نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر جمہوریہ نے نوجوانوں کی خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے کثیر محاذوں پر اچھی حکمت عملی والی اجتماعی کارروائی کے لیے کہا


کسی بچے کی ترقی کے لیے وافر تغذیے اور دیکھ بھال والے مثبت ماحول اہم ہے : نائب صدر جمہوریہ

بچوں کی ترقی ہمارے ترقیاتی تانے بانے کی بنیاد ہونی چاہیے : نائب صدر جمہوریہ

تغذیے کی کمی سے بچوں کی جسمانی اور ذہنی نشو نما میں رکاوٹ آتی ہے : نائب صدر جمہوریہ

بچے ہمارا مستقبل ہیں ہمیں ان کا خیال رکھنی چاہیے – نائب صدر جمہور

انہوں نے بھارت میں جواں سال بچوں کی صورتحال کے بارے میں رپورٹ جاری کی

Posted On: 04 SEP 2020 6:12PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  04  ستمبر ، 2020  / نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے میں آج آبادی کا پورا فائدہ اٹھانے کے مقصد سے بھارت کے لیے جواں سال  بچوں کی خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے کثیر محاذوں پر اچھی حکمت عملی کے ساتھ ایک اجتماعی قدم کے لیے کہا ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے بھارت میں بچوں کی صورت حال کے بارے میں رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی نشو نما  ہمارے ترقیاتی تانے بانے کی بنیاد ہونی چاہیے۔ یہ رپورٹ بھارت میں بچوں کی ابتدائی نشو نما سے متعلق چیلنجوں کے بارے میں ایک جامع رپورٹ ہے۔

یہ رپورٹ پالیسی کی وکالت کرنے والی ایک تنظیم موبائل کریچز نے تیار کی ہے جو پورے بھارت میں محروم بچوں کے لیے کام کرتی ہے۔ جناب نائیڈو نے رپورٹ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی رپورٹوں سے بچوں کی کمزوریوں اور ضرورتوں کو بہتر طریقے سے سمجھ کر  پالیسی کی تشکیل میں مدد ملتی ہے۔ انہوں نے ناشر ، ٹیلر اینڈ فرانسز گروپ کی بھی تعریف کی کہ اُس نے رپورٹ کی ڈیجیٹل کاپی ہر ایک کے لیے مفت دستیاب کی۔

بچوں کے لیے ان کی عمر کے ابتدائی دنوں میں صحت مند ، خوشیوں سے بھری ہوئی دیکھ بھال والی اور کھیل کود کی سرگرمیوں کو یقینی بنانے کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے تاکہ ان کی مجموعی طور پر نشو نما ہو ،انہوں نے کہا  کہ گھر پر وافر تغذیہ اور دیکھ بھال والا مثبت ماحول کسی بچے کی نش و نما میں ایک اہم رول ادا کرتا ہے۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ  پیدائش سے لے کر 5 سال کی عمر تک  کی مدت بہت اہم ہوتی ہے۔

جناب نائیڈو نے کہا کہ صحت مند نشو نما کے لیے بچے کی ایسے ماحول میں پرورش ہونی چاہیے جہاں اُس کی جذباتی ، سماجی ، تعلیمی اور دیگر ضرورتیں بھرپور طریقے سے پوری ہوں۔ ابتدائی برسوں میں ایک اچھی بنیاد والے تعلیم یافتہ اور صحت مند لوگ اپنے سماجوں کو مالی اور سماجی دولت کا تعاون دیتے ہیں۔

یہ اشارہ دیتے ہوئے کہ کم تغذیے سے بچوں کی جسمانی اور ذہنی نشو نما میں رکاوٹیں آتی ہیں۔ جناب نائیڈو نے کہا کہ اس سے وہ بیماری کے تئیں حساس ہو جاتے ہیں اور اسکول میں ان کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔  انہوں نے یہ بھی کہا‘‘ہمیں قومی ترقی کے اس اہم پہلو کو سمجھنے کی ضرورت ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے کہ سبھی بچوں کی زندگی صحت مند طریقے سے شروع ہو ۔ ’’

رپورٹ کے اقتباسات پڑھتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارت میں چھ سال سے کم عمر کے 15 کروڑ 90 لاکھ بچوں میں سے 21 فیصد کم تغذیے کے شکار ہیں، 36 فیصد بچوں کا وزن معیار سے کم ہے اور 38 فیصد بچوں کو پوری طرح قوت مدافعت حاصل نہیں ہو پاتی ۔ انہوں نے زور دے کر کہا  ‘‘ان اعداد و شمار سے بعد کے برسوں میں پوری صلاحیت کو استعمال کرنے کے لیے شروع کے بچپن میں محنت  و مشقت کی خاص اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں ۔ ’’

آئی سی ڈی ایس  جیسی بہت سی جامع پالیسیوں اور اہم پروگراموں کا حوالہ دیتے ہوئے اور بچوں کے حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے کنوینشن جیسے بین الاقوامی عزائم کو پورا کرنے کے لیے بھارت کی لامہالہ کوششوں کو ذکر کرتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ چیلنج اب بھی بہت بڑے ہیں اور ان سے نمٹنے کی ضرورت ہے ۔

نائب صدر جمہوریہ نے یہ اظہار خیال کرتے ہوئے کہ بچے ہمارا مستقبل ہیں کہاکہ ہمیں ان کا خیال رکھنا چاہیے  ۔ انہوں نے انتودے کی اصل جذبے کے ساتھ سب سے زیادہ پسماندہ شخص کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ جس کا خیال مہاتما گاندھی اور پنڈت دین دیال اپادھیائے نے پیش کیا تھا ۔

موبائل کریچز کی چیئر پرسن محترمہ امرتا جین، موبائل کریچز کی ساتھی بانی محترمہ دیویکا سنگھ، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر محترمہ سمترا مشرا ، ریٹائرڈ آئی ایس جناب سنجے کول ، ممبر ٹیلر اینڈ فرانسس گروپ کے پبلشنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر ششانک سنہا، ریٹرائرڈ آئی ایس  ڈاکٹر انورادھا راجیوان ، سرکردہ تکنیکی مشیر ، دا  ہندو کے سابق ایڈیٹر ان چیف جناب این رام،  ان شخصیتوں میں شامل ہیں جنہوں نے رپورٹ کا ورچوئل طریقے سے اجرا کیا۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

2020۔09۔04

U – 5100


(Release ID: 1651496) Visitor Counter : 184