خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

لاک ڈاؤن کےد وران بچوں کی شادی کے معاملات  میں اضافہ

Posted On: 17 SEP 2020 3:53PM by PIB Delhi

نئی دہلی،17ستمبر  2020/ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو  (این سی آر بی) سے موصولہ اطلاع کے مطابق ، لاک ڈاؤن کے دوران بچوں کی  شادی کے   واقعات کی بڑھتی ہوئی تعداد  کی  نشاندہی کرنے کے لئے کوئی اعدادوشمار موجود  نہیں ہیں۔

حکومت نے  بچوں کی شادی کی ممانعت  پانا(پی سی ایم اے)، 2006 پر عمل درآمد کیاہے۔ حکومت اس سلسلہ میں بیداری مہم  میڈیا مہموں اور آوٹ ریچ پروگراموں کا اہتمام کرتی ہے اور  اس  عمل کے  برے اثرات کو اجاگر کرنے کے لئے  وقتاً فوقتاً   ریاستوں  /مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کو مشاورت  بھی جاری کرتی ہے۔  مزید برآں وزارت  برائے خواتین اور  بچوں کی ترقی نے    ’’ بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ‘‘ (بی بی بی پی) اسکیموں کا نفاذ کیا ہے  جس میں  صنفی مساوات سے متعلق  امور پر خواتین  نے  شعور پیداکرنا اور بچوں کی شادی کی   حوصلہ شکنی   ایک  اہم توجہ کا مرکز ہے۔   بچوں کے حقوق سے متعلق قومی کمیشن  (این سی پی سی آر) بھی   اس سلسلہ   میں وقتاً فوقتاً اسٹیک ہولڈرس کےساتھ بیداری  پروگراموں اور مشاورت   کا اہتمام  کرتا ہے۔

یہ معلومات  مرکزی وزیر  برائے خواتین اور بچوں کی ترقی  محترمہ   اسمرتی زوبین  ایرانی نے  آج راجیہ سبھا میں    ایک سوال کے  تحریری جواب میں دی۔

************

م ن۔   ش ت  ۔ ج

Uno-5565


(Release ID: 1655982) Visitor Counter : 133