سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

21 جون ، 2020 ء کو سورج گرہن میں آگ کے دائرے کا نظارہ


" اس کو براہ راست دیکھنے سے آنکھوں اور بصارت کو نقصان پہنچ سکتا ہے ۔ ایسے وقت میں سورج کو دیکھنے کے لئے خاص چشمے بنائے گئے ہیں ۔ یہ چشمے نظارے کے لئے محفوظ ہیں "

Posted On: 20 JUN 2020 11:25AM by PIB Delhi

 

تحریر :  ٹی وی وینکا ٹیشورن

          سالانہ سورج گرہن  کا ایک کم یاب نظارہ ، جسے   رِنگ آف فائر یا آگ کا دائرہ  کہا جا سکتا ہے  ، اس اتوار کو   نظر آئے گا ۔  اِس سال کا  پہلا سورج گرہن    گرمی کے ایسے  دن آ رہا ہے ، جو  شمالی   نصف کرہ  کا سب سے طویل دن ہے ۔  انوپ گڑھ  ، سورت گڑھ ، سرسہ  ، جکھال  ، کروکشیتر  ، یمنا نگر  ، دہرہ دون ، تاپوون  اور جوشی مَٹھ  کے علاقوں میں  رہنے  والے لوگ   ، اِس سالانہ  سورج گرہن   کا نظارہ کر سکیں  گے ، جب کہ ہندوستان کے باقی علاقوں میں  رہنے والے لوگ جزوی گرہن کا ہی نظارہ کر سکیں گے ۔  

جب چاند  ، سورج اور زمین کے بیچ  آ جاتا ہے تو   اُس کی پرچھائی  زمین کی سطح پر پہنچتی ہے ۔  اس گرہن میں سورج   مختصر وقت  کے لئے چاند کے  پیچھے  پوری طرح چھپ جاتا ہے  ۔ ایسے علاقے   ، جہاں پوری طرح اندھیرا  ہوتا ہے ، وہاں چاند  کی روشنی کے ساتھ  مکمل سورج گرہن  دیکھا جا سکتا ہے ۔ ایسے علاقے  ، جہاں   چاند   کے ذریعے  سورج   مکمل ڈھکا ہوا نظر نہیں آتا  ، وہاں جزوی گرہن  دیکھا جا سکتا ہے ۔  سورج کے تمام گرہن  میں  ، جب   سورج  ، چاند اور زمین  پوری طرح ایک ہی قطار میں نہیں ہوتے ، اُس وقت آپ صرف جزوی  گرہن ہی  دیکھ سکتے ہیں ۔ البتہ  ، جب یہ تینوں  سیارے  بالکل سیدھ میں آ جاتے ہیں  تو ہمیں  مکمل سورج گرہن  کا نظارہ  ملتا ہے ۔

سالانہ سورج گرہن  مکمل سورج گرہن  کا ایک خاص  معاملہ ہے  ۔ مکمل سورج گرہن کی طرح  چاند   سورج کے  سامنے ہوتا  ہے ۔ البتہ ، اُس دن  چاند کا  سائز  سورج سے کچھ چھوٹا نظر آتا ہے ۔ اس لئے چاند  ، سورج کے بیچ  کے حصے کو ہی  ڈھانک لیتا ہے اور اس کے چاروں طرف کا دائرہ   ایک آگ کے  دائرے  یا  رِنگ آف فائر کی طرح نظر آتا ہے ۔ پونے کے  علم الفلکیات کے انٹر یونیورسٹی سینٹر  کے  سمیر دُھردے  نے یہ بھی وضاحت کی ہے کہ ایسا نظارہ بہت کم وقت کے  لئے ہوتا ہے ۔

