بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

جہاز رانی صنعت کی شرح ترقی

Posted On: 17 SEP 2020 6:15PM by PIB Delhi

ہندوستانی جہازی جنہیں ہندوستانی یا غیر ملکی پرچم بردار کشتیوں پر تعینات کیا گیا، ان کی کل تعداد میں اضافہ کی شرح درج ذیل ہے:

 

سال

کام پر لگائے گئے جہازیوں کی کل تعداد

ترقی کا فیصد

2017

154349

7.23

2018

208799

35.27

2019

234886

12.49

ہندوستانی پرچم بردار کشتیوں کی تعداد جو01.04.2017کو 1313 تھی وہ 01.04.2020 کو بڑھ کر 1431 ہوگئی

ہندوستانی پرچم بردار کشتیوں کا جو وزن 01.04.2017 کو 11.55 میٹرک ٹن تھا وہ بڑھ کر01.04.2020 کو12.68 میٹرک ٹن ہوگیا۔گزشتہ تین برسوں کے دوران کشتیوں کی تعداد اور ان کے کل وزن کی حالت ذیل میں پیش کی جارہی ہے:

تک

ساحلی

بیرونی

کل

کشتیوں کی تعداد

مجموعی وزن

کشتیوں کی تعداد

مجموعی وزن

کشتیوں کی تعداد

مجموعی وزن

01.04.2017

908

1.52MT

405

10.02MT

1313

11.55MT

01.04.2018

934

1.48MT

448

11.10MT

1382

12.58MT

01.04.2019

947

1.50MT

458

11.28MT

1405

12.78MT

01.04.2020

975

1.48MT

456

11.20MT

1431

12.68MT

 

عالمی جہاز رانی کی شرح ترقی کے ساتھ ساتھ  ہندوستانی شرح ترقی، جس کی تصدیق ہندوستانی  کشتیوں کے مالکوں کی تنظیموں کے ذریعہ کی گئی ہے، درج ذیل ہے:

عالمی2020-2018 کے دوران عالمی اور ہندوستانی جہاز رانی کی شرح ترقی(1000ڈی ڈبلیو ٹی میں)

ملک

یکم جنوری 2018

یکم جنوری2019

یکم جنوری 2020

 عالمی بیڑا

1833549

1881589

1961597

شرح ترقی

3.45

2.6

4.3

ہندوستانی بیڑا

18792

19175

19372

شرح ترقی

9.86

2.04

1.03

جہاز رانی کی صنعت کو زیادہ دلکش اور قابل مقابلہ بنانے کے لئے حکومت نے حالیہ برسوں میں کئی قدم اٹھائے ہیں۔ مثال کے طور پر ہندوستانی پرچم بردار کشتیوں میں استعمال ہونے والے ایندھن پر جی ایس ٹی کو 18 فیصد سے گھٹا کر5 فیصد کرنا ؛ پہلے انکار کاحق(آر او ایف آر) کے ذریعہ ہندوستانی جہاز رانی کی صنعت کو کارگو  امداد مہیا کرنا؛بھارت کے جہاز رانی کے صنعت کاروں کو بیرونی ممالک سے کشتیاں خریدنے اور  انہیں اپنی آسانی کے ملک میں اتارنے کی اجازت فراہم کرنا؛ ہندوستانی پرچم بردار کشتیوں کے ساتھ ساتھ غیرملکی پرچم بردار کشتیوں پر تعینات ہندوستانی جہازیوں کو ٹیکس میں رعایت فراہم ؛غیرممالک میں رجسٹر شدہ کشتیوں کے لئے لائسنس کی شرط کو ہٹانا تاکہ انہیں ساحلی علاقوں میں زرعی اور دیگر سامان، کھاد، ایکزم( ای ایکس آئی  ایم) سے لدی کشتیوں اور خالی ڈبے والی کشتیوں کو لانے لے جانے میں آسانی ہو۔

یہ اطلاع جہاز رانی کے وزیرمملکت( آزادانہ چارج) جناب من سکھ منڈاویہ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں  دی۔

****

 ( م ن ۔ق ت ۔رض)

U- 5599



(Release ID: 1656109) Visitor Counter : 148


Read this release in: English , Punjabi , Tamil