ریلوے کی وزارت

]پی پی پی کی بھارتی ریلوے میں انفرااسٹرکچر کے فروغ کی  پہل

Posted On: 23 SEP 2020 4:17PM by PIB Delhi

یہ معلومات آج راجیہ سبھا میں ریلوے اور صنعت و تجارت کے وزیر ،جناب پیوش گوئل نے ایک تحریری سوال کے جواب  میں مہیا کی۔

ایسا اندازہ ہے کہ بھارتی ریلوے کو 2030 تک اپنے نیٹ ورک اور صلاحیت میں توسیع کرنے ،رولنگ اسٹاک  کی شمولیت اور مسافروں کو بہتر سہولیات مہیا کرانے و دیگر جدت طرازی کرنے  اور ٹرانسپورٹ میں اس کے ماڈل شیئر میں اصلاح کےلئے تقریباً 50 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی ۔جدید ٹیکنولوجی کو شامل کرنے اور سرمایہ کاری میں حائل خلا کو پُرکرنے اور کارکردگی کو بہتر کرنے کےلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) ماڈل کو چند پہل قدمیوں کےلئے استعمال کرنے کا منصوبہ ہے۔

پی پی پی کی پہلوں میں سے ایک پارٹنروں کو سرمایہ کاری کی لئے مدعو کرنا اور منتخبہ راستوں پر مسافروں کو عالمی سطح کی سہولیات مہیا کرانے کےلئے جدید مال گاڑی ڈبوں کی شمولیت ہے ۔ اس پہل کے ایک حصے کے طورپر  ،ریلوے کی وزارت نے سرمایہ کاری کےلئے درخواستیں مدعو کی ہیں اور پبلک پرائیویٹ  پارٹنرشپ (پی پی پی) کے ذریعہ منتخبہ راستوں پر مسافروں کو عالمی سطح کی سہولیات مہیا کرانے کےلئے جدید ریکس کو شامل کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی  ریلوے کی وزارت نے پی پی پی کے ذریعہ  ڈیزائن ،عمارت ،مالیت  اورآپریشن (ڈی بی ایف او)کی بنیادپر  مسافر ٹرینوں کوچلانے کےلئے  منزل کی شروعات کےلئے تقریباً 109 جوڑی (12کلسٹروں میں تقسیم کرکے)  ٹرینوں کو چلانے کےلئے یکم جولائی 2020 کو صلاحیت کی 12 درخواستیں جاری کی ہیں۔مختلف   ریاستوں میں پھیلے روٹس مکمل  بھارتی ریلوے نیٹ ورک   کا احاطہ کرتے ہیں جو ریاستوں کی سرحدوں میں گھومتے ہیں اور اس کی فہرست http://www.indianrailways.gov.in/IndicativeRoutesfor12clusters.pdf کے پبلک ڈومین پر موجود ہے۔ البتہ ،ایسے سبھی معاملوں میں ٹرین چلانے اور تحفظ فراہم رنے کی ذمہ داری بھارتی ریلوے کی ہوگی۔ اس کےعلاوہ ،یہ فیصلہ کیا جا چکا ہے کہ ٹرین چلانے کےلئے عملہ (ڈرائیور اور گارڈس )  پی پی پی موڈ کے ذریعہ بھارتی ریلوے مہیا کرائے گی۔

 

*************

( م ن۔  ام (

21-09-2020

. U. No 5799

 

 



(Release ID: 1658570) Visitor Counter : 99


Read this release in: Tamil , English , Marathi , Punjabi