محنت اور روزگار کی وزارت

 جناب گنگوار نے بچہ مزدوری کو ختم کرنے کے لئے تمام شراکت داروں کے ذریعہ اجتماعی  کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا


جناب گنگوار نے کہا:بچے کسی بھی ملک کا اٹوٹ حصہ ہوتے ہیں اور ان کے حقوق کی حفاظت  کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں بااختیار بنانے کی بھی ضرورت ہے


مرکزی وزارت محنت  نے مشترکہ طور پر عالمی بچہ مزدوری مخالف دن کےموقع پر ویبنار کا انعقاد کیا

Posted On: 12 JUN 2020 6:48PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،12جون 2020/ 12 جون 2020 کو عالمی بچہ مزدوری مخالف  دن کے موقع پر محنت اور روزگار کی وزارت (ایم او ایل ای) اور وی وی گری نیشنل  لیبر انسٹی ٹیوٹ (وی  وی سی جی این ایل  آئی) نے بین الاقوامی محنت  تنظیم (آئی ایل او) نئی دہلی کے ساتھ ، مشترکہ طور پر کووڈ-19 پروٹیکٹیڈ چلڈرن فرام  چائلڈ لیبر، ناؤ موردین ایور ‘‘ عنوان پر ایک قومی ویبنار کا انعقاد کیا ۔ عالمی  بچہ مزدوری مخالف دن 2020 کے موقع پر کا تھیم، کووڈ-19 بحران کا بچہ مزدوری پر پڑنے والے اثرات پر مرکوز تھا۔

اس ویبنار  کا افتتاح، محنت اور روزگار کے وزیر مملکت  (آزادانہ چارج) جناب سنتوش کمار گنگوار  کے ذریعہ کیا گیا۔ انہوں نے بچہ مزدوری کو ختم کرنے کی سمت میں جناب کیلاش سیتارتھی کی کوششوں کو  تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ بچے کسی بھی ملک کا  اٹوٹ حصہ ہوتے ہیں اور انہوں نے ان کے حقوق  کےتحفظ کے ساتھ بااختیار  بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ 12 جون کو عالمی بچہ مزدوری مخالف  دن کے طور پر مناتے ہوئے، حکومت  ہند نے بچہ مزدوری کوختم کرنے کی سمت میں اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بچہ مزدوری (خاتمہ اور قانون یا ریگولیش)ترمیمی  ایکٹ، 2016 میں ترمیم ،   حکومت ہند کے لئے ایک قابل ذکر حصولیابی ہے۔ انہوں نے بچہ مزدوری  کے خاتمے میں حکومت  کے ذریعہ اٹھائے گئے مختلف  اقدامات اور پہلوؤں کے بارے میں بھی بتایا، جس میں این سی ایل  پی تربیتی، مراکز میں دیئے جانے والے وظیفے کو فی بچہ کے 150 روپے  ماہانہ  سے بڑھاکر  400 روپے کیا جانا شامل ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آئی ایل او کنونشن 182 اور 138 کی حمایت کرنا  اس مقصد کے لئے ہندستان  کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔آخر میں، بچہ مزدوری کے خاتمے کے لئے  تمام اسٹیک ہولڈرس کے ذریعہ  کی جانے والی اجتماعی  کوششوں پر روشنی ڈالی۔

 نوبل انعام یافتہ، جناب کیلاش ستیارتھی نے اپنے خصوصی خطاب کے   ساتھ ویبنار میں حصہ لینے والے بچوں کو تسلیم کرتے ہوئے ان کی سرپرستی کی۔ انہوں نے ماضی میں بچہ مزدوری کے لئے کئے گئے تاریخی فیصلوں کا بھی ذکر کیا۔

