وزارت سیاحت
دیکھو اپنا دیش ویبینارسیریزکے تحت وزارت سیاحت نے ‘‘پنجاب ۔ ایک تاریخی تنا نظر ’’ کے عنوان سے ویبینار کا انعقاد کیا
Posted On:
08 SEP 2020 7:20PM by PIB Delhi
نئی دہلی ،08ستمبر: دیکھو اپنادیش ویبینارسیریز کے تحت وزارت سیاحت نے ‘‘پنجاب ۔ ایک تاریخی تناظر’’ کے عنوان سے 5ستمبر، 2020کو ایک ویبینارشرکاء کے تحت تاریخی اورسیاحتی مقامات کی ریاستی حکومت کے ذریعہ سیرکرائی گئی ۔ اس میں وراثت ِ خالصہ میوزیم توجہ کا مرکزرہا، جو نایاب آثارقدیمہ کا ایک نمونہ ہے ۔ یہ انسانوں کے سب سے بڑے .نقل مکانی پردنیا کاپہلامیوزیم ہے جوتقسیم کے درد کی یاد دلاتاہے ۔ یہ پنجاب اورسکھ مذہب کی تہذیب اورروایت کے 550برسوں کی روداد بیان کرتاہے ۔ ‘دیکھ اپنا دیکھ ’ ویبینار سیریز کا ایک بھارت سریشٹھ بھارت کے پروگرام کے تحت بھارت کی مالامال تنوع کو نمایاں کرنے کی کوشش ہے ۔
ٹاون پلاننگ میں وسیع تجربے کے حامل سول انجینئرجناب ہرجپ اوجیلا، یونیورسٹی انسٹی ٹیوٹ آف ہوٹل اینڈ ٹورزم منیجمنٹ ، پنجاب یونیورسٹی کی معاون پروفیسر ڈاکٹرلپیکااورگلیانی ، اورتقسیم میوزیم /فن اور تہذیب وراثت ٹرست کی چیئرمین محترمہ کشوردیسائی اورمعاون پروفیسرجسوندرسنگھ نے اس ویبینار کو پیش کیا۔ اس میں مختلف قدیم یادگاروں ، گورودواروں ، مندروں ، آشرموں ، جھیلوں ، مقدس مذہبی مقامات اور جنگلی جانوروں کی محفوظ پناہ گاہوں کا احاطہ کیاگیا۔
جناب جسوندرسنگھ پنجاب کے معنی بتاتے ہوئے کہاکہ پانچ دریاوں کی سرزمین ہے جس میں جہلم ، چناب ، راوی ، ستلج اوربیاج دریابہتے ہیں ۔زیادہ ترسرحدی علاقہ مہاراجہ رنجیت سنگھ کے زیرتسلط تھا جو انیسویں صدی کے اوائل میں شیرپنجاب کے نام سے جانے جاتے تھے اورجس پر 1849میں ایسٹ انڈیا کمپنی نے قبضہ کرکے پنجاب کوشامل کرلیاتھا۔
ریاست پنجاب کو تین حصوں ، ماجھا، دوآبہ اور مالوہ میں تقسیم کیاگیاہے ۔ پنجاب کے بہت سے تہوارجن میں تیج ، لوہری ، بسنت پنچمی ، بیساکھی اورہولہ محلہ شامل ہیں ، کھیتی کے روایات کا آئینہ دارہیں ۔ حقیقیت یہ ہے کہ پنجاب کا روایتی رقص ،بھنگڑا ،پنجاب کے کسانوں کی روز مرہ کی زندگی کا آئینہ دارہے ۔ تاریخی طورپر پنجاب میں آریاوں ، فارسیوں ، یونانیوں ، افغانوں اورمنگولوں سمیت بہت سی نسلوں کی میزبانی کی ہے ۔بھنگڑااورگدّھاپنجاب کے مشہوررقص ہیں ۔
