صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آیوشمان بھارت –پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا کی دوسری سالگرہ پر آروگیہ منتھن کی صدارت کی
ستمبر 2018ء میں اس کے آغاز کے بعد سے 1.26 کروڑ سے زیادہ مستفیدین کا مفت علاج
12.5کروڑ سے زیادہ ای-کارڈز جاری کئے گئے
Posted On:
22 SEP 2020 10:45PM by PIB Delhi
نئی دہلی ،22ستمبر2020:
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آیوشمان بھارت-پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا(اے بی-پی ایم جے اے وائی) کی دوسری سالگرہ منانے کے لئے آروگیہ منتھن 2.0کی صدارت کی۔ اس موقع پر صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے بھی موجود تھے۔
اے بی-پی ایم جے اے وائی کو ایک تاریخی قدم قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ یہ دنیا کی سب سے بڑی عوامی صحت کی ایشورنس اسکیم ہے۔ اس میں معاشی اور سماجی اعتبار سے پسماندہ طبقوں کے53 کروڑ سے زیادہ ہندوستانیوں کو مالی جوکھم تحفظ فراہم کیاگیا ہے۔ انہیں سالانہ فی اہل کنبے کو 5 لاکھ روپے کا صحت کوور کا یقین دلایا گیا ہے۔اس میں علاج و معالجہ کے لئے 15500کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم علاج کے لئے فراہم کی گئی ہے۔اس نے صحت پر زبردست اور بے تحاشہ خرچ کی وجہ سے کروڑوں لوگوں کی زندگیاں بچائی ہیں اور ہر سال غریبی کی سطح سے نیچے زندگی بسر کرنے والے سینکڑوں کنبوں کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ان میں سے تقریباً آدھے مستفیدین میں لڑکیاں اور خواتین شامل ہیں۔اس اسکیم کے کامیاب نفاذ سے مجھے زبردست خوشی ہوتی ہے، کیونکہ یہ ان لوگوں کی مدد کرتا ہے،جو دوسرے کنارے پر بیٹھے مدد کے منتظر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان دو برسوں میں اس اسکیم کے تحت 1.26کروڑ مستفیدین کو مفت علاج فراہم کیا گیا ہے۔اب تک 23 ہزار سے زیادہ اسپتال پینل کے تحت لائے گئے ہیں اور 12.5 کروڑ سے زیادہ ای-کارڈز جاری کئے گئے ہیں۔پی ایم جے اے وائی کے تحت استعمال کی گئی کل رقم کا 57 فیصد حصہ بڑی مہلک بیماریوں ، جیسے کینسر، دل کی بیماریوں اور دیگر بیماریوں کے علاج کے لئےمختص کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ پینل والے اسپتالوں میں 45 فیصد پرائیویٹ سہولتیں ہیں، جو 52 فیصدمجموعی علاج و معالجہ فراہم کرارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم جے اے وائی نافذ کرنے والی کوئی بھی ریاست کا مجاز مریض ہندوستان میں کہیں بھی مفت علاج حاصل کرسکتا ہے اور یہ علاج وہ پینل والے کسی اسپتال سے حاصل کرسکتا ہے۔
جناب ہرش وردھن نے اُن 32 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کو مبارکباد دی کہ جو اس اسکیم کے تئیں پر عزم ہیں۔ انہوں نے آیوشمان بھارت ، پی ایم جے اے وائی اسٹارٹ اَپ گرانٹ چیلنج کے جیتنے والوں کو ایوارڈ پیش کئے، تاکہ پی ایم جے اے وائی کے نفاذ کی حوصلہ افزائی کی جاسکے۔
مرکزی وزیر صحت نے اے بی-پی ایم جے اے وائی مشترکہ سرٹیفکیٹ پروگرام کا بھی آغاز کیا۔انہوں نے کہا کہ مجھے بھروسہ ہے کہ یہ پروگرام ہنرمندی کو فروغ دے گا اور میڈیکل آڈٹ میں موجودہ شراکت داروں کی معلومات کو بڑھائے گا۔
انہوں نے اے بی-پی ایم جے اے وائی، اینٹی فراڈ فریم ورک پریکٹشنر گائیڈ بک کا بھی اجراء کیا۔ یہ ریاستوں کے لئے ایک سود مند وسیلے کے طورپر خدمات انجام دے گی۔یہ گائیڈ بک اسٹیٹ ہیلتھ ایجنسیوں کے لئے صلاحیت سازی کے واسطے ایک زبردست انسٹرومنٹ کے طورپر کام کرے گی، جس سے اے بی-پی ایم جے اے وائی کے تحت دھوکے دہی کو روکنے اور اس کا پتہ لگانے کے لئے مؤثر اقدامات کئے جاسکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس سال اس بات پر توجہ دی جائے گی کہ پی ایم جے اے وائی کے نیٹ ورک کی رسائی کو وسعت دی جائے ۔حال ہی میں نیشنل ڈیجیٹل ہیلتھ مشن شروع کیا گیا تھا، جو ضروری ڈیجیٹل صحت ایکو نظام تعمیر کرے گا، جس سے 1.3 ارب ہندوستانیوں کے لئے محفوظ بروقت معیاری اور سستی حفظان صحت کی رسائی بڑھائی جاسکے گی۔ آیوشمان بھارت ملک کے حفظان صحت کے نظام کا ایک ستون بن جائے گا۔
وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے بتایا کہ کس طرح پی ایم جے اے وائی یونیورسل ہیلتھ کوریج بامقصد ہوسکے گی۔ اپنے جاتی تجربات بیان کرتے ہوئے جناب چوبے نے کہا کہ پی ایم جے اے وائی وزیر اعظم کے سرو سنتو نرمایا ویژن کو پورا کرے گی اور سب کے لئے صحت مند زندگی کی راہ ہموار کرے گی۔
نیشنل ہیلتھ اتھارٹی کے سی ای او ڈاکٹر اندو بھوشن اور صحت کی وزارت کے علاوہ این ایچ اے کے دیگر سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔
********
م ن۔ح ا۔ن ع
(U: 5754)
(Release ID: 1658083)
Visitor Counter : 162