ریلوے کی وزارت

انتخاب کا عمل مکمل ہوتے ہی نجی آپریٹروں کے ذریعہ 151 ٹرینوں کو چلانے کی تجویز



یہ 151 ٹرینیں موجودہ ٹرینوں کے علاوہ ہوں گی

یہ مجوزہ ٹرینیں اُن روٹوں پر چلائی جائیں گی ، جہاں موجودہ گنجائش سے کہیں زیادہ ٹرینوں کی مانگ ہے

ریلوے کی وزارت نے 109 اوریجن ڈیسٹی نیشن (اوڈی ) روٹ جوڑوں پر مسافرٹرینیں چلانے کے لئے نجی شراکت داروں سے ریکویسٹ فار کوالی فکیشن ( آر ایف کیو) مدعو کی ہے

اس پروجیکٹ میں تقریباََ 30 ہزار کروڑ روپے کی نجی سرمایہ کاری ہوگی

اس اقدام کا مقصد جدید ٹکنالوجی سے لیس رولنگ اسٹاک متعارف کرانا ہے ،جس کی وجہ سے رکھ رکھاؤ ، ٹرانزٹ ٹائم میں کمی آئے گی، روزگار کے مواقع بڑھیں گے ،سیفٹی کی صورتحال بہتر بنے گی اور مسافروں کو عالمی معیار کا سفری احساس ہوگا

ان ٹرینوں کے ڈرائیور اور گارڈ ریلوے کے اہلکار ہوں گے ، ٹرینوں کا سیفٹی کلئیرنس ریلویز کےذریعہ ہی دیا جائے گا

Posted On: 08 JUL 2020 10:17PM by PIB Delhi

نئی  دہلی09 جولائی 2020 ۔ریلوے کی وزارت نے 151  جدید قسم کی ٹرینوں  ( ریکس ) کے توسط سے 109  جوڑے  اویجن ڈیسٹی نیشن   ( اوڈی )  روٹوں پر  نجی شرکا کے ذریعہ  مسافر ٹرین خدمات  شروع کرنے  کے  لئے ریکویسٹ  فار کوالی فکیشن  ( آر ایف ٹی ) مدعو کی ہے۔

          انتخاب کا عمل  مکمل ہونے کے بعد نجی آپریٹروں  کے ذریعہ  151  ریل گاڑیاں چلائی جائیں گی، جو موجودہ  ریل گاڑیوں  کے علاوہ  ہوں گی۔

          یہ ریل گاڑیاں  ان روٹوں  پر چلائی جائیں گی ، جہاں فی الحال موجودہ گنجائش سے کہیں زیادہ ہے ۔

          ان ٹرینوں کے ڈرائیور  اور گارڈ  ریلوے کے اہلکار ہوں گے ۔ ان ٹرینوں کو سیفٹی کئیرنس  ریلویز کےذریعہ ہی دیا جائے گا۔

          پورے  انڈین ریلوے نیٹ ورک    کے  12 کلسٹروں    میں  109 اوڈی پئیرس  بنائے گئے ہیں۔ ہرٹرین میں  کم از کم 16  ڈبے ہوں گے ۔

          اس پروجیکٹ  میں  تقریباََ  30  ہزار کروڑروپے کی  نجی شعبے کی سرمایہ کاری  ہوگی۔ انڈین ریلویز کے نیٹ ورک میں مسافر ریل گاڑیاں  چلانے کے لئے  نجی سرمایہ کاری سے متعلق  یہ پہلا اقدام ہے ۔

           زیادہ تر ٹرینیں  ہندوستان میں  ( میک ان انڈیا ) بنائی جائیں  گی۔ نجی کمپنیاں  ان  ریل گاڑیوں کے لئے  رقم دستیاب کرانے ،خریدنے  ،چلانے اور ان کا رکھ رکھاؤ کرنے کے لئے ذمہ دار ہوں گی۔

          یہ ریل گاڑیاں اس طرح سے ڈیزائن کی جائیں گی کہ ان کی زیادہ  سے زیادہ رفتار 160  کلومیٹر فی گھنٹہ ہو۔سفر میں  لگنے والے وقت میں  قابل ذکر کمی آئے گی۔ ان ٹرینوں کے ذریعہ  لیا جانے والا وقت متعلقہ   روٹوں  پر چلنے والی  انڈین ریلویز کی  ٹرینوں  کے برابر  ہوگا یا پھر یہ ریل گاڑیاں   اس روٹ پر چلنے والی ٹرینوں سے زیادہ تیز چلیں گی۔

          اس اقدام کا مقصد  جدیدٹکنالوجی سے لیس  رولنگ اسٹاک  متعارف کرانا ہے ،جس سے رکھ رکھاؤ  پر آنے والی لاگت اور  سفر میں لگنے والے وقت میں کمی آئے گی، روزگار کے مواقع بڑھیں گے ،سیفٹی کی صورتحال بہتر ہوگی ، مسافروں کو  عالمی معیار کے  سفر کا  احساس ہوگا اور  مسافروں  کے نقل وحمل کے شعبے میں  مانگ اور سپلائی  کے  درمیان  کمی پوری گی ۔

          پرائیویٹ کمپنیاں  انڈین ریلویز کو طے شدہ  ہالنگ چارج  ،  کھپت کے حساب سے بجلی چارج اور شفاف  بڈنگ   پروسس  کے ذریعہ طے شدہ   مجموعی  محصول  کا ایک حصہ ادا کریں گی۔

          انڈین ریلویز نیٹ ورک تقریباََ 68 ہزار روٹ کلومیٹر ہے۔ سال 19-2018  میں ریزرو پسنجر  وولیوم   کل اوریجنیٹنگ نن –سب اربن پسنجر ( 3.65  بلین ) کا 16فیصد ( 0.59 بلین ) تھا۔ تقریباََ  8.85  کروڑایسے ویٹ لسٹیڈ  مسافر تھے ،جنہیں سیٹ  دستیاب نہیں کرائی جاسکی تھی۔  

          یہ ٹرین خدمات انڈین ریلوے نیٹ ورک پر دستیاب کرائی جائیں گی ، جہاں فی الحال مسافر اور مال بردار ریل  گاڑیاں  ایک ہی پٹری پرچلتی ہیں۔

          ا س پروجیکٹ کو اپنے ہاتھ میں لینے کے لئے نجی کمپنیوں کا انتخاب دو مرحلہ جاتی مسابقتی بڈنگ  کے ذریعہ  کیا جائے گا، جو کہ ریکویسٹ فار کوالی فکیشن  ( آر ایف کیو) اور ریکویسٹ فار پروپوزل  ( آر ایف پی ) پر مشتمل ہوگا۔آر ایف کیو  پروسس پر ی کوالی فکیشن اور بڈرس  کی شارٹ لسٹنگ  کے لئے ہوگا، جو کہ ان کی مالی صلاحیتوں  پر مبنی ہوگا۔ انہیں  پروجیکٹ کو ہاتھ میں لینے کے لئے آر ایف پی  کے  مرحلے میں  مجموعی محصول     کے حصے کی پیش کش  کرنے کی ضرورت ہوگی۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

م ن ۔م م۔ رم

09-07-2020

U-3796


(Release ID: 1637516) Visitor Counter : 204