پنجاب کا جنوبی شہرپٹیالہ ایک جاٹ سکھ سرداربابااعلیٰ سنگھ کے تحت ایک نوابی ریاست تھی ۔ انھوں نے ایک قلعے کی بنیاد رکھی جو قلعہ مبارک یا خوش قسمتی کا محل کے نام سے مشہورہے ۔ یہاں کے سیاحتوں کے لئے دلچسپی کے مقامات میں کالی کا مندر، بارادری گارڈن ، شیش محل ، گوردوارا دکھ نوارن ، قلعہ مبارک وغیرہ شا مل ہیں ۔ پٹیالہ پگ ( شاہی پگڑی )جھوٹی اورپٹیالہ پیگ کے لئے مشہورہے ۔
سکھوں کا سب سے مقدس مقام ، گولڈن ٹیمپل پوری دنیاکے عقیدت مندوں کاایک بڑا زیارت کامقام ہے جب کہ یہ سیاحوں میں بھی انتہائی مقبول ہے ۔ امرت سروور( امرت کا تالاب) کی تعمیر 1570میں تیسرے گورو ، گورو امرداس نے شروع کی تھی جس کی تکمیل چوتھے گورو ، گورورام داس کے ذریعہ عمل میں آئی ۔ ان کے جانشین گوروارجن دیو نے ایک صوفی بزرگ میاں میر کو دعوت دیکر 1588میں بنیاد رکھ کر عمارت کی تعمیر کا کام شروع کیا۔ تین سال بعد ہرمندرصاحب یا دربارصاحب کی تکمیل ہوئی ۔ آفاقی بھائی چارے کی سکھ ازم کی بنیاد کے پیش نظرگولڈن ٹیمپل میں تمام سمتوں سے رسائی حاصل کی جاسکتی ہے ۔ اس کے علاوہ جلیان والاباغ ، پارٹیشین میوزیم ، گوبندگڑھ قلعہ اور واگہ سرحدبھی اہم سیاحتی مقام ہیں ۔
گورودوارے میں لنگر بہت مشہورہے جس میں تمام آنے والوں کو ان کے مذہب ، ذات پات ، صنف ، اقتصادی صورت حال یانسل کے امتیاز کے بغیر مفت کھانا کھلایاجاتاہے ۔اس کے علاوہ ڈھابے میں بھی کھاناکھلایاجاتاہے جو بٹرچکن ، بٹرنان ، شاہی بھرتہ ، ماں کی دال ، تندوری چکن، ساگ اورمکاکی روٹی اورلسی کے لئے بہت مشہورہیں ۔
فتح گڑھ صاحب شہربھی سکھوں کے لئے بہت اہم ہے ۔ فتح گڑھ کا مطلب ہے فتح کا شہراوریہ اس لئے مشہورہے کہ 1710میں بابابندہ سنگھ بہادر کی قیادت میں سکھو ں نے اس علاقے کوفتح کرکے مغل قلعے کو تباہ کردیاتھا۔ بابابندہ سنگھ بہادرنے شہرمیں سکھوں کی حکمرانی کا اعلان کیا اورمغل حکمرانی کو ختم کیاجس میں ناانصافی پھیلی ہوئی تھی ۔
گوروگوبند سنگھ جی کے ایک عقیدت مندٹوڈرمل نے گوروگوبندسنگھ جی کے دوچھوٹے بیٹوں ، صاحب زادہ فتح سنگھ ( جو 1699میں پیداہوئے اورپانچ سال سے کم عمرتھے ) اور صاحب زادہ زورآورسنگھ ( جو 1696میں پیداہوئے اور8سال سے کچھ زیادہ تھے ) کی آخری رسومات کاانتظام کیاجنھیں مغل حکام نے اپنا عقیدہ نہ چھوڑنے کے لئے شہید کردیاتھا۔ ایک اندازے کے مطابق ٹوڈرمل نے آخری رسومات کی ادائیگی کے لئے درکار زمین خریدنے کے لئے 78000اشرفیوں کی ادائیگی کی ۔ دیوان نے اتنی بڑی تعدادمیں اشرفیاں دے کر آخری رسومات کی ادائیگی کے لئے زمین خریدی ۔ انھوں نے تین لاشوں کی آخری رسوم انجام دیں اور ان کی استھیوں کو ایک برتن میں رکھ کر اپنی خریدی ہوئی زمین میں دبادیاتھا۔
