زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
مویشیوں کے بھارتی تحقیقاتی ادارے ( آئی وی آر آئی ) ، آئی سی اے آر اور ہیسٹر بایو سائنسز لمیٹیڈ کے درمیان بروسیلا کی ویکسین کے لئے ٹیکنا لوجی لائسنس کا معاہدہ
یہ ویکسین بروسیلوسز کے کنٹرول کے قومی پروگرام میں زبردست مدد کرے گی
Posted On:
23 SEP 2020 3:57PM by PIB Delhi
نئی دلّی ،23 ستمبر / آئی سی اے آر – مویشیوں کے بھارتی تحقیقاتی ادارے ( آئی وی آر آئی ) کے ذریعے تیار کردہ "بروسیلا ایبوٹس ایس 19 پر ویکسین " پر ٹیکنا لوجی لائسنس معاہدے کی تقریب 22 ستمبر ، 2020 ء کو ورچوول پلیٹ فارم کے ذریعے منعقد کی گئی ۔ ٹیکنا لوجی لائسنس معاہدہ (ٹی ایل اے ) آئی سی اے آر – آئی وی آر آئی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر آر کے سنگھ ، ہیسٹر بایو سائنسز لمیٹیڈ ، احمد آباد کے سی ای او اور ایم ڈی جناب راجیو گاندھی ، ڈی بی ٹی – بایو ٹیکنا لوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کونسل ( بی آئی آر اے سی ) کی ایم ڈی محترمہ انجو بھلا ، ایگرینویٹ انڈیا لمیٹیڈ ، میسور کی سی ای او ڈاکٹر سدھا کے درمیان کیا گیا ۔ اس تقریب میں ڈی اے آر ای کے سکریٹری اور آئی سی اے آر کے ڈی جی ڈاکٹر ترلوچن مہا پاترا ، ڈی بی ٹی جت سکریٹری اور بی آئی آر اے سی کی چیئرپرسن ڈاکٹر رینو سوروپ ، اینیمل سائنس کے ڈی ڈی جی ڈاکٹر بی این ترپاٹھی اور آئی سی اے آر – آئی وی آر آئی ، ڈی بی ٹی ، بی آئی آر اے سی ، بی سی آئی ایل ، ڈی اے ایچ ڈی اور ہیسٹر بایو سائنسز لمیٹیڈ کے عہدیدار اور اہم شخصیات موجود تھیں ۔
تقریب کے دوران آئی سی اے آر کے ڈی جی ڈاکٹر ٹی مہا پاترا نے بھارت میں بروسیلا ویکسین کی اہمیت اور بیرونی ملک میں ، اِس کے امکانات کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے اِس کے اقتصادی ، سماجی اور ترقیاتی اثرات پر بھی زور دیا ۔ انہوں نے ٹیکنا لوجی دریافت کرنے والے اور اِس اہم کامیابی کے لئے ادارے کے ڈائریکٹر کو بھی مبارکباد دی ۔ یہ ٹیکنا لوجی آئی سی اے آر - آئی وی آر آئی کے سائنسداں ڈاکٹر پلّب چودھری اور اُن کی ٹیم نے تیار کی ہے ۔ ڈی بی ٹی کی سکریٹری ڈاکٹر رینو سوروپ نے بھی یہ ویکسین تیار کرنےو الے سائنسداں اور اُن کی ٹیم اور آئی سے اے آر کو مبارکباد دی اور آئی سی اے آر اور ڈی بی ٹی کے درمیان منتقلی کے لئے مزید ٹیکنا لوجی پر اشتراک کے لئے زور دیا ، جنہیں تیار کیا جا رہا ہے ۔ اس ویکسین کی بھارت میں زبردست مانگ ہے اور یہ بروسیلوسز کے قومی کنٹرول پروگرام میں زبردست مدد گار ہو گی ۔ اس ویکسین میں ڈی آئی وی اے کی صلاحیت ہے ، جس کا مطلب یہ ہے کہ قدرتی طور پر انفیکشن والے اور ویکسین استعمال کئے جانے والے مویشیوں کے درمیان فرق کر سکتی ہے ۔
بروسیلوسز پوری دنیا میں جانوروں کی بیماریوں میں سب سے اہم بیماری ہے اور ایک وباء کے طور پر پھیلتی ہے ۔ بھارت میں اِس بیماری کی وجہ سے ڈیری کی صنعت کو مویشیوں میں بانجھ پن ، حمل گرنے یا کمزور بچے ہونے کی وجہ سے زبردست اقتصادی نقصانات کا سامنا ہوتا ہے ۔ بھارت میں مویشیوں کے بچے کو ویکسین دینے کی پریکٹس ہے اور بی ایبوٹس ایس 19 اِس بیماری کو کنٹرول کرنے کے استعمال کی جاتی ہے ۔ بی ایبوٹس ایس 19 اسٹرین ایک بہت مقوی دوا ہے ، جو پوری زندگی کے لئے مدافعت پیدا کرتی ہے لیکن اِس ویکسین کی کئی خامیاں بھی ہیں اور یہ ویکسین بالغ جانوروں کے لئے درست نہیں ہے اور اگر حمل والے جانور پر استعمال کیا جائے تو اِس سے حمل گر سکتا ہے اور طبی پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں ۔
اِن خامیوں کو دور کرنے کے لئے آئی سی اے آر – آئی وی آر آئی میں ایک جدید بی ایبوٹس ایس 19 تیار کی گئی ہے ۔ اس ویکسین کو ڈی بی ٹی کے فنڈ سے چلنے والے بروسیلوسز نیٹ ورک پروگرام کے تحت تیار کیا گیا ہے ۔ ایس 19 ویکسین کو تیار کرنے کے عمل میں ایل پی ایس کے آرگینزم کے ڈھانچے کو میوٹیشن کے ذریعے تبدیل کیا گیا ہے ۔ اِس نئی تیار کردہ ویکسین کو بی ایبوٹس ایس 19 کا نام دیا گیا ہے ۔ اس ویکسین کی صلاحیت کا چھوٹے جانوروں اور بھینس کے بچوں پر بھی تجربہ کیا گیا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) (23-09-2020)
U. No. 5774
(Release ID: 1658514)
Visitor Counter : 222