وزارتِ تعلیم
نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آئی آئی ٹی دلی کی ڈائمنڈجوبلی تقریبات کا افتتاح کیا
نائب صدر جمہوریہ ہند نے جناب رمیش پورکھریال نشنک کی موجودگی میں 2030 کےلیے آئی آئی ٹی دلی کے ڈائمنڈ جوبلی لوگو اور حکمت عملی سے متعلق دستاویز جاری کیے
نائب صدر جمہوریہ نے آئی آئی ٹی اور اعلیٰ تعلیم کے اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ سماجی مسائل پر تحقیقات کریں
نائب صدر جمہوریہ نے اعلیٰ تعلیمی اداروں سے کہا ہے کہ وہ صنعت کے ساتھ گہرا رشتہ قائم کریں
Posted On:
17 AUG 2020 5:29PM by PIB Delhi
نئی دہلی،17 اگست ، 2020 / نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے ایچ آر ڈی کے مرکزی وزیر جناب رمیش پوکھریال نشنک کی موجودگی میں پیر کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے آئی آئی ٹی دلی کی ایک سال طویل ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کا افتتاح کیا۔
اس موقعے پر نائب صدر جمہوریہ ہند نے ڈائمنڈ جوبلی لوگو اور ادارے کا حکمت عملی سے متعلق دستاویز ‘‘آئی آئی ٹی دلی 2030 کے لیے خاکہ اور سمت تیار کر رہی ہے’’ کا اجرا کیا۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج زور دے کر کہا کہ آئی آئی ٹی اور دیگر اعلیٰ تعلیمی اداروں کو سماج کے لیے مفید ہونا چاہیے اور بنی نوع انسان کو درپیش ، آب و ہوا کی تبدیلی سے لے کر صحت کے معاملات تک کی مختلف پریشانیوں کا حل پیش کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی اداروں کو دنیا کے بہترین اداروں میں اُس وقت شمار کیا جائے گا جب وہ ملک کو درپیش مسائل کا دیرپا حل نکال کر اپنے آس پاس کے سماج پر اپنا مثبت اثر ڈالنا شروع کریں گے۔
تحقیق و ترقی کے پروجیکٹوں میں مزید سرمایہ کاری پر زور دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے پرائیویٹ شعبے سے کہا کہ وہ اس طرح کے پروجیکٹوں کی نشاندہی میں ماہرین تعلیم کے ساتھ اشتراک کریں اور انہیں دل کھول کر رقم فراہم کریں۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تحقیق کا رخ لوگوں کی زندگی کو آرامدہ بنانا ، ترقی میں اضافہ اور مزید مساویانہ نظم کو یقینی بنانا ہونا چاہیے۔ آئی آئی ٹی کے طلبا سے کسانوں اور دیہی بھارت کے مسائل کی طرف توجہ دینے کے لیے اپیل کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے ان سے کہا کہ وہ نہ صرف زرعی مصنوعات میں اضافے کے لیے کام کریں بلکہ وہ تغذیہ بخش اور پروٹین سے بھرپور خوراک پر خصوصی توجہ بھی دیں۔
اعلیٰ تعلیمی اداروں سے بند کمروں میں کام نہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے اور جدید ترین ٹکنالوجی تیار کرنے کے لیے صنعت کے ساتھ تال میل قائم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مختلف میدانوں کے صنعتی ماہرین کو تحقیق میں رہنمائی کرنے کے میدان میں گرو کی حیثیت سے کام کرنا چاہیے۔
نئی تعلیمی پالیسی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے جس میں بھارت کو عالمی مطالعے کے ایک مرکز کے طور پر فروغ دینے کی بات کہی گئی ہے۔ جناب نائیڈو نے اشارہ کیا کہ دنیا کے چوٹی کے 500 اداروں میں بھارت کے صرف آٹھ ادارے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کو تبدیل کرنا ہوگا اور تمام متعلقہ فریقوں یعنی حکومتوں ، یونیورسٹیوں ، ماہرین تعلیم اور پرائیویٹ شعبوں کی طرف سے مربوط اور اجتماعی کوششیں ہونی چاہیں تاکہ اعلیٰ تعلیم کے ہمارے اداروں کی تعلیم کے معیارات میں بنیادی بہتری لائی جا سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ اس۔ ت ح ۔
U – 4595
(Release ID: 1646706)
Visitor Counter : 159