کامرس اور صنعت کی وزارتہ

جناب پیوش گوئل نے کہا کہ مشاورتی اور صلاحیت سازی سے متعلق خدمات کی توسیع کے لئے اپنی طاقت کا فائدہ اٹھائے این پی سی


قومی پیداواریت کونسل کی آن لائن جائزہ میٹنگ

Posted On: 02 JUN 2020 6:55PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  2/مئی 2020 ۔ تجارت و صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج ڈی پی آئی آئی ٹی کے خودمختار ادارے قومی پیداواریت کونسل (این پی سی) کی آن لائن جائزہ میٹنگ لی۔ تجارت و صنعت کے وزیر مملکت جناب سوم پرکاش اور ڈی پی آئی آئی ٹی کے دیگر سینئر افسر اس میٹنگ میں موجود رہے۔

جناب گوئل نے اعتراف کیا کہ 1958 میں قائم قومی پیداواریت کونسل، توانائی، ماحولیات، تجارتی طریقہ کار اور پیداواریت میں بہتری لانے کے شعبے میں مشاورتی اور صلاحیت سازی سے متعلق ماہرانہ خدمات انجام دیتی رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس کی صلاحیت سے اور زیادہ فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے اور وہ حکومت، سرکاری کے ساتھ ساتھ نجی شعبوں میں سرگرم صنعتوں، ایس ایم ایز اور دیگر  اداروں کے ساتھ اور قریب سے جڑکر کام کرسکتی ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ ایم ایس ایم ای شعبے میں لین مینوفیکچرنگ یعنی ایسا نظام جس میں پیداوار زیادہ اور بربادی کم ہوتی ہے، کے نفاذ میں این پی سی کے کامیاب تجربات کو زیادہ سے زیادہ ایم ایس ایم ای کو فائدہ پہنچانے کے لئے منصوبوں کی توسیع میں فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اسی طرح ندی اور سمندری ماحولیاتی نظام میں پلاسٹک کے کچرے پر حال ہی میں ہوئے تجزیاتی مطالعے کا ہندوستان کو پلاسٹک کے پاک بنانے کے مقصد سے دوسرے شہروں تک وسعت دیئے جانے کی ضرورت ہے۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ زیادہ صلاحیت سازی کے مقصد سے ’’بوائلر سرٹیفکیشن کے لئے باصلاحیت لوگوں کو ٹریننگ اور سرٹیفکیشن‘‘ کی موجودہ اسکیم کا جائزہ لیے جانے کی ضرورت ہے۔ مرکزی وزیر نے این پی سی سے مشاورتی اور صلاحیت سازی سے متعلق خدمات کی سرکاری اور نجی شعبے تک توسیع کرکے 2024 تک اپنا محصول 300 کروڑ روپئے تک پہنچانے کی اپیل کی۔

تجارت و صنعت کی وزارت کے دفاتر کے درمیان زیادہ تال میل پیدا کرنے کے سلسلے میں مشورہ دیا گیا کہ سبھی دفاتر کو ایک ہی شہر میں قائم کیا جانا چاہئے۔ اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ این پی سی کو آٹومیٹک ٹرانسفر اور پوسٹنگ نظام کے دہلی پولیس ماڈل کو ریلوے سمیت دیگر سرکاری اداروں میں نافذ کیا جانا چاہئے۔ اس ماڈل کو این پی سی کے ذریعے ہی فروغ دیا گیا تھا۔ انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ این پی سی، انڈین ریلویز کو اپنی خدمات دے سکتی ہے، جو ملک کا سب سے بڑا آجر (روزگار دینے والا ادارہ) ہے۔

******

 

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 2986

02.06.2020



(Release ID: 1628899) Visitor Counter : 200