محترمہ لیپیکاگلیانی نے وراثت خالصہ پیش کیا ۔ آنندپورصاحب نے وراثت خالصہ ، گوروگوبندسنگھ جی کے خالصہ پنت ( سکھوں کا ملک ) کے بانی کی تیسری صدی کی یاد گارمیں ہے ۔ 6500مربہ میٹرپرپھیلی وراثت خالصہ میوزیم پنجاب اورسکھ ازم دونوں کی یادگارتاریخ کو پیش کرتی ہے ۔ معروف آرکی ٹیکٹ موشے صفدی کی ڈیزائن کردہ یہ عمارت دنیا میں اپنی نوعیت کی پہلی عمارت ہے جو صرف ایک ہی برادری کی ثقافتی اورتاریخی میوزیم کے طورپر کام کررہی ہے ۔
محترمہ کشوردیسائی نے پارٹیشین میوزیم پیش کیاہے جو گولڈن ٹیمپل سے پانچ منٹ کے پیدل کے فاصلے پر واقع ہے ۔ بھارت کی تقسیم برصغیر کی تاریخ میں ایک انتہائی اہم موڑ ہے ۔ انسانی تاریخ میں یہ سب سے بڑی ہجرت ہے جس میں دوکروڑ سے زیادہ لوگ متاثرہوئے ۔ انتہائی جانی ومالی نقصان کے باوجود اس عظیم سانحے کے 70سال بعد بھی ان لاکھوں لوگوں کو یادکرنے کے لئے اب تک کوئی میوزیم یا یاد نہیں تھی ۔ پارٹیشین میوزیم یا عوامی میوزیم کا مقصد اس خلاء کو پرکرنا اور ان لوگوں کی آوازوں میں تاریخ کو دہرانا ہے جنھوں نے اس وقت کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ۔یہ میوزیم 17اگست ، 2017 کو کھولی گئی تھی ۔ 2017میں جب اس میوزیم کو کھولا گیا تو بہت سے لوگوں نے اپنی کہانیاں ، خطوط اور فن پارے وغیرہ میوزیم میں عطیہ کئے ۔
جناب ہرجاپ سنگھ اوجیلا نے پنجاب میں مختلف سرکٹوں کو فروغ دینے اور زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو راغب کرنے کے لئے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کو فروغ دینے کی اہمیت کا اجاگرکیا۔
ویبینارکا اختتام کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈائرکٹرجنرل روپندربرار نے سفرکرنے مختلف مقامات ، کھانوں ، ثقافت اور وراثت کو دیکھنے کی اہمیت پرزوردیا۔
دیکھو اپنا دیش ویبینارسیریز الیٹرانک اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کی وزارت کے نیشنل ای ۔ گورننس محکمے کی ساجھیداری میں پیش کی گئی ہے ۔ ویبینارکے سیشن اب https://www.youtube.com/channel/UCbzIbBmMvtvH7d6Zo_ZEHDAپردستیاب ہے ۔ یہ ویبینارحکومت ہند کی سیاحت کی وزارت کے تمام سوشل میڈیا ہینڈل پربھی دستیاب ہے ۔
اگلی ویبینار‘‘ ان دی فٹ اسٹیپس آف دی بدھا ’’12ستمبر ، 2020کو دن میں 11بجے منعقد ہوگی ۔
***************
( م ن ۔ ع آ)
U-5211
(Release ID: 1652618)
Visitor Counter : 198