سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
بایو ٹیک کسان پروگرام کے ذریعے نامیاتی زراعت سمیت زراعت میں بایو ٹیکنالوجی کے استعمال کی مدد کی خاطر پچھلے تین برسوں کے دوران اندازا 310 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کی گئی
بیس ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں نے بایو ٹیکنالوجی کی اپنی پالیسی تیار کی ہے
Posted On:
18 SEP 2020 5:01PM by PIB Delhi
نئی دہلی،18 ستمبر، حکومت نامیاتی زراعت سمیت زرعی بایوٹیکنالوجی میں مسابقانہ تحقیق وترقی اور مظاہرہ کرنے والی سرگرمیوں کے لیے تحقیقی اداروں، مرکزی اور ریاستی زرعی یونیورسٹیوں کی مدد کرتی ہے۔بایوٹیک- کرشی انوویشن سائنس ایپلی کیشن نیٹ ورک (بایوٹیک-کے آئی ایس اے این) پروگرام میں اختراعی نوعیت کی ٹیکنالوجیوں کو کسانوں تک پہنچانے کے لیے توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔ ان سرگرمیوں کی پورے ملک میں حمایت کی جاتی ہے جن میں آرزومند اضلاع بھی شامل ہیں۔ پچھلے تین برسوں کے دوران اندازا 310 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کی گئی۔
بیس ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں نے بایو ٹیکنالوجی کی اپنی پالیسیاں تیار کی ہیں۔ (تفصیلات جدول نمبر 1 میں دی گئی ہیں)
حکومت نے بایو ٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی بی ٹی) کے ذریعے بایو ٹیکنالوجی میں مربوط انسانی وسائل کی ترقی کے پروگرام پر عملدرآمد کیا ہے تاکہ زراعت سمیت مختلف شعبوں میں بایو ٹیکنالوجی میں تربیت یافتہ افراد فراہم کیے جاسکیں۔ ان میں کچھ اہم پروگرام اس طرح ہیں۔ پوسٹ گریجویٹ ٹیچنگ پروگرام، ڈی بی ٹی جونیئر ریسرچ فیلوشپ پروگرام، ڈی بی ریسرچ ایسوسی ایٹ شپ اور ڈی بی ٹی بایوٹینالوجی انڈسٹری ٹریننگ پروگرام (ایپرینٹس شپ) یہ پروگرام ہنرمند اور تربیت یافتہ افراد کے لیے ہیں۔ ان پروگراموں کی پورے ملک میں حمایت کی جاتی ہے۔
جدول نمبر 1
بایو ٹیکنالوجی پالیسی رکھنے والی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی تفصیل:
نمبر شمار
|
ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے کا نام
|
بایوٹیکنالوجی پالیسی / پروگرام
|
-
|
آندھراپردیش
|
بایو ٹیکنالوجی پالیسی 2015-2020
|
-
|
آسام
|
بایو ٹیکنالوجی پالیسی 2018-2022
|
-
|
بہار
|
بایو ٹیکنالوجی پالیسی
|
-
|
چنڈی گڑھ
|
بایو ٹیکنالوجی پالیسی چنڈی گڑھ
|
-
|
چھتیس گڑھ
|
بایو ٹیکنالوجی پالیسی چھتیس گڑھ
|
-
|
گوا
|
بایو ٹیکنالوجی پالیسی 2009
|
-
|
گجرات
|
بایو ٹیکنالوجی پالیسی 2016-2021
|
-
|
ہریانہ
|
بایو ٹیکنالوجی پالیسی ہریانہ 2002
|
-
|
ہماچل پردیش
|
بایو ٹیکنالوجی پالیسی 2014
|
-
|
جموں اینڈ کشمیر
|
بایو ٹیکنالوجی پالیسی 2010
|
-
|
جھارکھنڈ
|
جھارکھنڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی /بایو ٹیکنالوجی پالیسی 2012
|
-
|
کرناٹک
|
بایو ٹیکنالوجی پالیسی 2017-2022
|
-
|
مدھیہ پردیش
|
بایو ٹیکنالوجی پالیسی 2003
|
-
|
مہاراشٹر
|
بایو ٹیکنالوجی پالیسی 2001
|
-
|
اڈیشہ
|
بایو ٹیکنالوجی پالیسی 2018
|
-
|
پنجاب
|
پنجاب بایو ٹیکنالوجی پروگرامز
|
-
|
راجستھان
|
بایو ٹیکنالوجی پالیسی 2015
|
-
|
تمل ناڈو
|
تمل ناڈو بایو ٹیکنالوجی پالیسی 2014
|
-
|
تلنگانہ
|
بایو ٹیکنالوجی پالیسی 2015-2020
|
-
|
اترپردیش
|
اترپردیش میں بایو ٹیکنالوجی پالیسی 2014
|
-
|
اتراکھنڈ
|
بایو ٹیکنالوجی پالیسی 2018-2023
|
-
|
مغربی بنگال
|
بایو ٹیکنالوجی پالیسی 2013
|
سائنس اور ٹیکنالوجی، ارضیاتی علوم اور صحت نیز خاندانی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی۔
****************
م ن۔ اج ۔ ر ا
U:5617
(Release ID: 1656586)
Visitor Counter : 188