 انہوں نے کہا کہ بچہ مزدوری کی تعداد میں کمی لانے کی سمت میں حکومت ہند کی کوششوں نےبہت  اہم تعاون دیا ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لئے آئی ایل او کنونشین  182 اور 138 کی حمایت ہندستان کے عزام کا مظاہرہ کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ معیشت کی بحالی کے لئے غیر ملکی  سرمایے  کو ترغیب دینا بہت اہم ہے۔ لیکن اس بات کو  بھی یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ سپلائی چینز میں بچہ مزدوری کا استعمال نہ ہو۔ انہوں نے  اس بات کو یقینی  بنانے پر زور دیا کہ بچوں کی جگہ بالغوں کو روزگار حاصل ہو، جس سے کام لگے ہوئے بچے تعلیم حاصل کرنے کے لئے آزاد ہوسکیں اور صحت مند شہریوں کے روپ میں  فروغ پائیں۔ 

جناب ہیرا لال سرمایہ، سیکرٹری وزارت محنت اور روزگار افتتاحی  اجلاس  کی صدارت کی۔  انہوں نے حکومت کے ذریعہ اپنائے گئے  مختلف محنت/مزدوری قوانین اور پالیسی اقدامات پر روشنی ڈالی۔ جن کی وجہ سے بچہ مزدوری مسائل میں سدھار آیا ہے۔ انہوں نے کووڈ-19 وبا کے دوران چیف لیبر کمیشن  کے ذریعہ ملک بھر میں شکایتوں کے   ازالے کےمراکز  کھولنا  اور ایمپلائی پروویڈینٹ فنڈ تنظیم کے ذریعہ ای  ایس  آئی سی اسپتالوں کے ذریعہ  فراہم کی گئی طبی امداد کے علاوہ  فنڈ کی فوری نکاسی کے انتظام کے ذریعہ  محنت اور روزگار وزارت کے ذریعہ لگاتار نگرانی کی جارہی ہے اور فوری اقدام اٹھائے جارہے ہیں جس سے کہ عام شہریوں اور بچوں کا خیال رکھا جائے۔

ڈاگماروالٹر ، ڈاکٹریکٹر عالمی  بچہ مزدوری مسئلے پر اپنا نظریہ پیش کیا۔ اس سے قبل محترمہ کلپنا راج سنگھوٹ نے اپنے خیرمقدم  خطاب میں بچہ مزدوری مسئلے او روقتاً فوقتاً  آنے والے چیلنجوں سےنمٹنے کےلئے حکومت  کے ذریعہ اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی، انہوں نے ویبنار کی بناوٹ کو بھی سمجھایا او ر اجاگر کیا۔

افتتاحی اجلاس کی شروعات دو تکنیکی اجلاس  کووڈ-19 پروٹیکیٹڈ چلڈرن فرام چائلڈ لیبر اگراس  سیکٹرس ، اور بیرئیرس اینڈ سیکولیشن ان ایڈریسنگ  داری ہیبلٹیشن پروگرام کے بعد کی گئی۔ مرکز اور ریاستی حکومت ، آئی ایل او، این سی پی سی آر، نوڈل ایجنسیوں ، مزدور تنظیموں وی وی جی این ایل آئی ادارے کے اور این ایل ایس اے آر کے اعلی افسران نے بچہ مزدوری مسئلے کے مختلف   پہلوؤں اور تکنیکوں کو مشتر ک کیا۔

ڈاکٹر ایچ شری نواس، ڈائریکٹر جنرل، وی وی جی این ایل آئی نے شکریہ نوٹ پیش کیا اور مضبوطی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اسے  آگےبڑھانے کے لئے راستہ کی رہنمائی کی۔ وی وی جی این ایل آئی کی سینئر فیلو، ڈاکٹر سہلین سیکر نے پروگرام کا خلاصہ کیا۔ اس ویبنار میں تقریباً450 سرکاری  نمائندوں، آئی او ایل اور دیگر بین الاقوامی  تنظیموں کے نمائندگان، مزدور تنظیموں ، نوڈل اداروں ، تعلیمی ماہرین،  ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے نمائندگان اور وی وی جی این ایل آئی کے افسران نے حصہ لیا۔

 

م ن۔   ش ت  ۔ ج

Uno-3251



(Release ID: 1631431) Visitor Counter : 534