امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

مہاجر مزدوروں  میں اناج اور دالوں کی مفت  تقسیم

Posted On: 23 SEP 2020 1:32PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،23ستمبر؛مہاجروں ؍ پھنسے ہوئے مہاجروں اور ان تمام لوگوں کو، جنہیں قومی خوراک سلامتی ایکٹ – 2013 (این ایف ایس اے) کے تحت شامل نہیں کیا گیا تھا اور نہ ہی  کسی دیگر ریاست کی پی ڈی ایس اسکیم کے تحت انہیں شامل کیا گیا تھا،  کیونکہ محکمے میں مہاجروں؍ پھنسے ہوئے مہاجروں کی حقیقی تعداد سے متعلق کوئی بھی ڈیٹا دستیاب نہیں تھا، ایسی صورت میں ایسے لوگوں کو مفت اناج کی سپلائی کے لئے آتم نربھر بھارت اسکیم کے تحت (اے این بی ایس)  محکمہ نے تقریبا 8 کروڑ ایسے لوگوں کا ایک موٹا تخمینہ (تقریباً 80 کروڑ این  ایف ایس اے آبادی کا 10 فیصد) اور 8 لاکھ میٹرک ٹن اناج  کی موٹے طور پر  تخصیص ( چاول، گیہوں) دو مہینوں کے لئے یعنی مئی اور جون 2020 کے لئے ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام خطوں کے لئے کی گئی تھی، تاکہ  اسکیم کے تحت زیادہ سے زیادہ مہاجر  ؍ پھنسے ہوئے مہاجر لوگوں کا احاطہ کیا جاسکے۔ اے این بی ایس کے تحت مستحق افراد کی ابتدائی  نشاندہی کے دوران  ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام خطوں نے  اجتماعی طور پر تقریبا 2.8 کروڑ مہاجر آبادی  کا اشارہ دیا تھا، جنہیں ممکنہ طور پر اس اسکیم کے تحت شامل کیا جانا تھا۔ لیکن چونکہ زیادہ تر ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام خطوں میں  مہاجروں ؍ پھنسے ہوئے مہاجروں کی نشان دہی  کرنے کے عمل میں کافی وقت لگ گیا، اس لئے حکومت نے  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے ذریعے  اناج کی تقسیم  کی مدت  میں 31 اگست 2020 تک  توسیع کردی تھی۔ اس طرح ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام خطوں کی طرف سے دستیاب  تفصیلات کے مطابق  مئی اور جون 2020  کے ہر دو  ماہ کے لئے اوسطاً تقریبا 2.67 کروڑ  افراد نے  اسکیم کے تحت  تقریبا  2.67 لاکھ میٹرک ٹن اناج حاصل کیا۔ مزید بر آں تقریبا 39101.51 میٹرک ٹن چنا اسکیم کے تحت مختص کیا گیا تھا، جس میں سے 31 اگست 2020 تک  ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام خطوں کے ذریعے مہاجروں ؍ پھنسے ہوئے مہاجروں میں 16639.73 میٹرک ٹن  تقسیم کیا گیا تھا۔

مہاجروں ؍  پھنسے ہوئے مہاجروں اور دیگر ضرورت مند افراد کی شناخت کرنے اور  اے این بی ایس کے تحت اُن میں اناج تقسیم کرنے کی ذمہ داری ریاستوں؍ مرکز کے زیر انتظام خطوں کو دی گئی تھی۔ انہیں اضلاع ؍ فیلڈ سطح کے حکام کے لئے اپنے رہنما خطوط اور  اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرس (ایس او پی) جاری کرنے کی مکمل آزادی دی گئی تھی، تاکہ وہ ایسے شخص کی نشاندہی کرسکیں جس کے پاس  مرکزی  ؍ ریاستی اسکیم کا  کوئی راشن کارڈ نہیں ہے، یا پھر وہ بحران کی وجہ سے اناج تک رسائی حاصل نہیں کرسکتا ہے۔ ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام خطوں نے سخت کوششیں کی اور  ان میں سے زیادہ تر نے اپنے ہم منصب  محنت محکموں، ضلع انتظامیہ ، سول سوسائٹی، صنعتی اداروں، غیر سرکاری تنظیموں اور دیگر فلاحی تنظیموں کے ساتھ  اشتراک عمل بھی کیا تاکہ ریاست ؍  مرکز کے زیر انتظام خطے میں کسی بھی جگہ  ،خواہ وہ لیبر کیمپ ہوں، تعمیراتی مقامات ہوں، قرنطینہ سینٹر ہوں، شیلٹر ہوم وغیرہ ہوں، وہاں پر  رہ رہے  زیادہ سے زیادہ مہاجروں ؍ پھنسے ہوئے مہاجر لوگوں کی نشان دہی کی جاسکے اور ان میں اناج تقسیم کیا جاسکے۔

صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر مملکت جناب دنوے راؤ صاحب دادا راؤ نے آج  راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع دی۔

 

***************

                                                                                                                                                 

)م ن۔   ن ا۔ ق ر)

U - 5803



(Release ID: 1658572) Visitor Counter : 92