پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
کمپریسڈ بایو گیس پلانٹوں کو رقموں کی فراہمی کے معاملے کوقرضے حاصل کرنے والے ترجیحی سیکٹر کے تحت لایا جائے گا: جناب دھرمیندر پردھان
جناب پردھان نے تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ کے ساتھ تمل ناڈو میں نامکّل کے مقام پر سی بی جی پلانٹ کا اور سی بی جی ایندھن اسٹیشنوں کا افتتاح کیا
اس اقدام سے تمل ناڈو میں قدرتی وسائل سے ماحول دوست گیس ایندھن فراہم کرنے میں مدد ملے گی
Posted On:
23 JUN 2020 1:26PM by PIB Delhi
نئی دہلی،23 جون، حکومت کمپریسڈ بایو گیس کو قرضے حاصل کرنے والے ترجیحی سیکٹر کے تحت لانے کے عمل میں مصروف ہے۔ تمل ناڈو میں نامکّل کے مقام پر سی بی جی پلانٹ اور ریاست کے مختلف مقامات پر سی بی جی ایندھن اسٹیشنوں کے آن لائن افتتاح کے موقع پر اظہار خیال کرتےہوئے پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور فولاد کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے کہا کہ اس سے سی بی جی پلانٹوں کو رقمیں فراہم کرنے میں آسانی ہوجائے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ سی بی جی پلانٹ لگانے کے لیے مرکزی مالی امداد یا سبسڈی کو 2020-21 تک توسیع دے دی گئی ہے تاکہ نئے پروجیکٹوں کو فروغ دیا جاسکے۔ جناب پردھان نے بتایا کہ سی بی جی پروجیکٹ قابل عمل ہیں اور ان سے نئے صنعت کاروں کے لیے پرکشش منافع حاصل ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا ‘‘ایم ایس ایم ای کے لیے ایک نئے پیکیج سے بھی پورے بھارت میں سی بی جی پلانٹوں کو مالی مدد دی جاسکے گی۔ ہم سی بی جی پروجیکٹوں کے لیے عالمی فنڈ کے امکانات بھی تلاش کر رہے ہیں’’۔
سی بی جی کے بارے میں ‘ایس اےٹی اے ٹی’(سسٹین ایبل الٹرنیٹیو ٹو ورڈس ایفورڈیبل ٹرانسپورٹیشن) اسکیم یکم اکتوبر 2018 کو شروع کی گئی تھی جس میں 2023 تک پانچ ہزار پلانٹوں سے 15 ایم ایم ٹی کمپریسڈ بایو گیس کی پیداوار کا نشانہ مقررکیا گیا تھا۔ بھارت سرکار نے ایس اے ٹی اےٹی کی اسکیم کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔ ان پروجیکٹوں کو قابل بھروسہ بنانے کی خاطر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے سی بی جی کی طویل مدتی قیمت مقرر کیے جانے کی پیشکش کی ہے اور انھوں نے سی بی جی کے بارےمیں طویل مدتی سمجھوتوں پر عمل درآمد سے اتفاق کیا ہے۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ بایو کھاد جو کہ سی بی جی پلانٹوں سے حاصل ہونے والی ایک اہم اضافی شئے ہے اسے بھی 1985 کے فرٹیلائزر کنٹرول آرڈر میں شامل کرنے کا عمل جاری ہے۔اس سے پورے ملک میں اس کی مارکٹ تک رسائی آسان ہوجائے گی اور نامیاتی کھیتی باڑی کا موقع فراہم ہوگا۔ چوں کہ امید ہے کہ پانچ ہزار سی بی جی پلانٹ تقریباً 50 ایم ایم ٹی بایو کھاد تیار کرسکیں گے۔
موجودہ کچرے اور بایو ماس ذرائع سے تمل ناڈو میں سی بی جی امکانات کے بارے میں جناب پردھان نے کہا کہ تقریباً 2.4 ایم ایم ٹی پی اے کے استعمال سے پوری ریاست میں تقریباً 600 پلانٹ قائم کیے جاسکیں گے جس سے تقریباً 21000 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری ہوسکے گی اور قریب قریب 10000 روزگار کے براہ راست مواقع پیدا ہوسکیں گے۔ نامکّل میں 15 ٹی پی ڈی صلاحیت کے آئی او ٹی بایو گیس پلانٹ کے بارے میں جس کا آج افتتاح کیا گیا ہے وزیر موصوف نے بتایا کہ اس پلانٹ سے حاصل ہونے والے سی بی جی سے سالم – نامکّل علاقے روزانہ 1000 سے زیادہ موٹرگاڑیوں کو ایندھن فراہم کیا جاسکے گا۔ بایو گیس پلانٹ ماحول دوست متبادل ایندھن کے طور پر دو صنعتوں کو بھی ایندھن فراہم کرے گا۔ ایس اے ٹی اے ٹی اسکیم کے تحت آئی او ٹی بایو گیس نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ تھوڑی / پوری بایو گیس پیداوار کو کمپریسڈ بایو گیس (سی بی جی) کی پیداوار کے لیے استعمال کرے گی۔ آئی او ٹی بایو گیس سے حاصل ہونے والی کمپریسڈ بایو گیس کو خردہ مراکز(آر او ایس) اور انسٹی ٹیوشنل بزنس (آئی بی) کے ذریعے فروخت کیا جائے گا۔ یہ پہلاموقع ہے کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیاں قدرتی گیس کے کسی متبادل کو فروخت کر رہی ہیں۔ آنے والے برسوں میں یہ تعداد بڑھتی جائے گی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ ہم ایک ایسی سہولت کا افتتاح کر رہے ہیں جس سے تمل ناڈو میں قدرتی ذرائع سے ماحول دوست گیس پر مبنی ایندھن فراہم ہوسکے گا۔ کیونکہ باقاعدہ سی این جی ایندھن اسٹیشن ریاست میں اب بھی فراہم نہیں ہیں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت کے تیل اور گیس کے سیکٹر میں زبردست امکانات پائے جاتے ہیں اور حالیہ ماضی میں جو پروجیکٹ شروع کیے گئے ہیں اس سے مستقبل میں بھارت کی توانائی کی سکیورٹی کو یقینی بنانے میں مددملےگی۔ بایو گیس کی پیداوار میں رفتہ رفتہ اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ مزید لوگ بایو گیس کی پیداوار کے لیے بایو گیس پلانٹ لگا رہے ہیں۔ بایو گیس ایک قابل تجدید اور صاف ستھرا توانائی کا ذریعہ ہے۔ اس طرح حاصل ہونے والی گیس کثافت نہیں پھیلاتی اور اس سے زہریلی گیسوں کا اخراج کم ہوجاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ‘‘کمپریسڈ بایو گیس یا سی بی جی، ایتھانول، ٹو جی ایتھانول اور بایو ڈیزل سمیت مختلف شکلوں میں متبادل توانائی پیدا کرنے کے لیے بایو ایندھنوں کے پوری طرح استعمال کے ذریعے ہمارے وزیر اعظم کا وژن پورا کرنے میں مدد ملے گی اور وہ وژن یہ ہے کہ ملک میں دیرپا توانائی کے مستقبل کو یقینی بناکر تیل کی درآمدات پر انحصار کو کم کیا جائے’’۔
جناب پردھان نے کہا کہ بھارت سرکار سی بی جی سمیت بایو ایندھنوں کو فروغ دے رہی ہے تاکہ ماحول دوست ایندھن کی پیداوار میں اضافہ کیا جائے ، درآمدات پر انحصار کم کیا جائے اور روزگار کے مواقع خاص طور پر نیم شہری اور دیہی علاقوں میں بڑھائے جائیں اور کثافت کو کم کیا جائے۔ سی بی جی کے استعمال سے 2015 کے پیرس سمجھوتے کے تحت آب وہوا کی تبدیلی کے مقاصد حاصل کرنے میں مددملے گی۔ یہ سوچھ بھارت، آتم نربھر بھارت اور میک ان انڈیا جیسی بھارت سرکار کی اسکیموں کے بھی مطابق ہوگا۔
تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ تھیرو ایڈاپاڈی کے پلانی سوامی نے اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ریاست صاف ستھری توانائی کے اقدامات کی حمایت کرتی ہے۔ انھوں نے بہت کم وقت میں سی بی جی پلانٹ چالو کرنے میں مددکے لیے جناب پردھان کا شکریہ بھی ادا کیا۔
افتتاحی تقریب میں تمل ناڈو کے وزرا، سکریٹری، پیٹرولیم اور قدرتی گیس، انڈین آئل کے چیئرمین اور تمل ناڈو حکومت کے سینئر افسران، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت اور او ایم سیز سینئر اہلکاروں نے بھی شرکت کی۔
****************
م ن۔ اج ۔ ر ا
U:3455
(Release ID: 1633839)
Visitor Counter : 181