نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر جمہوریہ نے مختلف بھارتی زبانوں کے تحفظ اور فروغ کے لئے کہا


نائب صدر جمہوریہ نے پرائمری کی سطح تک تعلیم کے لئے مادری زبان کو لازمی قرار دینے کے لئے کہا

انہوں نے اساتذہ اور والدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے بچوں سے  مادری زبان میں بات کریں

میڈیا کو مادری زبانون کے وسیع استعمال کو فروغ دینا چاہئے

انہوں نے جدید ضرورتوں کے لئے  بھارتی زبانوں کو فروغ دینے کی ضرورت کا اظہار کیا

انہوں نے ’’ علم کی فراہمی : مادری زبان‘‘ کے موضوع پر آن لائن  ویبینار کا افتتاح  کیا جس کا اہتمام یونیورسٹی آف حیدر آباد اور تیلگو اکیڈمی نے کیا تھا

Posted On: 29 JUL 2020 1:34PM by PIB Delhi

نئی دہلی،29؍جولائی، نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج تعلیم سے انتظامیہ تک مختلف میدانوں میں مادری زبان کا استعمال کرکے مختلف بھارتی زبانوں کو تحفظ اور فروغ دینے کے لئے کہا۔

علم کی فراہمی : مادری زبان کے موضوع پر ایک آن لائن ویبنار کا افتتاح کرتے ہوئے، جس کا انعقاد  یونیورسٹی آف حیدر آباد کے تیلگو ڈپارٹمنٹ اور  تیلگو اکیڈمی نے مل کر کیا تھا، جناب نائیڈو نے  ہر ریاستی سرکار کی طرف سے متعلقہ  سرکاری زبان کو  خصوصی طور پر آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

یہ اظہار خیال کرتے ہوئے کہ  زبان  کسی تہذیب کی شہ رگ ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ اس سے  لوگوں کی شناخت،  ثقافت  اور روایات کا اظہار ہوتا ہے۔ یہ موسیقی ، رقص ، ریت رواج، تہوار ، روایتی علم اور وراثت کو تحفظ دینے میں اہم رول ادا کرتی ہے۔

پرائمری اسکول تک مادری زبان میں تعلیم فراہم کرانے کے بارے میں انہوں نے زور دے کر کہا کہ کوئی زبان تبھی مقبولیت حاصل کرتی ہے جب اسے بڑے پیمانے پر استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ محض ہماری سوچ ہے کہ کامیابی اسی وقت حاصل ہوسکتی ہے جب تعلیم انگریزی میں حاصل کی جائے۔ تحقیق سے پتہ لگا ہے کہ جو لوگ اپنی مادری زبان میں ماہر ہوتے ہیں، وہی  دوسری زبانیں بھی سیکھ سکتے ہیں۔

مثال کے طور پر انہوں نے کہا کہ 2017 تک کے   نوبیل انعام یافتگان  ( نوبیل امن انعام جیتنے والوں کو چھوڑ کر )  وہ شخصیتیں ہیں، جنہوں نے اپنی مادری زبان میں تعلیم مکمل کی۔

اسی طرح دیگر ملکوں کے سروے نے بھی عالمگیریت پر بڑا اثر ڈالا ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ جن قوموں نے مادری زبان کو اہمیت دی وہ آج سرفہرست 50  قوموں میں شامل ہیں۔

جناب نائیڈو نے کہا کہ سوچنا بھی ٹھیک نہیں ہے کہ اگر کوئی انگریزی میں مہارت کا حامل ہے تو وہ جدید تحقیق کرسکتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اختراع سے متعلق عالمی انڈیکس میں 40 سے 50  سرفہرست ملکوں میں سے تقریبا 90 فیصد  وہ ممالک ہیں جن میں تعلیم ان کی مادری زبانوں میں دی گئی۔

اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ بہت سی  غیر ملکی  اہم  شخصیتیں ، انگریزی جاننے کے باوجود  بھارتی سرکردہ شخصیتوں کے ساتھ بات  چیت کے دوران  اپنی مادری زبان کا استعمال کرتی ہیں۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ وہ ایسا کرکے عزت نفس  کا پیغام دیتی ہیں۔

جدید ضرورتوں  کو پورا کرنے کے لئے  مادری زبانوں کو فروغ دینے کی ضرورت کا اظہار کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ پیچیدہ سائنسی اور تکنیکی اصطلاحوں کو بھارتی زبانوں میں آسان بنانا چاہئے۔

مختلف بھارتی زبانوں سے متعلق تحقیق کو مستحکم بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے محققین کو  مشورہ دیا کہ وہ  ایسے الفاظ تلاش کریں جو  متروک ہوتے  جارہے ہیں اور انہیں اپنی  روز مرہ کی گفتگو ، مضامین  اور  نصابی کتابوں میں فروغ دیں تاکہ ختم ہوتی ہوئی زبانوں کو جلا دی جاسکے۔

اساتذہ اور والدین سے یہ اپیل کرتے ہوئے کہ وہ اپنے بچوں کی اس بات کے لئے حوصلہ افزائی کریں کہ وہ اپنے گھروں اور دیگر جگہوں پر مادری زبان میں بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سبھی تعلیمی ، سماجی اور اقتصادی اور دیگر سرگرمیوں کے لئے اصول ہونا چاہئے۔

جناب نائیڈو نے میڈیا سے بھی کہا کہ وہ مادری زبانوں کو وسیع پیمانے پر فروغ دے۔

یونیورسٹی آف حیدر آباد کے وائس چانسلر جناب پی اپا راؤ ، ڈی آر ڈی او کے چیئر مین ڈاکٹر ستیش ریڈی ، یو نیورسٹی آف  حیدر آباد کے تیلگو ڈپارٹمنٹ کی  ہیڈ پروفیسر ارونا کماری ، شانتا بائیو ٹیک کے چیئر مین جناب کے ایل ورا پرساد ریڈی،  تیلگو اکیڈمی کے ڈائریکٹر جناب اے ستیہ نارائن ریڈی اور  تلنگانہ ریاستی سرکاری   زبان سے متعلق کمیشن  کے چیئر مین  جناب  دیولا پلی پربھاکر راؤ  بھی  اس آن لائن ویبنار میں شرکت کرنے والی شخصیتوں میں شامل تھے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(م ن-   اس- ق ر)

(29-07-2020)

U-4211



(Release ID: 1642018) Visitor Counter : 232