آڈٹ میں حصہ لیا ، انہوں نے پانی کے رساؤ  کی جانچ کی اور بیداری پیدا کی ۔اس کے بعد انہوں نے پانی رِسنے کی جگہ کو درست کردیا اوراس طرح سے  پانی کی بربادی کو کم سے کم کردیا۔

        پروفیسر انجم سیبیا نے  ہر ایک مرحلے  اور اسکولی تعلیم میں  سیکھنے کے عمل کے لحاظ سے این ای پی 2020  میں  اہم سفارشات کا تذکرہ کیا۔

*************

  م ن۔ن ا ۔رم

U- 5835



(Release ID: 1658912) Visitor Counter : 352


Read this release in: English , Hindi