پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

دہلی میں ویسٹ ٹو اینرجی پلانٹ کے بارے میں انڈین آئل، این ٹی پی سی لمیٹڈ ا ور ایس ڈی ایم سی کے مابین مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے


اس پروجیکٹ سے آتم نربھر بھارت کے لیے ایک ماحول دوست اور توانائی کی صلاحیت والے مستقبل میں مدد ملے گی: ڈاکٹر دھرمیندر پردھان

Posted On: 30 JUN 2020 6:19PM by PIB Delhi

نئی دہلی،30 جون،         اوکھلا میں ویسٹ ٹو اینرجی پلانٹ کے بارےمیں انڈین آئل ، این ٹی پی سی لمیٹڈ اور جنوبی دلّی میونسپل کارپوریشن (ایس ڈی ایم سی)کے مابین ایک سمجھوتے پر دستخط کیے گئے۔ اس تقریب میں پیٹرولیم اور قدرتی گیس نیز فولاد کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان، بجلی اور نئی نیز قابل  تجدید توانائی مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب آر کے سنگھ اور  دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر جناب انل بیجل نے شرکت کی۔ پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے سکریٹری جناب ترن کپور، انڈین آئل کے چیئرمین جناب راجیو سنگھ، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے سینئر اہلکار ایس ڈی ایم سی، این ٹی پی سی لمیٹڈ اور انڈین آئل کے اہلکار بھی موجود تھے۔مفاہمت نامے کے تحت انڈین آئل، ایس ڈی ایم سی اور این ٹی پی سی مل کر دہلی میں گیس بنانے کی ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے اوکھلا لینڈ فل سائٹ میں ویسٹ ٹو اینرجی پلانٹ کو ترقی دینے کے لیے ایک ساتھ شامل ہوں گے۔ یہ پلانٹ سالانہ ریفیوز ڈرائیوڈ فیول(آر ڈی ایف) کے 17500 ٹن کو پروسیس کرے گا۔ یہ آر ڈی ایف میونسپل کچرے سے حاصل کیا جائے گا اور اس کے ذریعے سائن گیس تیار کی جائے گی جوبعد میں بجلی میں تبدیل کردی جائے گی۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب پردھان نے کہا کہ میونسپل ٹھوس کچرہ (ایم ایس ڈبلیو) دہلی میں ایک بڑا مسئلہ ہے اور یہ توانائی پلانٹ اس مسئلے کے حل کا راستہ ہموار کرے گا۔ انھوں نے اس سنگ میل پروجیکٹ کے لیے ایک ساتھ آنے پر انڈین آئل، ایس ڈی ایم سی اور این ٹی پی سی کو مبارک باد دی۔  انھوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ کے ذریعے آتم نربھر بھارت کا ایک زیادہ ماحول دوست اور زیادہ کفایتی توانائی کامستقبل تیار کرنے میں مدد ملے گی جس کا وژن بھارت کے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پیش کیا ہے۔ جناب پردھان نے کہا کہ  ایس اے ٹی اے ٹی اسکیم کے تحت گارنٹی فراہم کرنے کا ایک طریقہ موجود ہے جو کمپریسڈ بایو گیس پیدا کرنے والے پلانٹوں کے لیے ہے۔ انھوں نے کہا کہ  یہ پروجیکٹ کامیاب ہوجائے گا کیونکہ اس کی گارنٹی دو مہارتن کمپنیوں نے دی ہے۔ انھوں نے دوسری جگہوں پر اسی طرح کے آزمائشی پروجیکٹوں کو  تیزی سے توسیع دینے اور قیام کے لیے کہا۔ انھوں نے کہا کہ کچرے سے پیدا کی جانے والی گیس سے پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات پر انحصار کم کرنے میں مدد ملے گی اور اس طرح قیمتی زر مبادلہ بچایا جاسکے گا۔جناب پردھان نے آئی او سی ایل اور این ٹی پی سی پر زور دیاکہ وہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے کے ساتھ شامل ہوکر ہائیڈروجن فیول ٹیکنالوجی تیار کریں۔ انھوں نے کہاکہ بھارت میں توانائی کی بہت زیادہ مانگ ہے  اور ہائیڈروجن ٹیکنالوجی کی ترقی ملک میں تجارتی پیمانے پر کی جاسکتی ہے۔

جناب آر کے سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی، امت شاہ یکجائی کی بات کرتے ہیں  اور یہ  عوام کے اچھے کاز کے لیے دونوں وزارتوں کے ایک ساتھ آنے کی اچھی مثال ہے۔ٹھوس میونسپل کچرے کا مسئلہ پورے ملک میں پایا جاتا ہے اور خاص طور پر دوسرے اور تیسرے درجے کے شہروں میں۔ کچرے کے بڑے بڑے ڈھیر نہ صرف صحت  اور ماحولیات کے لیے نقصان دہ ہیں بلکہ دیکھنے میں بھی برےلگتے ہیں۔ ا نھوں نے کہا کہ وزارت نے اس طرح کے پلانٹوں کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا  ہے خواہ گیس کی پیداوار پر کتنی ہی لاگت آئے۔ انھوں نے کہاکہ دہلی پلانٹ میں جو ٹیکنالوجی استعمال کی جارہی ہے اس کا نتیجہ نہ صرف یہ کہ زہلی گیس کے کم اخراج کی شکل میں ظاہر ہوگا بلکہ اس سے تلچھٹ کو بھی استعمال کیا جاسکے گا۔

جناب انل بیجل نے کہا کہ ٹھوس کچرےکا بندوبست قومی راجدھانی کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ ایک طرف تو یہ کہ کئی دہائیوں سے کچرے کے بڑے بڑے ڈھیر لگے ہوئے ہیں  دوسری طرف موجودہ کچرے کو رکھنے کے لیے کافی جگہ بھی موجود نہیں ہے۔اس وقت شہر کے پاس کچرےکے صرف آدھے حصے کو پروسیس کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس طرح کے پلانٹوں کے شروع کیے جانے سے نہ صرف یہ کہ ٹھوس کچرے سے نمٹنے کا ایک صاف ستھرا اور ماحول دوست راستہ فراہم ہوگا بلکہ اس سے گیس اور کھاد بھی پیدا ہوں گے۔

****************

م ن۔ اج ۔ ر ا

U:3623

 



(Release ID: 1635612) Visitor Counter : 129


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil