خلا ء کا محکمہ
خلاء کے شعبے میں پرائیویٹ سیکٹر کی شرکت
Posted On:
17 SEP 2020 5:09PM by PIB Delhi
نئی دلّی ،17 ستمبر / حکومت نے پرائیویٹ سیکٹر کی خلاء کے سیکٹر میں شرکت کے لئے ہمت افزائی ، فروغ اور مدد کرنے کی خاطر انڈین نیشنل اسپیس پروموشن اینڈ ایتھورائزیشن سینٹر ( اِن اسپیس ) قائم کیا ہے ، جو خلاء کے محکمے کے تحت آتا ہے ۔ پرائیویٹ کمپنیاں ان اسپیس کے ذریعے اسرو کے بنیادی ڈھانچے کو بھی استعمال کر سکیں گی ۔ حکومت کے اِس فیصلے سے سائنسی برادری کے ارکان کو مطلع کر دیا گیا ہے اور سائنسی برادری نے حکومت کے اِس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے ۔
اصلاحات کے بعد خلا کے شعبے میں نیو اسپیس انڈیا لمیٹیڈ ( این ایس آئی ایل ) کے رول میں لانچ وہیکل کی تعمیر کرنا ، لانچ کرنے کی خدمات فراہم کرنا ، سیٹلائٹ تیار کرنا ، اسپیس پر مبنی خدمات فراہم کرنا اور ٹیکنا لوجی کی منتقلی وغیرہ کا کام شامل ہو گا ۔
اسرو کے ساتھ خلائی سرگرمیاں انجام دینے میں ساجھیداری کرنے والی 500 سے زیادہ کمپنیاں موجود ہیں ۔ پرائیویٹ کمپنیوں کے ذریعے ، جن وسیع شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے ، اُن میں ساز و سامان کی فراہمی ، مکینیکل فیبریکیشن ، الیکٹرانک فیبریکیشن ، سسٹم کی تیاری اور اِن سب کو مربوط کرنا وغیرہ شامل ہے ۔
شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت ( آزادانہ چارج ) ، وزیر اعظم کے دفتر ، عملے ، عوامی شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کیں ۔
خلاء میں تلاش و جستجو کی پہل میں پرائیویٹ کمپنیوں کی شرکت کے بارے میں ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ حکومت انہیں اسرو کے بنیادی ڈھانچے کو استعمال کرنے کی اجازت دے گی ، جو بھارت میں دوسری جگہ دستیاب نہیں ہیں اور سرکاری بنیادی ڈھانچے کے استعمال کے لئے مناسب چارج وصول کئے جائیں گے ، جو ضرورت کے پیش نظر مختلف ہو سکتے ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( م ن ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No. 5539
(Release ID: 1655978)
Visitor Counter : 148