سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
سی ای این ایس نے روم ٹیمپریچر پر ڈسپلے آلات کے لیے نیا روشنی حساس کولیسٹرک لکویڈ کرسٹلز تیار کیا
Posted On:
06 JUN 2020 5:59PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 06جون 2020 / بینگلورو کے نینو اور سافٹ میٹر کے علوم (سی ای این ایس ) سائنسدانوں نے ایک نئے روشنی حساس کولیسٹرک لکویڈ کرسٹلز کی ایک سیریز تیار کی ہے۔ یہ سیریز کمرے کے درجۂ حرارت پر تیار کی گئی ہے جو درجۂ حرارت کے ایک بڑے دائرے میں بھی قابل استعمال ہے۔ اسے روشنی کے ذریعے دوبارہ لکھے جانے کے قابل اشتہاری بورڈ وغیرہ جیسے آپٹیکل اسٹوریج آلات بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
لکویڈ کرسٹل انسانی زندگی کا ایک اٹوٹ حصہ بن چکے ہیں جیسے کمپیوٹر، موبائل ، ٹی وی اسکرین، کی طرح کے انتہائی جدید ڈسپلے آلات ، یہ سبھی آلات لکویڈ کرسٹل سے بنائے گئے ہیں۔ کولیسٹرک لکویڈ کرسٹل ایک خاص قسم کا مادہ ہے جس کی خاصیت یہ ہے کہ یہ روشنی کی طول موج کا انعکاس اپنے نچلی طوالت کے برابر کرتا ہے اور یہ نچلی طوالت درجۂ حرارت کے تئیں حساس ہوتی ہے۔ لہذا اسے عام طور پر درجۂ حرارت کو محفوظ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر اس طرح کے کولیسٹرک لکویڈ کرسٹل کو روشنی کے تئیں حساس بنایا جائے تو اس مادے کو آپٹیکل اسٹوریج ، آلات کے لیے اور دیگر متعلقہ مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ڈاکٹر وینا پرساد کی قیادت میں سی ای این ایس کے سائنسدانوں کی ٹیم نے اس نئے روشنی حساس کولیسٹرک لکویڈ کرسٹل کو 10 ڈگری سینٹی گریڈ سے لے کر 160 ڈگری سینٹی گریڈ کی رینج تک کے لیے تیار کیا ہے۔ لہٰذا اس لکویڈ کرسٹل کا استعمال کرتے ہوئے ان آلات کو سائیبیریا سے لے کر سعودی عرب تک استعمال کیا جا سکتا ہے جہاں انتہائی درجے کا درجۂ حرارت بتایا جاتا ہے۔ اس مادے کو تیار کرنے کے لیے ایک سادہ کم قیمت طریقہ اختیار کیا گیا تھا۔ کمرے کے درجۂ حرارت والے اس لکویڈ کرسٹل کو آپٹیکل اسٹوریج آلات اور لکویڈ کرسٹل ڈسپلے بنانے میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ آپٹیکل اسٹوریج آلہ ، بینگلورو کے بی ایم ایس کالج آف انجینئرنگ کے بی ایس این سینٹر فار نینو میٹیریلز اینڈ ڈسپلیز سے وابستہ ڈاکٹر گررو مورتی کے ساتھ مل کر تیار کیا ہے۔ اس ایجاد کو بھارت میں پیٹینٹ کرانے کے لیے داخل کر دیا گیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ اس۔ ت ح ۔
U – 3106
(Release ID: 1630102)
Visitor Counter : 167