گرہن کے وقت زمین اور چاند  کے درمیان فاصلہ  گرہن کی قسم  کا تعین  کرتا ہے ۔ چاند کے     مدار  میں بضوی شکل میں گھومنے کی وجہ سے  زمین اور چاند کے درمیان  فاصلہ  مسلسل  تبدیل ہوتا رہتا ہے ۔ اس کا مطلب ہے کہ ایسا  وقت  بھی آتا ہے کہ جب چاند  زمین سے زیادہ قریب ہوتا ہے اور اُس وقت یہ آسمان میں زیادہ بڑا نظر آتا ہے اور ایسے وقت میں جب اِس کا فاصلہ زیادہ ہوتا ہے تو چاند آسمان  میں چھوٹا نظر آتا ہے ۔  اتفاق یہ ہے کہ  21 جون ، 2020 ء کو ہونے والے گرہن کے دوران  چاند  کا سائز  سورج سے ایک فی صد کم نظر آئے گا ۔ 

سورج گرہن  کے شروع میں چاند  ایسا نظر آتا ہے ، جیسے کسی نے  سیب کا ایک حصہ کاٹ لیا ہو  ۔ سورج کا  ایک چھوٹا حصہ چاند  سے  چھپ جاتا ہے  ۔ اس کے بعد  چاند کی ڈسک   بڑی ہوتی جاتی اور سورج کا  بڑا حصہ چھپنے لگتا ہے ۔  سالانہ  سورج گرہن کے دوران  چاند   کی پرچھائی زمین پر دیکھی جا سکتی ہے اور لوگ   سورج  پر چھاتے ہوئے  چاند کو دیکھ سکتے ہیں ۔ یہاں تک کہ وہ سورج کے  بیچ میں پہنچ جاتا ہے ۔ چونکہ چاند سورج کو پوری طرح نہیں  ڈھک سکتا ، اِس لئے چاند کے ارد گرد  سورج کی روشنی کا ایک چمک  دار چھلہ نظر آتا  ہے ۔ اس وجہ سے  ہی اِس طرح کے سورج کرہن کو رِنگ آف فائر کا نام دیا گیا ہے ۔

اگر ہم  بھارت میں یہ موقع  کھو دیتے ہیں تو ہمیں اس طرح اگلے سورج گرہن کے لئے  تقریباً 28 مہینے انتظار  کرنا ہو گا ۔ اگلا سورج گرہن، جو  جزوی سورج گرہن  ہوگا ، بھارت میں 25 اکتوبر ، 2022 ء کو نظر آئے گا ۔  بھارت کی  علم الفلکیات کی سوسائٹی کے پبلک آؤٹ ریچ اور ایجوکیشن کمیٹی  کے چیئرپرسن  انیکیت سولے  نے کہا ہے کہ یہ سورج گرہن  بھارت کے مغربی حصوں میں نظر آئے گا ۔

سورج بہت زیادہ چمک دار ہوتا ہے  اور اس کو براہ راست دیکھنے سے آنکھوں اور بصارت کو سخت نقصان  پہنچ سکتا ہے ۔ اس لئے سورج کو دیکھنے کے لئے خاص قسم کے چشمے بنائے گئے ہیں ۔ یہ چشمے   محفوظ نظارے  کے لئے سورج کی روشنی  کو  فلٹر کرتے ہیں ۔ عام طور پر  علم الفلکیات کی بھارتی سوسائٹی  کی پبلک آؤٹ ریچ اور ایجوکیشن کمیٹی اور علم الفلکیات کے دیگر ادارے / پیلینی ٹیرئمس اور   سائنس  کو فروغ دینے والی  دیگر ایجنسیاں سورج گرہن کو دیکھنے  کے لئے  محفوظ  بندوبست کرتے ہیں ۔  البتہ اِس مرتبہ  لاک ڈاؤن کی وجہ  سے ہم  سورج کے فلٹر  دستیاب نہیں کرا سکتے ۔ نہرو پلینی ٹیرئمس  ممبئی کے ڈائریکٹر اروند پرنجپائی نے کہا ہے کہ  ہم لوگوں  کو سختی  سے یہ مشورہ دیتے ہیں کہ وہ عالمی  وباء کی صورتِ حال کے پیشِ نظر گرہن  کو دیکھنے کے لئے بڑی تعداد میں یکجا نہ ہوں  ۔

