سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سندھو ندی پتھری جیومیٹری سے اس کی قدیم تاریخ کا  انکشاف ہوتا ہے

Posted On: 25 JUN 2020 2:09PM by PIB Delhi

نئی دہلی،25 جون،         بھارت سرکارکی سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت سے وابستہ ایک خودمختار ادارے واڈیا انسٹی ٹیوٹ آف ہمالین جیولوجی (ڈبلیو آئی ایچ جی) دہرہ دون کے تحقیق کاروں نے  لداخ ہمالیہ میں ندی میں  پتھروں سے بنی ریت اور پتھروں کی اوورلیپنگ سے حاصل شدہ اعداد وشمار کی مدد سے  سندھو ندی کی قدیم جغرافیائی تاریخ کا  پتا لگایا ہے۔

انھوں نےاس مدت کے دوران مطالعہ کیا جس میں  زمین میں ندی کے تلچھٹ کی شکل میں گاد جمع ہونے اور اس کے کٹاؤ کی وجہ سے زمین کی اونچائی میں تبدیلی آئی۔

ندی کی ہموار تہیں جو پہاڑ کی چوٹیوں پر موجود ہوتی ہیں اور نشو ونما پاتی ہیں ، ماضی، حال اور مستقبل کا انسانی معاشروں سے رشتہ برقرار رکھنے میں مددگار ہوتی ہیں۔ یہ ہموار تہیں وادی کی طبق بندی کا حصہ ہوتی ہیں جن کا ہمالیائی علاقوں میں  وسیع پیمانے پر جائزہ لیا گیا ہے۔ سائنسداں اب بھی اس بات پر بحث کر رہے ہیں کہ آیا وقفے وقفے سے رونما ہونے والے آب وہوا کے ادوار سے جن میں اضافہ شدہ بارش اور برف کے پگھلنے کا عمل شامل ہوتا ہے، دریا کی طبق بندی کو بڑھاوا ملتا ہے یا یہ سوکھے کے عمل کے دوران ہوتا ہے۔

تحقیق کاروں نے سندھو ندی ، لداخ، ہمالیہ میں تلچھٹ کی شکل میں گاد جمع ہونے، اس کے کٹاؤ کی مدت کے دوران چاروں حصوں (ارضیاتی ٹائم اسکیل کے موجودہ اور تین حالیہ ادوار کا جائزہ لیا)۔

جیو مور فولوجی نامی رسالے میں شائع شدہ ایک جائزے میں بتایا گیا ہے کہ سندھو ندی میں طبق بندی اس  وقت ہوئی جب  ایم  آئی ایس کی (میرین آئیسوکوپ مرحلے) سمندری آکسیجن آئیسوکوپ مرحلے، زمین کی آب وہوا کی تاریخ میں ایک کے بعد ایک گرم اور ٹھنڈے ادوار ہیں۔ آکسیجن آئیسوکوپ سے جو اعداد شمار حاصل ہوئے ہیں ان سےگہرے سمندر سے اہم نمونوں سے اخذ کی جانے والی معلومات سے درجہ حرارت میں تبدیلی کا اظہار ہوتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1KBC1.jpg

****************

م ن۔ اج ۔ ر ا

U:3532



(Release ID: 1634855) Visitor Counter : 136