سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مقناطیسی معدنیات میں چھپی ہوئی معلومات موسمیاتی تبدیلیوں کی پیشگوئی تیز اور زیادہ درست طریقے سے کرسکتی ہے


مقناطیسی معدنیات کے مطالعے نے پورے برصغیر کی چار علاقائی ماحولیاتی خصوصیات اور ایک مقامی ماحولیاتی واقعے کا خلاصہ کیا

Posted On: 15 JUL 2020 6:08PM by PIB Delhi

ماضی میں موسمیاتی تبدیلی کے سراغ فوسل مائیکرو آرگینزم برف اور آئیسو ٹاپ میں پھنسی گیسوں میں پائے جاتے ہیں، لیکن لیباریٹری  کی ٹیکنکس بوجھل، مہنگی اور وقت لینے والی ہے۔ہندوستانی سائنسدانوں نے اپنی مقناطیسی معدنیات کا استعمال کرکے ایک ایسی تکنیک تیار کی ہے، جوتیز اور زیادہ باصلاحیت ہے۔

حکومت ہند کے محکمہ برائے سائنس اور ٹیکنالوجی کے ایک خود مختار ادارے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف جیو میگنیٹزم (آئی آئی جی)کے سائنسدانوں نے مقناطیسی معدنیات کے ہارنیس کے لئے برصغیر کے پیلیو مونسونل پیٹرن کا اندازہ کرکے موسمیاتی تبدیلی کا پتہ لگایا ہے۔یہ ایک ایسا تکنیک ہے، جو موجودہ طریقوں سے زیادہ تیز ،مؤثر اور زیادہ درست ہے۔مقناطیسی معدنیاتی مطالعہ چوطرفہ کیمیکل اور طبعی طریقہ کار میں تبدیلی کے لئے زیادہ حساس ہے، جس کے نتیجے میں ارتکاز، اناج کے حجم اور معدنیات میں تبدیلی واقع ہوتی ہے۔

سیج جرنل میں شائع مطالعے میں جناب پروین گاؤلی اور محققین کی ان کی ٹیم نے ہندوستان کے مختلف ماحولیات اورآب و ہوا کی تبدیلی کے علاقوں سے تلچھٹ کے نمونوں کو اکٹھا کیا۔ انہوں نے ان نمونوں کا ماحولیات اور آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق مطالعہ کیا، تاکہ مقناطیسی معدنیات میں چھپی جانکاری کو حاصل کیا جاسکے ۔ ان جانکاریوں میں مقناطیسی حساسیت، اِنسٹیریٹکس ریمنٹ میگنیٹائزیشن حسٹیریسس لوپ اور گیوری درجہ حرارت وغیرہ شامل ہے۔

آب وہوا سے متعلق مطالعات کو مولیکیوئلز،سالمات برف میں پھنسی گیسوں، آئیسو ٹاپ اور کئی دیگر کی مدد سے کیاجاتا ہے۔ حالانکہ انہیں اصل اشیاء سے الگ کرنے میں کافی وقت لگتا ہے اور کافی محنت کرنی پڑتی ہے۔اس طرح لیباریٹری تکنیک بوجھل سے بوجھل ہوجاتی ہے۔اس کے علاوہ مختلف پیرامیٹرس کو پورا کرنے لئے ضروری اشیاء کافی زیادہ ہوتی ہے۔اس کے لئے آلات اور  متعلقہ اشیاءبہت مہنگی ہوتی ہے۔ ہندوستانی مانسون اور اس کی تبدیلی کا مطالعہ مختلف بر اعظمی (ٹریرنگز، پیلیوسیلس، ایسپلیوتھیمس، فلووی اولاکسٹرن سیڈیمنٹ، پِٹ ڈپازٹ، مائیکرو فوسل، میگنیٹک منرلز وغیرہ ) اورسمندری (فورامنی فرس، آئیسو ٹاپ، مقدار، تلچھٹ کی نامیاتی مواد وغیرہ)کے ذریعے کیا گیا ہے۔آئی آئی جی کے سائنسدانوں نے ہندوستان کے پیلومونوسونل پیٹرن میں اپنے مطالعے کے لئے مقناطیسی معدنیات کی خصوصیا ت میں بدلاؤ کا استعمال کیا گیا،جو ہمارے ملک میں اپنائی گئی ایک نئی تکنیک ہے۔

ان تبدیلیوں کے مطالعے سے ماضی کی جغرافیائی کیمیکل نظام اُجاگر ہوتا ہے، جو فوری آب وہوا کی تبدیلی کے پیٹرن کو جانچنے میں مدد کرتا ہے۔مقناطیسی معدنیات جغرافیائی اور کیمیکل ماحولات کے تئیں حساس ہوتے ہیں، جس میں وہ پیوست ہوتے ہیں۔ یہ باہری ماحولیات ان مقناطیسی معدنیات کی قدرتی و فطری تشکیل میں بدلاؤ کرتے ہیں، جو انہیں ایک مقناطیسی مرحلے سے دوسرے میں بدلتے ہیں۔اس عمل میں مقناطیسی معدنیات معلومات بھی بدلتی ہے،مثال کے طور پر میگنیٹائٹ سے ہیمیٹائٹ اور ہیمیٹائٹ سے میگنیٹائٹ وغیرہ۔اس کے علاوہ کچھ انٹرمیڈیٹ مراحل بھی ہیں، جو ان مقناطیسی مراحل کے وقت سخت ماحولیات کے حالات کے لئے محققین کا ذہن راغب کرتے ہیں۔

