ریلوے کی وزارت

ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لئے سرکاری -نجی ساجھیداری کے لئے کئے گئے اقدامات

Posted On: 21 SEP 2020 5:26PM by PIB Delhi

ہندوستانی ریلویز (آئی آر)کو نجی شعبے میں دینے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔ البتہ اس شعبے کو 2030ء تک تخمیناً 50 لاکھ کروڑ روپے  کے وسیع سرمایے کی ضرورت پڑے گی، جو کہ اس کے نیٹ ورک کی توسیع اور صلاحیت سازی ، ڈبوں اور انجنوں کو شامل کرنے اور جدید کاری کے دیگر کاموں پر خرچ کئے جائیں گے۔اس کا مقصد مسافروں اورسامان ڈھونے کی بہتر خدمات کی فراہمی اور  نقل و حمل میں اس کے مثالی شیئر کو فروغ دینا ہے۔بڑی سرمایہ کاری کی فراہمی اور جدید ٹیکنالوجی ، نیز کارکردگیوں کے مابین خلیج کو دور کرنے کے لئے چند اقدامات میں سرکاری نجی ساجھیداری(پی پی پی)استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جس میں  منتخب روٹوں پر مسافر ریل گاڑیوں کو چلانے کے لئے جدید طرز کے ڈبے    بڑھاناشامل ہے اور اس کا مقصد مسافروں کو بہتر خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ البتہ ٹرین کارروائیوں کا کام اور تحفظاتی سرٹیفکیشن ان تمام صورتحال میں ہندوستانی ریلوے کے پاس ہی رہے گا۔

پی پی پی موڈ میں چلنے والی مسافرٹرین خدمات کی کارروائیوں کے باعث مسافروں کی موجودہ ٹرین خدمات  قطعی متاثر نہیں ہوں گے۔پی پی پی موڈ کے تحت چلنے والی ٹرین خدمات اضافی ریلیں  ہوں گی، جن کا مقصد عوام الناس کو ٹرین خدمات کی دستیابی میں اضافہ کرنا ہے۔ایک شفاف بولی لگانے کے عمل کے ذریعے منتخبہ آپریٹر کو اختیار ہوگا کہ وہ مسافروں سے مارکیٹ کی صورتحال اور اسے فراہم کردہ خدمات کی سطح پر مبنی جائزے کی بنیاد پر کرایہ وصول کرسکتا ہے۔

یہ معلومات آج راجیہ سبھا میں ریلوے  اور کامرس ، نیز صنعت کے وزیر جناب پیوش گوئل نے ایک سوال کے تحریر جواب میں دی۔

 

 

********

م ن۔ا ع۔ن ع

 (U: 5703)



(Release ID: 1657666) Visitor Counter : 90


Read this release in: English , Punjabi