سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

کاربن کے اخراج میں اضافہ سے چنئی میں بہت زیادہ بارش ہونے کا اندیشہ

Posted On: 27 JUN 2020 6:45PM by PIB Delhi

از جیوتی سنگھ

 آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق خطرات کے سبب ہندوستان میں دوسری سب سے زیادہ شرح اموات ہے۔ مستقبل میں بھی اس صورت حال سے، خاص طور پر جو چنئی سمیت ساحلی علاقوں میں رہتے ہیں کے لئے، بہتر ہونے کے زیادہ امکانات نہیں ہیں۔ چنئی کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) کے محققین کے ذریعے کیا گیا ایک ماڈلنگ مطالعہ مستقبل میں پریشان کن ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق منظرناموں کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ کاربن کے اخراج میں یہ اضافہ چنئی علاقے کے لئے بہت زیادہ بارش کے لئے سازگار امکانات کو جنم دے رہا ہے۔ ماڈلنگ مطالعات کے نتائج میں بتایا گیا ہے کہ موجودہ سطحوں کے مقابلے میں مستقبل میں کسی زیادہ بارش والے دن میں چنئی کے لئے ممکنہ بارش میں 17.37 فیصد کا اضافہ ہوسکتا ہے۔ یہ اندازے سال 2075 کے لئے ظاہر کئے گئے ہیں۔ چنئی ہندوستان کے ان شہروں میں سے ایک ہے جہاں فی کس گرین ہاؤس گیس (سی ایچ جی) اخراج اعلیٰ ترین زمرے میں آتا ہے۔

آئی آئی ٹی، مدراس کے لیڈ ریسرچر پروفیسر سی بالاجی نے کہا کہ بڑھی ہوئی شدت اور بارش کے ایسے واقعات سے جغرافیائی پھیلاؤ سے زبردست سیلاب آسکتا ہے، جس کے مستقبل میں زیادہ دنوں تک جاری رہنے کا اندازہ ہے، جس سے خطرہ پیدا ہوسکتا ہے اور مقامی برادریوں کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ پیدا ہوسکتا ہے۔ اس ریسرچ میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ بارش کی مقدار میں ڈرامائی طریقے سے 183.5 فیصد، 233.9 فیصد اور 70.8 فیصد کا اضافہ ہونے کا اندیشہ ہے۔ یہ فیصد 2015 میں چنئی کی بارش کے لئے بالترتیب 2، 3 اور 4 دسمبر کے لئے موجودہ صورت حال کے مقابلے میں مستقبل میں بارش میں یومیہ اضافے کی نمائندگی کرتا ہے۔ مذکورہ بارشوں کے علاوہ انتہائی درجے کی بارش والے علاقے کی جغرافیائی سرحد  کے بدتر ہوجانے کا اندیشہ ہے، کیونکہ بارش ہونے کی مدت طویل ہوجائے گی۔ جنوبی ہند کی ریاستوں میں بھاری بارش ہونے کے واقعات بڑھ رہے ہیں، جس سے وہاں خوفناک سیلاب آنے لگا ہے۔

یہ مطالعہ محض ایک واقعہ پر غور کرتا ہے لہٰذا اس کے نتائج زیادہ بارش اور سیلاب آنے کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔ ڈاکٹر بالاجی نے کہا کہ ’’بہتر نتائج تک پہنچنے کے لئے ماقبل مانسون اور مابعد مانسون جیسے مختلف موسموں کے دوران متعدد معاملات کا مطالعہ کئے جانے کی ضرورت ہے، تاکہ سبھی حصص داروں کے لئے ماحولیاتی تبدیلی سے انتہائی شدید بارش کے واقعات کا سائنسی طریقے سے قابل اعتبار مقداری صورت حال (کوانٹیٹیو رسپانسیز) دستیاب کرایا جاسکے۔‘‘ موسمیات کے علاوہ سمندر بھی ان انتہائی شدید نوعیت کی بارش کے واقعات میں ایک اہم کردار نبھاتا ہے۔ ان اجتماعی عوامل کے مطالعہ سے اور زیادہ درست نتائج برآمد ہوں گے۔

یہ ریسرچ ایس پی ایل آئی سی ای – ماحولیاتی تبدیلی پروگرام  کے تحت حکومت ہند کے سائنس و ٹیکنالوجی محکمہ کے ذریعے امداد یافتہ ’ساحلی بنیادی ڈھانچہ اور ایڈاپٹیشن اسٹریٹجی پر ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات‘ پروجیکٹ کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا ہے۔ مطالعہ کے اندازوں کے لئے ویدر ریسرچ اینڈ فورکاسٹنگ (ڈبلیو آر ایف) ماڈل کا استعمال کیا گیا۔

ڈاکٹر پی جیوتش کمار اور ڈاکٹر پی وی کرن وہ دیگر ریسرچر (محققین) ہیں جو اس مطالعہ سے وابستہ تھے۔ ریسرچ کے نتائج ’کرنٹ سائنس‘ میں شائع کئے جاچکے ہیں۔

******

 

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 3574

28.06.2020


(Release ID: 1634914) Visitor Counter : 216


Read this release in: English , Hindi , Tamil