عام طورپر اصل چٹّانوں سے تلچھٹ نکالی جاتی ہے، ان میں مقناطیسی معدنیات نہیں ہوتے ہیں، جو ان چٹانوں کی کل مقدار یا وزن نے ایک فیصد سے زیادہ ہوتے ہیں۔ تلچھٹ میں مقناطیسی معدنیات کا ارتکاز بہت کم ہوتا ہے۔حالانکہ یہ ماحولیات کا مطالعہ کرنے کے لئے کافی ہے۔کیونکہ یہ معدنیات اپنے وقت میں چلن میں رہنے والے ماحولیات اور آب و ہوا کی صورتحال کی حقیقی فطرت کو ظاہر کرتے ہیں۔لیباریٹری میں جب آلات قائم ہوجاتے ہیں(دیگر آلات کے مقابلے میں یہ کافی سستے ہوتے ہیں) تو معمولی رکھ رکھاؤ خرچ ک ساتھ اسے کئی برسوں تک چلایاجاسکتا ہے۔ ساتھ ہی اس میں وقت بھی بہت کم لگتا ہے۔کچھ 100نمونوں میں سے ایک مقناطیسی پیرامیٹرکو ایک ہی دن میں جانچا پرکھا جاسکتا ہے۔ان سبھی اسباب نے مقناطیسی معدنیات کی مدد سے آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق مطالعہ کرنے کے لئے آئی آئی جی میں دلچسپی پیدا کی ہے۔

مقناطیسی معدنیات کے مطالعے نے پورے ہندوستانی برصغیر کی چار علاقائی ماحولیاتی خصوصیات اور ایک مقامی ماحولیاتی واقعے کا خلاصہ کیا ہے۔ ہندوستان کے مغربی علاقے میں 60-25 کے اے (ہزار برس)کے درمیان زیادہ  مانسونی بارش ہمالیہ میں29اور 18 کے اے کے درمیان گلیشیئر کے پگھلنے کے مطابق دکھائی گئی ہے۔ بعد میں ہمالیہ میں مانسون کے کمزور پڑنے کا اندازہ لگایاگیا تھا اور 20 سے 15 کے اے کے درمیان بحیرہ عرب کے پہاڑی علاقوں میں امید کے مطابق سردی عام تھی،جس کے سبب 20 کے اے سے شروع ہونے والے لوئس ڈپازٹ شروع ہوا تھا۔ہندوستان کے مغربی اور مشرقی علاقے میں مانسون کی شدت 13 اور 10 کے اے کے درمیان بحیرہ اور خلیج بنگال کے اندرونی علاقوں میں اہم اثرات کے ساتھ موجود ہے۔اسی طرح چار اور2.5 کے اے کے درمیان ہولوسن کی خشکی اور کمزور مانسون برصغیر میں عام ہونے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ینگر ڈرائز کولنگ کی مقامی خصوصیت ہمالیہ کے اُوپری حصوں تک ہی محدود ہے۔

ماحولیات میں تیزی سے بدلاؤ ہورہا ہے اور اس سے فطری، قدرتی اور انسانی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔یہ مطالعہ آب و ہوا کی تبدیلی کا تیزی سے اور درست پیشگوئی کرنے میں مدد کرے گا۔

ماحولیات میں تبدیلی کی پیشگوئی بے حد درست ہونی چاہئے اور یہ بھی ہوسکتا ہے، جب ہم وقت سے بہت پیچھے جائیں گے۔اس طرح تلچھٹ کی مدد سے مقناطیسی معدنیاتی ماحول اور آب و ہواکی تبدیلی کے حالات کے بارے میں  آئی آئی جی کا حالیہ مطالعہ مختلف ڈومین کو تیزی سے اور اعلیٰ سطح کی درستگی کے ساتھ اسکرین کرنے میں مدد کرے گا۔

 


Description: http://pibphoto.nic.in/documents/rlink/2020/jul/i202071502.gif

ہمالیائی علاقے میں دیکھے جانے والی آب و ہوا کی تبدیلی سےمانسونی اتار چڑھاؤ اور درج حرارت کی تبدیلی(عارضی تبدیلیوں کی تصویر کشی نہیں کی گئی ہے)

Description: http://pibphoto.nic.in/documents/rlink/2020/jul/i202071503.gif

 

ہولوسن ماحولیات میں اتارچڑھاؤ اہم ہے۔(عارضی تبدیلیوں کی تصویر کشی پیمانے پر نہیں)

Description: http://pibphoto.nic.in/documents/rlink/2020/jul/i202071504.gif

جنوبی ہندوستان میں ماحولیات اور درج حرارت میں تبدیلی اعلیٰ ترین اور کم ترین اور گرم اور ٹھنڈے(عارضی تبدیلیوں کی تصویر کشی پیمانے پر نہیں) کے درمیان متبادل طریقے سے دیکھا جاتا ہے

Description: http://pibphoto.nic.in/documents/rlink/2020/jul/i202071505.gif

بحرہند اور آس پاس کے علاقے میں ماحولیاتی تبدیلی سے برصغیر کی ماحولیات پر اثر پڑتا ہے۔(عارضی تبدیلیوں کی تصویر کشی پیمانے پر نہیں)

 

(اشاعتی لنک:

https://journals.sagepub.com/doi/pdf/10.1177/2158244018822246.

مزید جانکاری کے لئے رابطہ کریں:جناب پروین گاؤلی

(pravin@iigs.iigm.res.in)

 

*****

 

م ن۔م ع۔ ن ع

U NO: 3928



(Release ID: 1639082) Visitor Counter : 129


Read this release in: English , Hindi , Tamil