انیکیت سولے  نے  ، اِن افواہوں کو  مسترد کرتے ہوئے  کہ یہ سورج گرہن   کورونا وائرس کو ختم کر دے گا ، کہا ہے کہ یہ سورج گرہن  ، اُس وقت ہوتا ہے ، جب چاند  ایک مختصر وقت کے لئے سورج کے سامنے آ جاتا ہے   ۔ زمین سے دیکھے جانے والا گرہن عام طور پر  سال میں  2 سے 5 مرتبہ  نظر آتا   ہے ۔ البتہ یہ گرہن زمین پر  مائکرو آرگینزم  پر کوئی اثر نہیں کرتا ۔ اسی طرح گرہن کے دوران کھانے یا باہر نکلنے سے بھی کوئی خطرہ نہیں ہوتا ۔  گرہن کے دوران سورج سے   کسی بھی قسم کی   پُر اسرار شعائیں  نہیں نکلتیں ۔ 

گرہن دیکھنے کے لئے  ہدایت :

          گرہن دیکھنے کے لئے  دھوپ کا چشمہ  یا  ایکسرے کی شیٹ  یا  گلاس پر  چڑھائی گئی  کالی فلم  کا استعمال نہیں  کرنا چاہیئے ۔ یہ طریقہ محفوظ نہیں ہے ۔ اسی طرح پانی    میں  بھی سورج کا عکس   نہیں دیکھنا چاہیئے ۔

 سورج کو براہِ راست دیکھنے کے لئے ویلڈرس کے  13 یا 14 نمبر کے گلاس  استعمال کئے جا سکتے ہیں ۔  آپ ایک کارڈ شیٹ میں ایک باریک سورخ کریں  اور اُسے  سورج کے نیچے پکڑ لیں ۔ اس کے کچھ فاصلے پر   سفید کاغذ کا اسکرین رکھیں   ۔ اس طرح سورج کی تصویر اُس شیٹ پر نظر آئے گی ۔ شیٹ اور اسکرین کے درمیان  فاصلے کو  کم زیادہ کرکے  سورج کی تصویر کو زیادہ بڑا کیا جا سکتا ہے ۔

کسی جھاڑی یا درخت کے سائے کو دیکھیں ۔  پتوں کے درمیان  کا فاصلہ  سوراخ کی طرح  کام کرتا ہے اور  اُس کے ذریعے سورج گرہن  کی مختلف   تصویریں زمین پر دیکھی جا سکتی  ہیں ۔ 

آپ  باریک سوراخ سے بننے والی تصاویر کے لئے  اسٹینر استعمال کر سکتے ہیں ۔

میک اَپ کِٹ کے آئینے کو  کالے کاغذ سے پوری طرح ڈھک دیں ، جس کے بیچ میں ایک چھوٹا سا سوراخ ہونا  چاہیئے ۔ اس کے بعد اس شیشے کے ذریعے  سورج کی تصویر  کو  دیوار  پر  منعکس کیا  جا سکتا ہے ۔اس طرح آپ  گرہن والے سورج   کی تصاویر کو  دیکھ سکتے ہیں ۔

 

معلومات

          بھارت میں بھُج شہر پہلا  مقام ہو گا ، جہاں سورج گرہن  صبح 9 بجکر 58 منٹ  پر دیکھا  جائے گا ۔ یہ گرہن   4 گھنٹے  بعد  آسام کے ڈبرو گڑھ میں  دوپہر 2 بجکر  29 منٹ پر   نظر آئے گا ۔ بھارت  کے مغربی حصے میں سب سے پہلے گھیرسانا میں  اِس کا نظارہ صبح 11 بجکر 50 منٹ پر کیا   جا سکے گا ۔ یہ صرف 30 سیکنڈ  تک جاری رہے گا ۔ اترا کھنڈ میں کالنکا  کے پہاڑ پر  یہ سب سے آخر میں  12 بجکر 10 منٹ پر  دیکھا جا سکے گا ، جو 28 سیکنڈ تک جاری رہے گا ۔

