سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
علاج میں استعمال کے لئے انٹارکٹک بیکٹیریا سے گولڈ نینو پارٹیکلز کا ماحول کا موافق سینتھسس
ان جی این پیز کو خصوصاً کینسر ، وائرل امراض ، ذیابیطس کے علاج کے لئے اور کولسٹرول کی سطح کم کرنے والی ادویات میں ایک مرکب معالجی اجنٹ کی کلینکل جانچ کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے
Posted On:
29 JUN 2020 12:47PM by PIB Delhi
۔از محمد فیاض انور
نئی دہلی، 29 جون 2020، نیشنل سینٹر فار پولر اینڈ اوشین ریسرچ (این سی پی اور آر ) اور گوا یونیورسٹی نے ایک غیر زہریلے، کم قیمت والے اور ماحول موافق طریقے سے سائکرو ٹالیرینٹ انٹارکٹک بیکٹیریا کا استعمال کرتے ہوئے گولڈ نینو پارٹیکلز کو سینتھے سائز کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ایک مطالعہ کے ذریعہ این سی پی او آر اور گوا یونیورسٹی ثابت کیا ہے کہ 20۔30 ۔ این ایم ۔ سائز کے دائرے کی شکل کے جی این پیز کو ایک کنٹرولڈ ماحول میں سینتھے سائز کیا جاسکتا ہے۔ ان جی این پیز کو خصوصی طور پر کینسر ، وائرل امراض ، ذیابیطس کی ادویات میں اور کالسٹرول کم کرنے والی ادویات میں ایک کمپوزٹ ٹھیراپیوٹک ایجنٹ کلینکل ٹرائل کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔
این سی پی اور آر۔ گوا یونیورسٹی کے مطالعے سے ایک سلفیٹ کم کرنے والے بیکٹیریا (ایس آر بی) پر جی این پیز کے جینو ٹوکسک اثر کا پتہ چلتا ہے ۔ جی این پیز بیکٹریل سیل کے ڈی این اے کی جینیاتی معلومات کو نقصان پہنچاکر ایس آر بی اور اس کے سلفائڈ پروڈکشن کے اضافے کو روکنے کی کافی اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ظاہر کرتے ہیں۔ جینو ٹاکسی سٹی ایک کیمیکل ایجنٹ کی ایسی خاصیت بیان کرتی ہے جو ڈی این اے کی جینیاتی معلومات کو نقصان پہچانے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اس طرح کینسر کی وجہ بننے والے سیل میں تغیر پیدا کردیتی ہیں۔
نینو پارٹیکلز (این پیز ) میں بایو میڈیکل ، آٹیکل اور الیکٹرانکس ریسرچ کے میدانوں میں ممکنہ ایپلی کیشنز کی وسیع اقسام ہوتی ہیں۔ بایو میڈیکل ایپلی کیشن کے لئے میٹلک این پیز کا موثر طریقے سے استعمال کیا گیا ہے اور ان میں جی این پی بایو میڈیکل ریسرچ میں موثر پائے گئے ہیں۔
جی این پیز کو الیکٹرانک صنعت میں بھی مفید پایا گیا ہے ۔ سائنس دانوں نے غیر مستحکم آرگینک کمپاؤنڈ کو ہوا میں چھوڑکر اور آرگینک مالی کیول کے ساتھ جی این پیز کو جوڑکر کمرے کے درجہ حرارت کے محرک کے طور پر ایک پورس میگنیز آکسائڈ میں جی این پیز کو شامل کرکے ایک ٹرانزسٹر تیار کیا ہے جو کہ این و ایم ایف ای ٹی (نینو پارٹیکل آرگینک میموری فیلڈ ۔ ایفیکٹ ٹرانسسٹر )کے طور پر پر معروف ہے ۔ این او ایم ایف ای ٹی انسانی سائنیپس کی خصوصیت جسے پلاسٹی سٹی کیا نیورون سے نیورون تک جانے والے سگنل کی رفتار اور طاقت کی اقسام کہا جاتا ہے۔
این سی پی او آر اور گوا یونیورسٹی نے سائیکرو ٹالیرینٹ انٹارکٹک بیکٹیریا کا استعمال کرتے ہوئے جی پی این پیز کے گولڈ آئن کو کم کرنے کے لئے ماحولیاتی اعتبار سے قابل قبول گرین کیمسٹری طریقے اختیار کئے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے استحکام لانے والے یا کمی کرنے والے ایجنٹوں کے طور پر سینتھیٹکس کیمیکل ایڈیٹیوز استعمال نہیں کئے ہیں۔ سائیکرو ٹالیرینٹ انٹارکٹک بیکٹیریا کے استعمال سے بکھرا ؤ کی اچھی صلاحیت کے ساتھ گولڈ نینو پارٹیکلز (جی این پیز) میں گولڈ آئن میں تبدیل کرنے کے لئے ہلکے رد عمل جیسے خصوصی فائدوں کا بھی پتہ چلا ہے۔
این سی پی او آر کے انوائرنمنٹ امپیکٹ اسسیمنٹ سیل کے ڈاکٹر کیرتی رنجن داس کی قیادت میں کام کرنے والی ریسرچ ٹیمیں این سی پی او آر کے سینئر سائنٹسٹ ڈاکٹر انوپ کمار تیواری ، گوا یونیورسٹی کے بایو ٹکنالوجی کے محکمے کی پروفیسر کویتا کیرکر شامل ہیں۔ ان کا ریسرچ پیپر حال ہی میں جرنل آف پری پیریٹیو بایو کیمسٹری اینڈ بایو ٹکنالوجی میں شائع ہوا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔ ا گ۔ن ا۔
(29-06-2020)
U-3585
(Release ID: 1635279)
Visitor Counter : 214