21 جون ، 2020 ء کا سالانہ گرہن

جدول – 1

ایسے مقام ، جہاں سالانہ گرہن  نظر آئے گا  ۔

مقام

شروعات

عروج

خاتمہ

مدت

دہرہ دون

10:24 صبح

12:05 شام

1:50  شام

14.0

گھرسانا

10:12 صبح

11:50 صبح

1:36  شام

29.8

کالنکا

10:28 صبح

12:10 شام

1:55  شام

28.0

کروکشیتر

10:21 صبح

12:01 شام

1:47 شام

30.4

چاند  ، سورج کو تقریباً 99.5 فی صد ڈھانک لے گا ۔

 

جدول – 2

وہ مقام  ، جہاں جزوی گرہن نظر آئے گا ۔

مقام

شروعات

عروج

خاتمہ

سورج کے گرہن لگنے کا فی صد

آگرہ

10:19 صبح

12:02 شام

1:50 شام

90

احمد آباد

10:03 صبح

11:41 صبح

1:32 شام

82

امرتسر

10:19 صبح

11:57 صبح

1:41 شام

94

بنگلورو

10:12 صبح

11:47 صبح

1:31  شام

47

بھُج

09:58 صبح

11:33 صبح

1:23 شام

86

 

چنئی

10:22 صبح

11:58 صبح

1:41 شام

46

ڈبرو گڑھ

11:07 صبح

12:54 شام

2:29 شام

89

گواہاٹی

10:57 صبح

12:45 شام

2:24 شام

84

حیدر آباد

10:14 صبح

11:55 صبح

1:44 شام

60

اندور

10:10 صبح

11:51 صبح

1:42 شام

78

 

جے پور

10:14 صبح

11:55 صبح

1:44 شام

91

جاپال

10:15 صبح

11:56 صبح

1:44 شام

59

جودھپور

10:08 صبح

11:47 صبح

1:35 شام

91

کاندلا

09:59 صبح

11:35 صبح

1:24 شام

85

کنیا کماری

10:17 صبح

11:41 صبح

1:15 شام

33

 

کوچی

10:10 صبح

11:38 صبح

1:17 شام

40

کولکاتہ

10:46 صبح

12:35 شام

2:17 شام

72

لیہہ

10:29 صبح

12:06 شام

1:47 شام

87

لکھنؤ

10:26 صبح

12:11 شام

1:58  شام

88

ماؤنٹ آبو

10:05 صبح

11:44 صبح

1:34 شام

87

 

ممبئی

10:00 صبح

11:37 صبح

1:27 شام

70

نینی تال

10:25 صبح

12:08 شام

1:54 شام

96

نانڈیڈ

10:11 صبح

11:53 صبح

1:42 شام

66

نئی دلّی

10:19 صبح

12:01 شام

1:48 شام

95

پورٹ بلیئر

11:15 صبح

12:53 شام

2:18 شام

39

 

پونے

10:02 صبح

11:40 صبح

1:30 شام

67

راجکوٹ

09:59 صبح

11:35 صبح

1:25 شام

82

شیلانگ

10:57 صبح

12:46 شام

2:24 شام

83

سری نگر

10:23 صبح

11:59 صبح

1:40 شام

86

تریویندرم

10:14 صبح

11:39 صبح

1:15 شام

35

اودے پور

10:07 صبح

11:47 صبح

1:36 شام

86

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003OQS7.jpg

         

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004HMSE.jpg

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No.  3384

 


(Release ID: 1632897) Visitor Counter : 924